فیصلہ کن وقت آ گیا ،ملک میں اداروں کی بالادستی تسلیم نہیں کرینگے:پی ڈی ایم

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ آج فیصلہ کن وقت آگیا ہے اور یہ فیصلہ کرنا ہے کہ پاکستان کے مالک اس کے عوام ہیں یا کچھ طاقت ادارے ہیں۔

لورالائی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے صدر اور سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ لورالائی میں عظیم المثال اور تاریخی اجتماع میں عوام کی بے مثال شرکت اس بات کا اعلان ہے کہ بلوچستان کے عوام دھاندلی کی پیداوار حکومت کو مسترد کرتے ہیں اور ووٹ چوری کرکے آنے والے حکومت کو قوم پر مزید مسلط ہونے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے قصد کیا ہے کہ واپس لے کر رہیں گے اس ملک میں عوام کی مرضی کی حکومت قائم ہو کر رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری یہ جنگ پاکستان میں جمہوری فضاؤں کی بحالی، آئین کی بالادستی، پارلیمنٹ کی خودمختاری اور قانون کی عمل داری کے لیے ہے اور پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اس مقصد کے لیے ایک پلیٹ فارم پر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ جدوجہد کے نتیجے میں آج قوم ایک پلیٹ فارم پر ہے، ہم نے پورے ملک میں جلسے کیے ہیں، کراچی، لاہور، بہاولپور، مالاکنڈ اور آج لورالائی دور دراز علاقوں میں عوام کا سمندر ہمارے جلسوں میں امنڈ آتا ہے، یہ موجیں مارتا ہوا سمندر کوئی مقاصد اور نظریہ رکھتا ہے اور اس ملک کے لیے کوئی مطالبہ رکھتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یاد رکھیں عمران خان کو جانا ہی ہے، یہ ایک غیر متعلقہ شخص ہے۔

‘فیصلہ کرنا ہے پاکستان کے مالک عوام ہیں یا کچھ طاقت ور ادارے ہیں’

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ فیصلہ یہ کرنا ہے کہ پاکستان کے مالک پاکستان کے عوام ہیں یا پاکستان کے مالک ہمارے کچھ طاقت ور ادارے ہیں، آج فیصلہ کن وقت آگیا ہے، آج ہم نے فیصلہ کن جنگ لڑنی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ جعلی حکومت اور جعلی وزیراعظم کو عقل نہیں ہے، اس کا تو کوئی نظریہ ہی نہیں ہے، کبھی کہتا ہے میری حکومت آئے گی تو ریاست مدینہ بناؤں گا، چند گزرتے ہیں تو کہتا ہے کہ پاکستان میں چین جیسا نظام ہونا چاہیے، تھوڑا عرصہ گزرتا ہے تو کہتا ہے کہ ایران جیسا انقلاب آنا چاہیے، ابھی چند دن ہوئے کہتا ہے کہ پاکستان کو ایک امریکی نظام کی ضرورت ہے۔

عوام سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران نے کہا تھا کہ خدا کرے بھارت میں مودی کامیاب ہوجائے، مودی کامیاب ہوا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہوجائے گا، اب مودی کامیاب بھی ہوگیا اور مسئلہ حل ہوگیا کہ کشمیر پر اس نے قبضہ کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ ان کو کشمیر پر بات کرنے کا کیا حق پہنچتا ہے، کبھی ہم 85 ہزار مربع کلومیٹر کشمیر کی بات کرتے تھے اور آج ہم 5 ہزار کلومیٹر کشمیر کی بات کر رہے ہیں، ہم نے گلگت بلتستان کو بھی کشمیر سے الگ کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی آبادی 15 سے 20 لاکھ نفوذ پر مشتمل ہے اس سے تو صوبہ بنایا جارہا ہے لیکن ہمارے قبائلی علاقوں کے عوام جن کی تعداد ڈیڑھ کروڑ ہے اس سے صوبہ بنانے کا حق نہیں دیا جا رہا ہے تو اس قسم کے فلسفے کوئی احمق بتا سکتا جس طرح ہمارے حکمران بتا رہے ہیں۔

‘حکمرانوں میں اعتماد نام کی کوئی چیز نہیں ہے’

انہوں نے کہا کہ ہمارے اکابرین نے آزادی کی جنگ لڑی اور انگریز کو ہندوستان کی سرزمین چھوڑنے پر مجبور کیا لیکن پاکستان کی صورت میں ابھی بھی کالونی کی علامات موجود ہیں، ہم نے پاکستان کو امریکی کالونی نہیں بننے دینا اورپاکستان کو دنیا میں آزاد اور خود مختار ریاست کے طور پر متعارف کروانا ہے۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ ہمارا اپنا ملک ہے اور ہمیں اپنے ملک کے حوالے سے سوچنا ہے، ہمارے حکمرانوں میں خود اعتمادی نام کی کوئی چیز نہیں، اگر انہیں پاکستان کالونی نظر نہ آتا تو یہ اوٹ پٹانگ باتیں نہ کرتا، کبھی امریکا کے نظام کی بات کرے اور کبھی چین کے نظام کی بات کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست کے نام پر قوم کو بے وقوف بنایا ہے اور ملک میں طاقت وروں کا فلسفہ ہے، آج ہماری مدد کرنے والا کوئی نہیں ہے، آج پڑوسی ملک ہمارے ساتھ کھڑا نہیں ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان تو ہے ہی ہمارا دشمن لیکن آج افغانستان بھی پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے کو تیار نہیں ہے، ایران بھی بھارت کے کیمپ میں چلا گیا ہے، آج چین، پاکستان سے ناراض ہے، بھارت اور چین کی معیشت ترقی پر ہے، افغانستان کی معیشت ہم سے کئی گنا بہتر ہوئی ہے، ایران کی معیشت ہم سے زیادہ طاقت ور ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملائیشیا، انڈونیشیا ترقی کر رہے ہیں، نیپال اور سری لنکا جیسے چھوٹے ممالک ترقی کر رہے ہیں اور پورے خطے میں ایک پاکستان ہے جس کی معیشت ڈوب رہی ہے، کون سنبھال لے گا، آج اگر پی ڈی ایم پریشان ہے تو ایک بات کے لیے پریشان ہے کہ اس نے ملک کی معیشت کا وہ کباڑا کر دیا ہے کہ خدا جانے اب اس کو دوبارہ ٹھیک کیسے کیا جائے۔

‘پاکستان میں عوام کی بالادستی ہوگی’

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آج والدین اپنے بچوں کو ذبح کر کے نہر پر پھینک رہے ہیں کہ ہمارے پاس بچوں کو پالنے کے لیے کچھ نہیں اور ان کی بھوک ہم سے دیکھی نہیں جاتی، اس لیے ہم نے پاکستان بنایا تھا کہ اس قسم کے لوگ ہم پر مسلط ہوں گے اور پاکستان کے ذمہ دار ادارے ان کی پشت پر ہوں گے، ذمہ دار ادارے ان کے لیے دھاندلی کریں گے اور دھاندلی کر کے ایسے لوگوں کو قوم پر مسلط کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں بلوچستان اور پوری قوم سے کہنا چاہتا ہوں اب ہم اس ملک میں اداروں کی بالادستی تسلیم نہیں کریں گے یہاں بالادستی ہوگی تو پاکستانی قوم کے پاکستان کے عوام کی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ دوسروں پر الزام لگاتے ہیں، ایک ہی سیاست ہے، یہ چور ہے وہ چور ہے کے الزامات لگا رہے ہیں، ایسی حکومت آئی کہ لوگ دوبارہ ان چوروں کو کہتے ہیں واپس لاؤ تاکہ ہمیں صبح شام کی روٹی تو ملے۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ حکمران اپنی چوریاں فارن فنڈنگ کیس، جو باہر سے تمہارا لیے پیسہ آیا، تمہاری انتخابی مہم کے لیے بھارت، یورپ اور اسرائیل سے پیسہ آیا اور آج تمہاری ہی پارٹی کا بانی رکن الیکشن کمیشن میں جا کر تھک گیا ہے کہ یہ فنڈ کہاں سے آیا اور کہاں خرچ ہوئے لیکن الیکشن کمیشن حساب کرنے کو تیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج ہوگا، مسئلہ سنجیدہ ہے، یہ جنگ دو سیٹوں کی نہیں بلکہ نظریہ اور پاکستان کے مستقبل کے لیے ہے اور قوم کو قید نہیں بلکہ آزاد ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم میں صوبوں کو حقوق دیے گئے ہیں، صوبوں کے عوام کو ان کے تمام اثاثوں اور ان کے سرمایے کا مالک بنایا گیا ہے، ہم دوبارہ صوبوں کو حق مرکز کو دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ میں جو حصہ صوبوں کا ہے اس میں اضافہ تو ہوسکتا ہے کمی نہیں کی جاسکتی، پی ڈی ایم قوم کے حق میں دانش مندی سے فیصلے کرے گی تاکہ ہر فریق، صوبے اور ہر قوم کو حق دلائیں گے۔

انہوں نے عوام سے پوچھا کہ اگر ہم نے اسلام آباد جانے کا فیصلہ کیا تو پوری طاقت کے ساتھ جانے کے لیے تیار ہیں تو پھر اسلام آباد کی گلی کوچے میں آپ کے علاوہ پھر کوئی اور نہیں ہونا چاہیے اور پھر ہم اپنا جائز مطالبہ منوا کر رہیں گے اور ناجائز حکمران کو چلتا کریں گے، ان کو ہمارے اوپر حکومت کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔

عمران خان کا ریٹائرمنٹ کے بعد بھی چھکا دنیا کے بہترین کپتان مانے گئے

عمران خان کا کرکٹ میں راج آج بھی برقرار ہے، آئی سی سی پولنگ میں ویرات کوہلی کو پچھاڑ دیا۔ عمران خان کو 47 فیصد جبکہ کوہلی کو 46 فیصد ووٹ ملے۔

تفصیلات کے مطابق آئی سی سی نے بہترین لیجنڈ کیلئے پول کرایا تھا۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی کرکٹ کے میدان میں مقبولیت آج بھی برقرار ہے۔ کپتان نے بہترین کھلاڑی کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی پولنگ میں ویراٹ کوہلی کو نیچے دکھا دیا۔

کپتان عمران خان 47 فیصد ووٹ لے اڑے جبکہ بھارت میں سٹار مانے جانے والے بھارتی کھلاڑی کوہلی دیکھتے ہی رہ گئے۔ اے بی ڈیویلئرز صرف 6 فیصد ووٹ ہی لے سکے ۔ یا د رہے آئی سی سی پولنگ کل شروع کی گئی تھی جس میں کرکٹ کے 5 لاکھ 36 ہزار 3 سو سے زائد دیوانون نے ووٹ دیئے، پولنگ 24 گھنٹے جاری رہی۔

مچھ واقعہ میں ملوث منصوبہ سازوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے:آرمی چیف

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ شہدا کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں‌گے، مچھ واقعہ میں ملوث افراد کو کیفر دار تک پہنچایا جائے گا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے یہ بات دورہ کوئٹہ کے موقع پر ہزارہ برادری کے افراد سے ملاقات کے موقع پر کہی۔ آرمی چیف نے مچھ واقعہ کے متاثرہ خاندانوں اور ہزارہ برادری کے افراد سے خصوصی ملاقات کی اور کچھ وقت بھی ان کیساتھ گزارا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آج کوئٹہ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انھیں سدرن کمانڈ ہیڈ کوارٹرز میں سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

آرمی چیف کو بلوچستان میں سیکیورٹی چیلنجز بارے بتایا گیا جبکہ صورتحال کنٹرول میں رکھنے، پاک افغان اور ایران سرحدوں پر سرحدی انتظامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

آرمی چیف نے صوبے میں مشکل صورتحال کے باوجود امن واستحکام یقینی بنانے کی تعریف کی اور جوانوں کی تیاری کو بھی سراہا۔ اس موقع پر گیرژن افسران سے خطاب میں پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان اپنی جغرافیائی حیثیت کے باعث دشمنوں کو کھٹک رہا ہے۔ بلوچستان پاکستان کا مستقبل، صوبے کی ترقی اور خوشحالی پاکستان کی ترقی ہے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ دشمن قوتوں کی تخریب کاری کی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ بلوچستان کی سلامتی، استحکام اور خوشحالی کو ہر صورت برقرار رکھا جائے گا۔

ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کو ہٹانے کی قرار دار منظور ،نائب صدر کا نکالنے سے انکار

امریکی نائب صدر مائیک پنس کے انکار کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے امریکی ایوان نمائندگان میں مواخذے کی کارروائی شروع کردی۔

منگل کو امریکی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کو 25 ویں آئنی ترمیم کے ذریعے ہٹانے کی قرارداد 223 ووٹوں کے ساتھ منظورکی گئی جبکہ قرارداد کی مخالفت میں 205 ووٹ آئے۔

قرارداد ڈیموکریٹک میری لینڈ کے رکن جیمی راکسن نے پیش کی جس میں کہا گیاکہ امریکی نائب صدر مائیک پنس 25 ویں ترمیم کے سیکشن 4 کے تحت اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ٹرمپ کا نااہل قرار دیں۔

دوسری جانب گزشتہ روز ہی مائیک پنس نے اسپیکر نینسی پلوسی کو خط میں صدر ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ اس سے غلط روایات جنم لیں گی۔

مائیک پنس کے انکار کے بعد اب بدھ کو ایوان میں صدرٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی شروع ہونے کا امکان ہے۔

 اگر ایوان نمائندگان میں قرارداد پاس ہوگئی تو معاملہ سینیٹ میں بھیجا جائے گا جبکہ سینیٹ میں 19 جنوری تک چھٹیاں ہیں اور ری پبلکنز بائیڈن کی حلف برداری سے پہلے ٹرمپ کے مواخذے کے حق میں نہیں ہیں۔

دوسری جانب  امریکی صدر ٹرمپ نے دوسرے ممکنہ مواخذے کے خلاف خبردار کرتےہوئے کہا ہے کہ اُن کے مواخذےکی کوشش عوام میں سخت ناراضی کاباعث بن رہی ہے، 25 ویں ترمیم سے کوئی خطرہ نہیں، یہ وقت پرامن رہنے اور اپنے جذبات پر قابورکھنے کا ہے۔

3ملک ایک قوم پاکستان ترکی اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کا اعلان

وزارت خارجہ میں پاکستان، ترکی اور آزربائیجان کے مابین دوسرے سہ ملکی مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق  وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ،ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو اور آزربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیراموف نے اپنے وفود کے ہمراہ مذاکرات میں شرکت کی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ  دوسرے سہ ملکی مذاکرات کی میزبانی ہمارے لیے باعث مسرت ہے ۔ ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو اور آزربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیراموف کو دوسرے سہ ملکی مذاکرات میں شرکت پر خوش آمدید کہتا ہوں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ  پاکستان، ترکی اور آزربائیجان کے درمیان یکساں ثقافتی، مذہبی اور تاریخی اقدار کی بنیاد پر گہرے برادرانہ تعلقات ہیں ۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ   پاکستان کے لوگ ، ترکی اور آزربائیجان کے روحانی مراکز سے گہرا لگاؤ رکھتے ہیں ۔ دوران مذاکرات، تجارت، سرمایہ کاری اور عوامی سطح پر روابط کے فروغ کے لیے مختلف پہلوؤں پر غور و خوض کیا گیا۔

تینوں وزرائے خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسلامی اقدار کے تحفظ کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا۔

ان  مذاکرات میں افغان امن عمل کے حوالے سے بھی تبادلہ  خیال کیا گیا اور بین الافغان مذاکرات کے انعقاد کو سراہتے ہوئے  پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف کی گئی۔

کورونا وبا ءکے معاشی مضمرات سے نمٹنے  کے لیے تینوں ممالک کا مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے اور مل کر اس وبائی چیلنج سے نمٹنے کا عزم کیا۔

پاکستان، ترکی اور آزربائیجان کے درمیان تجارت، معیشت، تعلیم، صنعت ،توانائی اور ثقافت کے شعبہ جات میں تعاون کے فروغ کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔

تینوں فریقین نے دہشتگردی بشمول ریاستی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے، اس عفریت سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر غور کیا ۔

ملک بھر میں کراچی کورونا سے سب سے زیادہ متاثر شہر

عالمی وبا کورونا وائرس جہاں پورے پاکستان میں پھیل رہا ہے وہیں کراچی میں بدستور وائرس کے مثبت کیسز آنے کی شرح سب سے زیادہ ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک بھر میں کورونا کیسزکی مجموعی شرح 5.8 فیصد ریکارڈ ہوئی جب کہ ملک بھر میں سب سے زیادہ کورونا کیسز مثبت آنے کی شرح کراچی میں 14.56 فیصد رہی ہے۔

 ملک میں سب سے زیادہ کورونا کیسز مثبت آنے کی شرح  میں دوسرے نمبر پر پشاور ہے جہاں کیسز مثبت آنے کی شرح 9.92 فیصد ہے۔

این سی او سی کے مطابق سندھ میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 8.47 فیصد ہے جب کہ بلوچستان میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 7.39 فیصد ہے۔

پنجاب میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 3.63 فیصد، پختونخوا 6.25 فیصد،اسلام آباد 2.14 فیصد اور آزاد کشمیر میں مثبت کیسز کی شرح 5.43 فیصد ہے۔

اس کے علاوہ لاہور میں 5.96 فیصد، راولپنڈی 1.90 فیصد، فیصل آباد 3.62، ملتان  2.73 فیصد، حیدرآباد 7.76 فیصد، سوات 3.52، ایبٹ آباد 1.82 فیصد، کوئٹہ 8.04 جب کہ مظفرآباد میں 1.35 فیصد ہے۔

امن وامان کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، وزیر اعظم

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ امن و امان کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، کسی کو امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر داخلہ شیخ رشید سمیت دیگر وزرا نے شرکت کی، عمران خان نے ہدایت کی کہ وزرات داخلہ امن و امان کی بہتری یقینی بنائے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امن و امان کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، کسی کو امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

یاد رہے وزیراعظم نے اپوزیشن جماعتوں کے جلسے جلوسوں کے دوران امن و امان کی صورتحال کی نگرانی کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی ، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کمیٹی کےکنونیئرہوں گے جب کہ وزیرقانون فروغ نسیم، وزیردفاع پرویزخٹک، وزیر تعلیم شفقت محمود اور وزیرمنصوبہ بندی اسدعمر کمیٹی میں شامل ہیں۔

کمیٹی کی تشکیل کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا تھا، کمیٹی اسلام آباد میں احتجاجوں کے دوران امن و امان پر نظر رکھے گی۔

آئی سی سی پول میں وزیراعظم عمران خان بہترین کرکٹر قرار

آج (بروز بدھ کی) صبح سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ‘Pakistan shocks India’ کا ہیش ٹاگ ٹاپ ٹرینڈ کررہا ہے۔

یہ ٹرینڈ کرنے کی وجہ کوئی اور نہیں بلکہ یہ ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے 12 جنوری کو ایک پول کا آغاز کیا تھا جس میں عمران خان، بھارت کے ویرات کوہلی، جنوبی افریقہ اے بی ڈی ویلیئرز اور آسٹریلیا کے میگ لیننگ میں سے بہترین کا انتخاب کرنے کا کہا گیا تھا۔

آئی سی سی نے کہا تھا کہ ‘ آپ فیصلہ کریں ان ذہین ‘پیس سیٹرز’ میں سے کون بہترین تھے’۔

بیٹنگ کے 25.43 ٹیسٹ ایوریج اور بالنگ کے 25.53 اوسط کے ساتھ موجود وزیراعظم اور سابق کپتان عمران خان نے 47.3 فیصد ووٹس کے ساتھ پول جیتا۔

ان کے بعد بھارت کے کھلاڑی ویرات کوہلی 46.2 فیصد ووٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

بظاہر لگ بھگ آدھی رات تک ویرات کوہلی پول میں آگے تھے لیکن بعد میں پاکستانیوں نے بھارتیوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے اپنے کپتان عمران خان کو جتوادیا۔

پول میں عمران خان اور پاکستان کی جیت وہ بھی بھارت کے خلاف پاکستانی ٹوئٹر صارفین کی نظروں سے اوجھل نہ ہوسکی اور وزیراعظم کومبارکباد دینے کا سلسلہ شروع ہوا جو ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل وزیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کی گئی ٹوئٹ میں کی ‘پھر ہوئی ہم سب کے کپتان کی جیت!! مبارک ہو، میرے ہم وطنوں!!’۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی سید زلفی بخاری نے کہا کہ ‘کپتان وزیراعظم عمران خان صرف پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کو ہی شکست نہیں دے رہے۔

علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کی گئی ایک بار جو لیڈر بنا وہ ہمیشہ لیڈر رہے گا۔

ریڈیو پاکستان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کی گئی جو ایک بار چیمپئن ہوتا ہے وہ ہمیشہ چیمپئن ہوتا ہے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پاکستانی کرکٹ لیجنڈ عمران خان کو عظیم کرکٹرز میں بہترین قرار دے دیا۔

پاکستان کی سرکاری خبر ایجنسی ‘اے پی پی’ کی جانب سے ٹوئٹ کی گئی کہ آئی سی سی نے پاکستانی کرکٹ لیجنڈ عمران خان کو عظیم کرکٹرز میں بہترین قرار دے دیا۔

حکومتی وزرا اور سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹس کے علاوہ عوام کی جانب سے اس جیت کی خوشی منائی گئی۔

سلطان رضا نامی صارف نے لکھا کہ مبارک ہو وزیراعظم عمران خان، آپ کو کوئی نہیں ہرا سکتا، یہاں تک کہ ویرات کوہلی بھی نہیں، پاکستان زندہ باد۔

فاطمہ راجا نامی صارف نے لکھا کہ اس وقت صورتحال کچھ یوں ہے۔

سید نعمان شاہ نے آئی سی سی پول میں پاکستانی عوام کی جانب سے اصلی سرجیکل اسٹرائیک کی گئی۔

ماہ نور بلوچ نامی صارف نے لکھا کہ ہم آپ کو سرپرائز دیں گے اور بار بار آپ کو شاک دیں گے۔

زوہیب سودازئی نامی صارف نے لکھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی کے حامی عمران خان کی سرپرائز جیت اور ویرات کوہلی کی ہار سے شاک ہوئے۔

عمران خان کی جیت میں حامیوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

حورین نامی صارف نے لکھا کہ پول کے نتائج دیکھتے ہوئے بھارتیوں کا ردعمل ایسا ہے۔

امان ملک نے کہا کہ بھارتیوں کیا آپ اپنے جذبات کا اظہار کریں گے؟

ملک علی رضا نے کہا کہ آئی سی سی پول کے حتمی نتائج کے بعد ویرات کوہلی کا ردعمل یوں ہے۔

پاناما کے بعد براڈ شیٹ نے امیرحکمرانوں کی کرپشن کو دوبارہ بے نقاب کیا، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کا بار بار بے نقاب ہونا میری کرپشن کے خلاف 24 سالہ جدوجہد ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاناما پیپرز نے پاکستان کے امیرحکمرانوں کو بے نقاب کیا تھا، اشرافیہ نے بعد میں این آر او کا سہارا لیا اور این آر او کی وجہ سے اشرافیہ نے لوٹی ہوئی دولت کو تحفظ فراہم کیا، اشرافیہ نے بیرون ملک میں غیرقانونی اثاثے بنانے کےلیے منی لانڈرنگ کی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اب براڈ شیٹ معاملے پر امیرحکمران دوبارہ بے نقاب ہوئے ہے، براڈ شیٹ کی وجہ سے امیر حکمرانوں کی منی لانڈرنگ سامنے آئی، حکمرانوں کا بار بار بے نقاب ہونا میری کرپشن کے خلاف 24 سالہ جدوجہد ہے، یہ امیر حکمران انتقامی کارڈ کے پیچھے نہیں چھپ سکتے۔

اشرافیہ نے نہ صرف قوم کی دولت کو لوٹا بلکہ ان کے ٹیکس کی رقم بھی لوٹی، این آر او کی وجہ سے لوٹی رقم ضائع ہوگئی، کرپشن کے یہ تمام انکشافات ابھی تو صرف آغاز ہیں، ہم براڈ شیٹ کے معاملے میں مکمل شفاف تحقیقات چاہتے ہیں اور یہ جاننا چاہتے ہیں براڈ شیٹ کو مزید تحقیقات سے کس نے روکا۔

پاکستان نے چینی کمپنی کی کورونا ویکسین ‘سائنو فام’ کو فائنل کر لیا

پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر نوشین کا کہنا ہے کہ کورونا ویسکین کے لیے 3 لاکھ سے زیادہ ہیلتھ ورکرز رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر نوشین حامد کا کہنا تھا کہ چینی کمپنی کی سائنوفام ویکسین کو فائنل کیا گیا ہے، امید ہے فروری کے وسط یا مارچ کے شروع تک ویکسین آجائے گی۔

نوشین حامد کا کہنا تھا کہ ویکسین کی ایڈوانس بکنگ کی طرف جا رہے ہیں، پہلے ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگائی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ تین لاکھ سے زیادہ ہیلتھ ورکرز ویکسین کے لیے رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، امید ہے ہیلتھ ورکرز کو اگلے ماہ سے ویکسین لگنا شروع ہو جائے گی۔

پارلیمانی سیکڑٹری صحت کا کہنا تھا کہ این سی او سی نے ہیلتھ ورکرز کی رجسٹریشن کے لیے ویب سائٹ بنائی ہے، ویکسین لگانے کے لیے 3 لاکھ سے زائد ہیلتھ ورکرز کو رجسٹرڈ کیا جا چکا ہے جبکہ دیگر ویب سائٹ پر اپنی رجسٹریشن کروا رہے ہیں۔

ڈاکٹر نوشین حامد کا کہنا تھا کہ برطانیہ سے آنے والوں کے لیے فلائٹ سے پہلے اور بعد میں کورونا ٹیسٹ لازمی ہے، سپر کووڈ میں جو لوگ برطانیہ سے آگئے تھے ان کو ٹریس کر کے قرنظینہ کیا گیا، برطانیہ سے آنے والوں کو مانیٹر کیا جا رہا ہے، ان کی سختی سے اسکروٹنی کی جا رہی ہے۔