حکومت کو حزب اختلاف سے کوئی خطرہ نہیں ہے: وزیر اعلیٰ پنجاب

لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ حکومت کو حزب اختلاف سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ترقی کے سفر میں کسی کو حائل نہیں ہونے دیں گے۔ ایک طرف شفاف اور ایماندار قیادت جبکہ دوسری طرف عبرت کی تصویر بنے سابق حکمران ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے قومی مفادات کو بالائے طاق رکھا ہوا ہے لیکن عوام نے کرپشن کو نہیں بلکہ شفافیت کو ووٹ دے کر منتخب کیا ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ حکومت کو حزب اختلاف سے کوئی خطرہ نہیں ہے اور یہ غیر فطری اتحاد وقت کے ساتھ ختم ہو رہا ہے۔ ووٹ کو عزت دو کا کھوکھلا نعرہ اپنی موت آپ مرچکا ہے۔

پی ڈی ایم کا مقصد ایک حکومت کو گراکر اپنی حکومت بنانا نہیں، سعد رفیق

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا مقصد یہ نہیں کہ ایک حکومت کو گرا دیا جائے اور اپنی حکومت بنائی جائے بلکہ اس کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان میں آئین، قانون اور جمہوریت کی بالادستی کو قائم کیا جائے جو 70 برس سے کسی نہ کسی شکل میں یرغمال بنی ہوئی ہے۔

سیالکوٹ میں ایک پریس کانفرنس میں خواجہ سعد رفیق نے خواجہ آصف کی گرفتاری سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں احتساب کے اسی شکنجے میں جکڑا گیا ہے جس کا شکار ڈھائی سال میں اپوزیشن کی قیادت کو بنایا گیا ہے اور نواز شریف سے لے کر مجھ تک اور ہم سے آگے تمام ساتھیوں نے یہ باریاں دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان گرفتاریوں کا احتساب سے کوئی تعلق نہیں، یہ سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے کیونکہ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر آمریت مسلط کی گئی ہے جبکہ جو چہرہ بظاہر جمہوریت کا تھا وہ بھی اب باقی نہیں رہا اور داغداد ہوچکا ہے۔

سعد رفیق نے کہا کہ خواجہ آصف کے پیچھے یہ لوگ گزشتہ ڈھائی سال سے تھے اور ان سے کوئی کیس بن نہیں رہا تھا اور آج تک نہیں بن سکا لیکن چونکہ فرمائش لاڈلے کی تھی جسے رد نہیں کیا جاسکتا تھا اس لیے خواجہ آصف کو گرفتار کیا گیا۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کو جس مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے اس میں ملک کی اعلیٰ ترین عدالتوں کے فیصلے آچکے ہیں تاہم یہ شرمناک اور حیرت ناک بات ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے باوجود خواجہ آصف کو ایک جعلی کیس میں پابند سلاسل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کے لیے قید و بند کوئی نئی نہیں ہے تاہم وہ جلد سرخرو ہوکر واپس لوٹیں گے کیونکہ کسی کو تاحیات آپ پابند سلاسل نہیں رکھ سکتے۔

ماہرہ خان کا رواں برس ڈراما انڈسٹری میں واپسی کا اعلان

سابق وی جے، ٹی وی میزبان اور پاکستان کی سپراسٹار کہلانے والی اداکارہ ماہرہ خان نے اعلان کیا ہے وہ رواں برس چھوٹی اسکرین پر واپس آئیں گی۔

انہوں نے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے باعث قرنطینہ میں گزارے وقت کا احوال سناتے ہوئے کہ ‘میری علامات بہت زیادہ تھیں اور بہت مشکل وقت تھا، الحمداللہ اب میں ٹھیک ہوں’۔

قرنطینہ میں وقت گزارنے سے متعلق ماہرہ خان نے بتایا کہ انہوں نے اس دوران اسکرپٹس پڑھے اور ان میں سے ایک اسکرپٹ ایم ڈی(مومنہ درید) پروڈکشن کی تھی۔

ماہرہ خان نے کہا کہ انشااللہ وہ رواں برس سال 2021 میں ڈراموں میں واپس آئیں گی۔

اداکارہ نے یہ بھی بتایا کہ اس سال ستمبر میں ان کے سپر ہٹ ڈرامے ‘ہمسفر’ کو 10 برس ہوجائیں گے۔ تاہم ماہرہ خان نے اپنے ڈرامے کی کہانی اور کردار سے متعلق کوئی وضاحت نہیں دی نہ ہی یہ بتایا کہ ان کا متوقع ڈراما کب سے آئے گا۔

لیکن ان کی بات سے لگا کہ ماہرہ خان ممکنہ طور پر نجی چینل ہم ٹی وی کا ڈراما کرنے جارہی ہیں۔

خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ ماہرہ خان نے ڈراما انڈسٹری میں واپسی کا عندیہ دیا ہو، انہوں نے گزشتہ برس بھی کہا تھا کہ وہ ڈراموں میں واپس آئیں گی۔

سال 2020 میں سون نامی ٹوئٹر ہینڈل نے ماہرہ خان سے پوچھا کہ آپ ہمیشہ کہتی ہیں کہ آپ ڈراموں میں کام کریں گی، کیا اس مرتبہ حقیقت میں آپ ڈراموں میں واپسی کریں گی یا یہ بھی ایک مذاق تھا۔

جس کا جواب دیتے ہوئے ماہرہ خان نے کہا تھا کہ اس مرتبہ میں وعدہ کرتی ہوں کہ اپنی فلم مکمل کرنے کے فوراً بعد ڈراموں میں واپس آؤں گی۔

خیال رہے کہ ماہرہ خان نے مختلف پاکستانی ڈراموں میں اداکاری سے مقبولیت پائی اور وہ اب پاکستانی فلم انڈسٹری میں ایک سپراسٹار کے طور پر جانی جاتی ہیں۔

ماہرہ خان یوں تو 2006 سے ٹی وی شوز کی میزبانی کررہی تھی اور ان کا پہلا ڈراما ‘نیت’ تھا جو 2011 میں نشر ہوا تھا۔

لیکن انہیں ‘ہمسفر’ ڈرامے سے مقبولیت ملی جو اسی سال 2011 میں نشر ہوا تھا اس میں ان کی اور فواد خان کی جوڑی بہت زیادہ پسند کی گئی تھی۔

انہوں نے ‘شہرِ ذات’ اور ‘صدقے تمہارے’ میں بھی اداکاری کی اور دونوں ہی ڈرامے بہت زیادہ مقبول ہوئے تھے۔

ماہرہ خان نے 2011 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘بول’ میں بھی اداکاری کی تھی، اور انہوں نے ‘بن روئے’، ‘منٹو’، ‘ہو من جہاں’، ‘ورنہ’، ‘7 دن محبت ان’، ‘پرے ہٹ لو’، ‘سپر اسٹار’ میں جلوہ گر ہوئی۔

افغانستان: کابل میں فائرنگ سے سپریم کورٹ کی 2 خاتون ججز ہلاک

جنگ زدہ ملک افغانستان میں ایک جانب تو امن مذاکرات کے متعدد دور ہو چکے ہیں تو دوسری جانب ملک میں دھماکوں اور حملوں کے واقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور دارالحکومت کابل میں سپریم کورٹ کے لیے کام کرنے والی 2 افغان خاتون ججز کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی نے اپنی رپورٹ میں عدالت کے ترجمان احمد فہیم قویم کے حوالے سے بتایا کہ ججز پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ عدالت کی گاڑی میں اپنے دفتر آرہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے حملے کے نتیجے میں ہم اپنی 2 خواتین ججز سے محروم ہوگئے جبکہ واقعے میں ڈرائیور زخمی ہوا۔

ترجمان نے بتایا کہ ’گاڑی خواتین ججز کو ان کے دفتر تک پہنچانے کا کام کرتی ہے‘ مزید یہ کہ ملک کی اعلیٰ عدلیہ کے لیے 200 سے زائد خواتین ججز کام کرتی ہیں۔

دوسری جانب کابل پولیس نے بھی مذکورہ حملے کی تصدیق کی۔

اٹارنی جنرل کے دفتر کے ترجمان جمشید رسولی کا کہنا تھا کہ ’یہ سپریم کورٹ کے لیے کام کرنے والی ججز تھیں‘۔

واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں افغانستان خاص طور پر کابل میں پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور اعلیٰ شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ کے نئے رجحان سے شہر میں خوف اور انتشار پھیل رہا ہے۔

حالیہ حملہ پینٹاگون کے اس اعلان کے 2 روز بعد سامنے آیا جس میں اس نے افغانستان میں فوجیوں کی تعداد کو ڈھائی ہزار تک کرنے کا اعلان کیا تھا جو تقریباً 2 دہائی سے جاری جنگ کے دوران اہلکاروں کی سب سے کم تعداد ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز افغان مغربی صوبے ہیرات میں افغان ملیشیا کے 2 افراد کی اپنے ساتھی پر فائرنگ سے 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ہیرات پولیس کے ترجمان عبدالاحد ولی زادہ نے کہا تھا کہ حملہ آور مارے گئے اور دیگر افراد، ہتھیاروں اور گولہ بارود کو ساتھ لے گئے، مزید یہ کہ بعد ازاں افغان حکومتی فورسز نے علاقے کا دوبارہ کنٹرول سنبھال لیا۔

علاوہ ازیں گزشتہ روز افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک بم دھماکے میں 2 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

کابل پولیس کے ترجمان فردوس فرامرز کا کہنا تھا کہ پولیس کی بکتر بند لینڈ کروزر ایس یو وی کے ساتھ بم نصب کیا گیا تھا جس کے پٹھنے سے 2 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

اس سے قبل افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں طالبان کے جنگجوؤں کے دو پولیس چیک پوسٹوں پر حملوں میں 9 افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے

طالبان کے جنگجوؤں نے قندوز میں دونوں پولیس چیک پوسٹوں پر ایک ساتھ حملہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ 2001 سے جاری طویل جنگ میں اب تک ہزاروں فورسز اور طالبان جنگجو ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ اس جنگ کے خاتمے اور امریکی فوجیوں کی وہاں سے واپسی کے لیے گزشتہ برس طالبان اور امریکا میں ایک معاہدہ بھی ہوا تھا۔

جس کے بعد طالبان اور افغان حکومت کے درمیان معاہدے کے لیے راہ ہموار کی گئی تھی اور ان دونوں فریقین کے درمیان بھی قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔

تاہم اس کے باوجود افغانستان میں آئے روز اس طرح کے واقعات رونما ہورہے ہیں

نیپالی کوہ پیماؤں نے موسمِ سرما میں K2 سرکرکے تاریخ رقم کردی

نیپالی کوہ پیماؤں نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ کو موسمِ سرما میں سرکرکے تاریخ رقم کردی۔

دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے 13 کو موسم سرمامیں سر کیا جاچکا تھا اور صرف کے ٹو دنیا کی واحد چوٹی ہے جوموسم سرما میں اب تک سرنہیں کی گئی تھی۔

لیکن اب کوہ پیماؤں نے یہ انتہائی مشکل مرحلہ مکمل کرکے تاریخ رقم کردی ہے۔

10 نیپالی کوہ پیماؤں کی ٹیم نے 15 جنوری کی رات منفی 50 ڈگری میں کیمپ تھری میں گزاری جس کے بعد  رات ایک بجے ٹیم کیمپ 4 کے لیے روانہ ہوئی تھی۔

گلگت بلتستان کے مقامی صحافی جمیل نگری نے اپنی ٹوئٹ میں تصدیق کی کہ نیپالی کوہ پیماؤں نے سردیوں میں کے ٹو سرکرکے تاریخ رقم کردی۔

ٹیم کی سلیکشن کسی کو خوش کرنے کے لیے کی گئی ہے

 پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان و سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق قومی سلیکشن کمیٹی پر بری طرح برس پڑے۔ اپنے یوٹیوب چینل پر انضمام نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ سلیکشن کسی کو خوش کرنے کے لئے کی گئی ہے ۔ 36 سے 37 سال کے فاسٹ بولر تابش خان کو منتخب کرنے پر حیران ہوں، ایسی عمر کا تو بیٹسمین نہیں کھلایا جاتا۔ حارث رئوف کے 4 روزہ میچز مشکل سے 3 ہیں اور وکٹیں صرف 7 ہیں تو وہ کس بنیاد پر سلیکٹ کئے گئے؟ کیا فرسٹ کلاس میچ کھلائے بغیر ہی سیدھا ٹیسٹ میچ کھلانا ہے؟ صرف ایک فرسٹ کلاس میچ پر عبد اللہ شفیق کو ٹیسٹ اسکواڈ میں جگہ دے دی۔ عقل اور سمجھ جواب دے گئی ہے کہ یہ کیا کچھ سلیکٹ ہوا۔ شان مسعود کو ڈراپ کیا کہ وہ ناکام ہے تو عابد علی کو کیوں سلیکٹ کیا۔ وہ بھی انگلینڈ ٹور سے مسلسل ناکام ہے۔ لگتا ہے کہ بورڈ والے بھی آنکھیں بند کر کے بیٹھے ہیں۔ سہیل بغیر کھلائے باہر ہے تو ایسی سلیکشن پر کیا کہوں۔ اس سلیکشن مین ویژن دکھائی نہ دیا۔ یہ ناکامی والی ٹیم ہے۔ پھر بھی کامیابی کے لئے دعا گو ہوں۔

وزیراعظم نے براڈ شیٹ پر انکوائری کمیٹی بنا دی ،دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا:شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ براڈ شیٹ معاملے پر وزیر اعظم نے کمیٹی قائم کردی ہے اور جلد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت کہتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے حالات معمول کی طرف لوٹ آئے ہیں جبکہ پاکستان کہتا ہے کہ وہاں آج بھی جبر جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘آج برطانوی پارلیمنٹ ہماری بات کی تائید کر رہے ہیں، یورپی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھ رہی ہے’۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کی آنے والی نئی انتظامیہ نے ہمیشہ انسانی حقوق کی بات کی ہے اور ہمیں توقع ہے کہ وہ کشمیر کے مسئلے پر وہ بھارت کو تنبیہ کریں گے اور وہاں کی عوام کے لیے آسانی پیدا کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ کے معاملے پر وزیر اعظم نے ایک کمیٹی قائم کردی ہے جو سارے معاملات کی تفتیش کر رہی ہے اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی سامنے آجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جس نے ملک کے خزانے کو نقصان پہنچایا ہے انہیں حساب دینا چاہیے۔

پی آئی اے کے طیارے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میری معلومات کے مطابق وہ طیارہ لیز پر تھا اور اس کے مالک اور پی آئی اے کے درمیان تنازع عدالت میں زیر سماعت تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ طیارے کے مالک نے برطانیہ میں ایک مقدمہ کیا ہوا تھا جس کا سہارا لے کر اس نے ملائیشیا سے درخواست کی اور جب طیارہ وہاں اترا تو وہاں کی عدالت کے مطابق اسے وہیں روک لیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ وزارت خارجہ کے علم میں جب یہ بات آئی تو ہم نے فوری طور پر وہاں موجود مسافروں کی رہائش، کھانے پینے اور انہیں پاکستان منتقل کرنے کا بندوبست کیا اور انہیں اماراتی طیارے کے ذریعے پاکستان پہنچایا۔

مہنگائی کے حوالے سے سوال پر جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی کئی وجوہات ہیں، چینی اور آٹے کی قیمت جب بڑھی تو ہم نے باہر سے منگوا کر اسے بیلنس کیا تاہم چند عناصر ناجائز منافع کے لیے ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہر طرح سے کوشش کر رہی ہے اور کارروائی بھی کی گئی ہے تاہم چند عناصر اس سے باز نہیں آتے اور ان کے خلاف یہ جدوجہد جاری ہے اور جاری رہے گی۔

امریکہ کی کرونا ویکسین نے ناروے کے 23مریضوں کی جان لے لی،دنیا میں خوف و ہراس

نیویارک پوسٹ نے صحت کے عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ فائیزر کوویڈ ۔19 ویکسین کی اپنی پہلی خوراک موصول ہونے کے چند ہی دن میں ہی ناروے میں فوت ہوگئے۔

تمام 13 نرسنگ ہوم کے مریض تھے اور کم سے کم 80 سال کے تھے۔

نیویارک پوسٹ نے نارویجن میڈیسن ایجنسی کے چیف فزیشن ڈاکٹر سگورڈ ہورٹیمو کے حوالے سے ، جمعہ کو ایک بیان میں کہا ، “بخار اور متلی سمیت ، اس بخار اور متلی سمیت ویکسین پر عام ردعمل ،” شاید کچھ کمزور مریضوں کے مہلک نتائج میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

اگرچہ عہدیدار سنجیدہ تشویش کا اظہار نہیں کررہے ہیں ، تاہم وہ اپنی رہنمائی کو ایڈجسٹ کررہے ہیں کہ یہ ویکسین کس کو لینا چاہئے۔

ناروے میں 30،000 سے زیادہ افراد نے گذشتہ ماہ کے آخر سے فائزر یا موڈرنا کورونا وائرس ویکسین کا پہلا شاٹ حاصل کیا ہے۔

ایجنسی کے میڈیکل ڈائریکٹر اسٹینار میڈسن نے کہا ہے کہ “ایجنسی اس سے گھبرانے والی نہیں ہے۔”

“یہ بات بالکل واضح ہے کہ کمزور مریضوں کے ل these ان ویکسینوں کا خطرہ بہت کم ہے۔ ڈاکٹروں کو اب محتاط طور پر غور کرنا چاہئے کہ کس کو ویکسین لگانی چاہیئے۔ جو افراد بہت کمزور اور زندگی کے بالکل آخر میں ہیں ان کو کسی فرد کے بعد پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جاسکتے ہیں۔ تشخیص ، “انہوں نے کہا۔

ایجنسی نے جمعرات کو اطلاع دی ہے کہ مجموعی طور پر 29 افراد کو ضمنی اثرات کا سامنا کرنا پڑا ہے ، ان میں 13 افراد بھی شامل تھے جو مر گئے تھے۔

حکام نے بتایا کہ اکیس خواتین اور آٹھ مردوں کو مضر اثرات کا سامنا کرنا پڑا۔

نیویارک پوسٹ نے رپوٹ کیا کہ مرنے والوں کے علاوہ ، نو کے سنگین مضر اثرات تھے جن میں الرجک رد عمل ، سخت تکلیف اور شدید بخار شامل ہیں۔ جبکہ سات افراد کو کم سنگین ہیں ، انجیکشن سائٹ پر شدید درد بھی شامل ہے۔

صحت حکام کے مطابق نرسنگ ہوم کی آبادی میں ہر ہفتے لگ بھگ 400 افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔

ایک فائزر کے نمائندے نے کہا کہ کمپنی ناروے میں ویکسین کے انتظام کے بعد “رپورٹ شدہ اموات سے واقف ہے” اور وہ تمام متعلقہ معلومات اکٹھا کرنے کے لئے نارویجن میڈیسن ایجنسی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔

جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق ، ناروے میں کورونا وائرس کے کیسوں کی کل تعداد 58،202 ہے ، جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 517 ہے

مودی نے پلوامہ میں فوجی خود مراوائے بھارتی میڈیا کا اعتراف

ممبئی پولیس نے اپنی تحقیقات میں انکشاف کیا ہے کہ بھارتی ٹیلی ویژن کے جارح مزاج نیوز اینکر اور ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی، مودی حکومت کی جانب سے پاکستان میں 26 فروری 2019 کو ہونے والے بالاکوٹ واقعے کے بارے میں پہلے ہی سے واقف تھے۔

بیشتر بھارتی میڈیا ادروں کے مطابق ٹیلی ویژن کی ریٹنگ میں ہیرا پھیری سے متعلق تحقیقات کے دوران ممبئی پولیس نے اپنی تحقیقات میں بتایا کہ ارنب گوسوامی بالاکوٹ پر ہونے والے حملے کے بارے میں 3 روز پہلے ہی سے باخبر تھے۔

پولیس نے ارنب گوسوامی اور ریٹنگ کمپنی براڈکاسٹ آڈوئین ریسرچ کونسل (بی اے آر سی) کے سربراہ داس گپتا کے مابین واٹس ایپ پر ہونے والی گفتگو کو بھی تحقیقات میں شامل کیا۔

رپورٹ کے مطابق دونوں کی گفتگو 3 ہزار 400 صفحات پر مشتمل اضافی چارج شیٹ کا حصہ ہیں۔

پولیس کی جانب سے تحقیقات گزشتہ برس اکتوبر میں مغربی ریاست مہاراشٹرا میں ٹی وی چینلز پر ریٹنگ کے نظام میں دھاندلی کا الزام سامنے آنے کے بعد شروع ہوئی تھی۔

 ارنب گوسوامی اور پرتھو داس گپتا کے مابین ہونے والی گفتگو کے اقتباسات کے مطابق ارنب گوسوامی نے 23 فروری 2019 کو داس گپتا کو متنبہ کیا تھا کہ ‘ایک اور نوٹ پر کچھ اور بڑا ہوگا’۔

دوسرے معاملات پر کچھ پیغامات کے بعد پرتھو داس گپتا نے سوال کیا کہ ‘داؤد’؟

گفتگو جاری رہی:

ارنب گوسوامی: ‘نہیں جناب پاکستان، اس بار کچھ اہم کام کیا جائے گا’۔

پرتھو داس گپتا: ‘زبردست’۔

پرتھو داس گپتا: ‘اس موسم میں بڑے آدمی کے لیے اچھا ہے’۔

پرتھو داس گپتا: ‘اس کے بعد وہ انتخابات میں کامیابی حاصل کریں گے’۔

پرتھو داس گپتا: ‘حملہ؟ یا اس سے بڑا’۔

ارنب گوسوامی: ‘حملے سے بڑا اور اسی دوران کشمیر میں بھی کچھ بڑا ہوگا، پاکستان پر حکومت کو اعتماد ہے کہ وہ اس انداز سے حملہ کرے گی جس سے لوگوں میں خوشی ہوگی، عین الفاظ استعمال ہوئے’۔

26 فروری 2019 کو بھارتی لڑاکا طیاروں نے بالاکوٹ میں فضائی حملہ کیا تھا اور اس حوالے سے نئی دہلی نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے جنگجوؤں کا کیمپ تباہ کردیا ہے، تاہم پاکستان نے ان دعوؤں کو مسترد کردیا تھا جب کہ بعد ازاں بھارتی وزیر دفاع نے بھی حملے سے متعلق نقصان کی تفصیلات بتانے سے معذرت کرلی تھی۔

اس حملے کے 2 دن بعد بھارت نے 28 فروری کو ایک بار پھر پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی تھی، تاہم پاکستان ایئر فورس کے جانبازوں نے کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے دو لڑاکا طیارے مار گرائے جبکہ ایک پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کر لیا تھا۔

بالاکوٹ واقعے کے ایک دن بعد پرتھو داس گپتا نے گوسوامی سے پوچھا کیا یہ وہی معاملہ ہے جس کا تم نے اشارہ دیا تھا۔

گوسوامی نے اثبات میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ‘مزید ہونے والا ہے’۔

14 فروری 2019 کو پلواما حملے میں 40 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بارے میں گوسوامی نے پرتھو داس گپتا کو لکھا کہ کس طرح اس حملے سے ان کے چینل کی ریٹنگ میں اضافہ ہوا۔  حملے کے دن شامل 5 بجکر 43 منٹ پر پیغام دیا کہ ‘اس حملے سے غیر معمولی کامیابی ملی ہے’۔

ان میں سے کچھ بات چیت سے یہ بھی انکشاف ہوا کہ ریٹنگ ایجنسی کا سربراہ گپتا وزیر اعظم کے مشیر کی حیثیت سے پوزیشن حاصل کرنے کے لیے گوسوامی کے رابطوں کو وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر میں استعمال کرنا چاہتا تھا۔

بھارتی میڈیا کے ذریعے شائع کردہ واٹس ایپ پیغامات میں پرتھو داس گپتا نے کہا کہ ‘اگر آپ براہ کرم مجھے وزیر اعظم کے دفتر میں میڈیا ایڈوائزر کی حیثیت سے عہدہ دلوا دیں’۔

پرتھو داس گپتا کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا تھا اور اس وقت وہ پولیس ریمانڈ میں ہیں۔

واضح رہے کہ ارنب گوسوامی اپنے شوز میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی قوم پرست پالیسیوں کی شدت سے حمایت کرتے ہیں اور اکثر حریفوں پر چیختے چلاتے نظر آتے ہیں۔

ناقدین ریپبلک ٹی وی پر مودی کے ایجنڈے کی ترویج کا الزام لگاتے ہیں کہ جبکہ دیگر میڈیا اداروں کہتے ہیں کہ آزادی صحافت خطرات کی زد میں ہے۔

خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ ارنب گوسوامی کسی تنازع میں گھرے ہوں، ان کے خلاف مذہبی اشتعال انگیزی کو ہوا دینے اور مذہبی گروہوں کے مابین نفرت کی ترویج کے مقدمات بھی درج ہیں۔

عالمی سطح پر مربوط کوششوں کی عدم موجودگی نے کورونا وبا کو مزید خراب کردیا، اقوام متحدہ

جنیوا: کئی ممالک میں کورنا ویکسینیشن کی مہم جاری ہونے کے باوجود دنیا بھر میں کووڈ-19 سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 20 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جس کا ذمہ دار اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے عالمی سطح پر مربوط کوششوں کی عدم موجودگی کو قرار دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے دنیا بھر میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 20 لاکھ سے تجاوز ہونے اور  اس ہولناک وائرس سے 9 کروڑ 19 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہونے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے صورت حال کو افسوسناک قرار دیا ہے۔

امریکا، یورپی ممالک اور چند خلیجی ممالک میں کورونا ویکسینیشن کی مہم جاری ہے اور ان ممالک میں وبا کے خاتمے کی امید پیدا ہوگئی ہے تاہم دنیا کے دوسرے حصوں میں ابھی یہ بہت دور کی بات ہے اور اس حصے کے کئی ممالک کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کے سنگین ترین سنگ میل پر پہنچ گئے ہیں۔

دنیا کی اکثر آبادی میں (جن میں زیادہ تر غریب یا ترقی پذیر ممالک شامل ہیں) ابھی کورونا ویکسین کا آغاز ہی نہیں ہوا ہے جب کہ جن ممالک میں  ویکسینیشن جاری ہے وہاں بھی اس عمل کو پورا ہونے میں مزید ایک سال یا 18 ماہ لگ سکتے ہیں۔

جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق وبا کے دوران مجموعی ہلاکتیں برسلز، مکہ، یا ویانا کی آبادی کے برابر ہیں جب کہ زیادہ ہلاکت خیزی براعظم یورپ میں ہوئی جہاں 6 لاکھ 50 ہزار اور 560 اموات ہوئیں جس کے بعد لاطینی امریکا اور کیریبیئن میں 5 لاکھ 42 ہزار جب کہ ریاست ہائے متحدہ امریکا اور کینیڈا میں 4 لاکھ 7 ہزار ہلاکتیں ہوئیں۔

اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے وبا سے نمٹنے کے لیے عالمی یکجہتی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر مربوط کوششوں کی عدم موجودگی نے وبائی بیماری کے مہلک اثرات کو مزید خراب کردیا ہے جو کہ افسوسناک بات ہے۔”

اپنے ویڈیو پیغام میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ کورونا ہلاکتوں کی تعداد کا 20 لاکھ کو چھونا دل کو رنجیدہ کرنے والا سنگ میل ہے۔