عمران خان ملکی معیشت اورسیاست کوٹھیک کرے گا: شیخ رشید

کوئٹہ : وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ عمران خان ملکی معیشت اورسیاست کوٹھیک کرے گا اوردنیا بھرمیں پاکستان کوآگےلےکرجائے گا۔

استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ عمران خان چوروں لٹیروں سے مفاہمت نہیں کرےگا۔ احتساب کےلیے تحریک انصاف کوووٹ دیاگیا، مجھے وزیرداخلہ بنانا عمران خان کا فیصلہ تھا، چاہتا تھا کہ ریلوے میں زیادہ سے زیادہ بہتری ہولیکن وہاں ایک اچھا آدمی آگیا ہے، کوئی آدمی ناگزیرنہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک دم توڑرہی ہے۔ پہلے ہی کہا تھا اپوزیشن استعفیٰ نہیں دے گی،اپوزیشن ضمنی اورسینیٹ کے انتخابات میں بھی حصہ لیں گے۔

شیخ رشید نے کہا کہ ن لیگ کواس جگہ پرپہنچانے میں مریم صاحبہ کا بہت بڑا دخل ہے۔ اگرمریم سیاسی دوراندیشی سے کام لیتی توشاید یہ حالات نہ ہوتے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کا پنجاب میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ایم ڈبلیوایم نے بہت تدبراوردوراندیشی کا ثبوت دیا،ملک کوہنگامی حالات سے نجات ‏دلائی،دھرنوں کےباعث اسپتالوں میں آکسیجن کی سپلائی متاثرہورہی تھی۔

شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ پاک فوج دنیا کی عظیم فوج ہے، ساراملک پاک فوج کےساتھ کھڑا ہے، وقت آنےپرثابت ہوجائےگا،پاک فوج چوروں ڈاکووں کےلیےنہیں پاکستان اوراسلام کےلیے جان نہیں دے رہی ہے، پی ڈی ایم میں ہمت ہے توپنڈی کی طرف آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان پاکستان کوسرحدوں سے نقصان نہیں پہنچا سکتا، ہندوستان اپنے ایجنٹوں اورسرمائے کےذریعے پاکستان کواندرسے نقصان پہنچانا چاہتا ‏ہے۔ان کی ساری سازشیں ناکام ہوں گی، عمران خان کی قیادت میں ملک آگے بڑھےگا۔

چین میں عوام کو کورونا ویکسین مفت دینے کا اعلان

چین نے عوام کو کورونا کی ویکسین مفت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 9 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ 19 لاکھ 33 ہزار سے زائد اموات رپورٹ ہو چکی ہیں۔

امریکا میں 24 گھنٹوں میں 2800 سے زائد مریض کورونا کے باعث چل بسے جبکہ برطانیہ میں بھی 1000 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں اور 60 ہزار نئےکیسز رپورٹ، برطانیہ میں اموات کی مجموعی تعداد 81 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔

کورونا کی نئی قسم کا کیس سامنے آنے پر آسٹریلیا میں ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے جبکہ چین میں کیسز بڑھنے پر بیجنگ کے دو نزدیکی شہروں میں پابندیاں سخت کر دی گئی ہیں۔

چین کے متاثرہ علاقوں میں پبلک ٹرانسپورٹ بند کر دی گئی اور چین میں عوام کو کورونا ویکسین مفت دینے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

انڈیا بمقابلہ آسٹریلیا:آئی سی سی نے مبینہ طور پر نسل پرستانہ جملوں کی تحقیقات شروع کر دی

کرکٹ کے سربراہ ان دعوؤں کی تفتیش کر رہے ہیں کہ آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ٹیسٹ کے تیسرے دن ہندوستانی کھلاڑیوں کو ہجوم کے ممبروں سے نسل پرستانہ زیادتی کا سامنا کرنا پڑا ، جب کہ چوتھے دن چھ افراد کو باہر نکال دیا گیا تھا۔

ہفتہ کے روز ہندوستانی ٹیم کے عملے نے بالر جسپریت بُمرہ اور محمد سراج کے خلاف نسل پرستانہ زیادتی کی اطلاع دی۔

اتوار کے روز ہونے والے ایک اور واقعے میں ، امراج کو زیادہ مبینہ طور پر بدسلوکی کی خبر سراج کے بعد سراج نے امپائرز کو بتایا تو 10 منٹ کے لئے کھیل روک دیا گیا۔

اس کے بعد سڈنی کرکٹ گراؤنڈ سے چھ شائقین کو ہٹا دیا گیا۔

کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے ہفتہ کے روز نسل پرستانہ کے مبینہ زیادتی کے بعد “تمام شکلوں میں امتیازی سلوک کے بارے میں اپنی صفر رواداری کی پالیسی کی تصدیق کی”۔

سی اے کے سالمیت اور تحفظ کے سربراہ شان کیرول نے کہا: “اگر آپ نسل پرستانہ زیادتی میں ملوث ہیں تو ، آسٹریلیائی کرکٹ میں آپ کا خیرمقدم نہیں کیا جاسکتا ہے۔

“سی اے ہفتہ کو ایس سی جی میں رپورٹ ہونے والے معاملے پر بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی تحقیقات کے نتائج کے منتظر ہے۔

“ایک بار ذمہ داران کی نشاندہی کرنے کے بعد ، سی اے ہمارے انسداد ہراساں کوڈ کے تحت سخت ترین اقدامات کرے گا ، جس میں لمبی پابندی ، مزید پابندیاں اور نیو ساؤتھ ویلز پولیس کو حوالہ بھی شامل ہے۔

“سیریز کے میزبان کی حیثیت سے ، ہم غیر محفوظ طور پر ہندوستانی کرکٹ ٹیم میں اپنے دوستوں سے معافی مانگتے ہیں اور انہیں یقین دلاتے ہیں کہ ہم اس معاملے کی مکمل حد تک کارروائی کریں گے۔”

کابل میں بم دھماکا؛ افغان سیکیورٹی فورس کے ترجمان سمیت 3 افراد ہلاک

کابل: افغان دارالحکومت میں بم دھماکے میں افغان سیکیورٹی فورس کے ترجمان سمیت 3 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

افغان وزارت داخلہ کے مطابق کابل کے علاقے کرتینا میں آج صبح سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے 3 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، ہلاک ہونے والے تینوں افراد کا تعلق  پبلک پروٹیکشن فورس سے تھا، ان میں ترجمان ضیا وادان بھی شامل تھے جو اپنی گاڑی میں دفتر جارہے تھے۔

رپورٹس کے مطابق دھماکے میں ایک شہری بھی زخمی ہوا جسے فوری طور پر طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔ دھماکے کے نتیجے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے جب کہ اب تک کسی گروپ نے بھی دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

بجلی بریک ڈاؤن: صورتحال کو معمول پر آنے میں چند گھنٹے لگیں گے: عمر ایوب

اسلام آباد: وزیر وزیر برائے پاور ڈویژن عمر ایوب خان کا کہنا ہے کہ بجلی کے بریک ڈاؤن کے بارے میں تاحال معلوم نہیں ہو سکا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن عمر ایوب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ رات 11:41 پر بریک ڈاؤن ہوا جس کے بعد ملک بھر میں بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہمارا بجلی کا سیکٹر ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، بجلی کے سیکٹر پر ایک خاص سمت میں کام ہوا، ماضی کی حکومت میں

بجلی کی پیداوار پر زیادہ توجہ دی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ بجلی کے تین شعبے ہوتے ہیں، پیداوار، ڈسٹری بیوشن اور ترسیل، بجلی کی پیداوار کے پلانٹس تو بن گئے لیکن ترسیل کا نظام مطابقت نہیں رکھتا، بجلی کی ترسیل کا نظام اپڈیٹڈ نہ ہو تو مسائل ہو سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت بجلی کے ترسیل کے نظام پر توجہ دے رہی ہے، ہمیں کپیسٹی پیمنٹ بھی کرنا پڑتی ہے، وہ بجلی جو ہم بنا رہے ہیں لیکن اسے استعمال نہیں کر رہے۔

کے الیکٹرک کو 400 میگا واٹ بجلی بحال ہو گئی ہے: عمر ایوب

وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب کا کہنا تھا کہ 11 بجکر41 منٹ پر گدو کے پاور پلانٹ پر پرابلم آیا، ایک سیکنڈ میں فریکونسی 50 سے 0 ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ تربیلا پاور پلانٹ کو دو بار اسٹارٹ کیا جس سے بجلی کی بحال ہونا شروع ہوئی، کے الیکٹرک کو 400 میگا واٹ بجلی بحال ہو گئی ہے، اس وقت اسلام آباد، لاہور، فیصل آباد میں بجلی بتدریج بحال ہو گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دھند کے باعث بجلی کی بحالی کے کام میں مشکلات ہیں، صورتحال کو معمول پر آنے میں چند گھنٹے لگیں گے۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ اب تک سسٹم میں خرابی کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکیں، دھند ختم ہونے کے بعد ہی فالٹ کی اصل وجہ اور جگہ معلوم ہو سکے گی۔

بلیک آؤٹ کی صورت میں رسپانس سسٹم کتنا بہتر ہے یہ اہم ہوتا ہے: وفاقی وزیر

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے دور میں بجلی کی 18 سے ساڑھے 18 ہزار واٹ تک ترسیل کا نظام تھا، ن لیگ کے دور میں اس طرح کے 8 واقعات ہوئے تھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بجلی کی ٹرانسمیشن کو مزید بہتر کریں گے، بجلی کے ترسیلی نظام پر حکومت سرمایہ کاری کر رہی ہے، مٹیاری کے علاقے میں 6 ارب ڈالر کی لائن ڈال رہے ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس طرح کے واقعات دنیا کے مختلف ممالک میں ہوتے ہیں، بلیک آؤٹ کی صورت میں رسپانس سسٹم کتنا بہتر ہے یہ اہم ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فالٹ پورے ملک کے پلانٹس میں نہیں آیا تھا بلکہ ایک مخصوص علاقے میں آیا، تاہم بجلی کا سسٹم اس وقت اسٹیبل ہے، تحقیقات کے بعد ہی حقائق سامنے لائیں گے، ایک مخصوص جگہ پر بجلی کی فریکونسی کم ہوئی جس کی وجہ سے پورے سسٹم نے خود کوشٹ ڈاؤن کرنا شروع کر دیا۔

سسٹم کو اسٹیبلائز کرکے ایمرجنسی سے نکلے ہیں: عمر ایوب

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو صورتحال سےآگاہ کر دیاتھا، وزیراعظم نے بجلی جلد بحال کرنےکی ہدایت کی تھی۔

عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ این ٹی ڈی سی میں کمیٹی بنائی گئی ہے جو اس کی تحقیقات کرے گی، سسٹم کو اسٹیبلائز کرکے ایمرجنسی سے نکلے ہیں، میں اور میری ٹیم ساری رات بجلی کی ترسیل بحال کرنے کی کوشش کرتے رہے۔

گدو سے 3 ٹرانسمیشن لائنز نکلتی ہیں، ایک میں بھی خرابی کی صورت میں تمام سسٹم بند ہوا، سسٹم نے خود کو محفوظ رکھنے کے لیے سیلف شٹ ڈاون کیا، بلیک آوٹ انجینئرنگ فالٹ کے باعث ہوا، گدو میں لگے ایک ایک ٹاور کو الگ الگ پرکھا جائے گا کہ مسئلہ کہاں ہوا۔

دنیا بھر میں سکھوں کی جا سوسی ،بھارت نے سفارت خانوں سے تفصیلات مانگ لیں

بدھ ، 21 اکتوبر کو ، ٹویٹر پر ایک دھاگے میں ، ہیمبرگ میں ہندوستانی قونصل خانے کے ذریعہ ایک ای میل کے اسکرین شاٹس کا ایک سلسلہ شیئر کیا ، جس نے ایسوسی ایشن کو جرمنی میں سکھ ڈاسپورا سے متعلق اعداد و شمار اکٹھا کرنے کو کہا۔

اس ای میل پر لکھا گیا ، “وزارت جرمنی میں مقیم سکھ ڈاس پورہ کے اعداد و شمار کو مرتب کرنے کے سلسلے میں ہے۔ آپ سے مہربانی کی درخواست ہے کہ وزارت کو آگے منتقل کرنے کے ل اپنے علاقے میں بسنے والے سکھوں کے نام اور پتے کے ساتھ ایک فہرست مرتب کریں۔۔

ہیمبرگ کے قونصل جنرل مدن لال رائگر نے دی کوئنٹ کو تصدیق کی کہ واقعی یہ ای میل سفارت خانے نے بھیجی تھی لیکن اس کے ارادے میں کوئی شبہ پیدا نہیں کرنا تھا۔

فوج مخالف بےا نات د ینے والے تمام لوگوں کا علاج ہوگا :عمران خان

 وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جمہوری دور میں فوجی قیادت کو کیوں نشانہ بنارہے ہیں؟ اپنی کرپشن اور لوٹ مار کو بچانے کے لیے اداروں پر دباؤ بڑھایا جارہا ہے۔اداروں پر حملے کرنے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ فوج مخالف بیانات دینے والے تمام لوگوں کا علاج ہوگا۔

ڈیجیٹل میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فوج سے کہہ رہے ہیں کہ جنرل باجوہ حکومت نہیں گراتے تو جنرلز کو گرادو، اپوزیشن نے ہماری حکومت بنتے ہی کہہ دیا کہ ملک تباہ ہو چکا، یہ جانتے تھے کہ ہم ملک کی معیشت اور ادارے تباہ کرکے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے ہمیشہ مارشل لا میں فوجی قیادت پر تنقید ہوتی تھی، موجودہ جمہوری دور میں فوجی قیادت کو کیوں نشانہ بنارہے ہیں؟ اپنی کرپشن اور لوٹ مار کو بچانے کے لیے اداروں پر دباؤ بڑھایا جارہا ہے۔

عمران خان کاکہنا تھا کہ یہ ٹوٹ بٹوٹ سمجھتے ہیں کہ مجھے بلیک میل کر لیں گے، مہنگائی کے حوالے سے بیان عام آدمی کی مشکلات سے آگاہ ہوں، کارکردگی نہ دکھانے والوں کو تبدیل کیا جاتا رہے گا، نئے سی سی پی او لاہور کو دیکھیں گے کہ وہ کیا کرتے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف وزیر دفاع اور وزیر خارجہ ہوتے ہوئے باہر کی ایک کمپنی کی ملازمت کررہا تھا۔ نوازشریف، احسن اقبال اور خواجہ آصف نے بیرون ممالک کے اقامے لے رکھے تھے۔ ملک کا وزیراعظم، وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ باہر کی کمپنیوں میں ملازمت کررہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اقامے لینے کا مقصد لوٹے ہوئے پیسے کا تحفظ تھا، اقاموں کی وجہ سے بیرون ملک منتقل کی گئی رقم کی واپسی مشکل ہوجاتی ہے، ملک نچلے طبقے کی کرپشن سے نہیں حکومت اور حکمرانوں کی کرپشن سے تباہ ہوتے ہیں، پی ڈی ایم چوروں، لٹیروں اور ڈاکوؤں کا ٹولہ ہے، یہ فیصلہ کن جنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کرپٹ ٹولے کو این آر او دے دوں تو زندگی آسان ہو جائے گی، میں نے این آر او نہ دینے کے مشکل راستے کا انتخاب کیا ہے، مشرف ان دونوں جماعتوں سے بہتر تھا لیکن اس نے ان کو این آر او دے کر غلط کیا۔ مشرف کے دونوں این آر اوز کی مخالفت کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان کی آبادی پنجاب کے فیصل آباد ڈویژن جتنی ہے، کم آبادی اور ووٹوں کی وجہ سے ماضی کی حکومتوں نے بلوچستان پر توجہ نہیں دی، ہماری حکومت بلوچستان کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، جس طرح پیپلزپارٹی نے کراچی کو نظر انداز کیا،اسی طرح ماضی کی وفاقی حکومتوں نے بلوچستان کو نظر انداز کیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی تباہی میں وہاں کے سرداری سسٹم کا بھی کردار ہے،ماضی میں ترقیاتی فنڈز سرداروں کے ذریعے جاتے تھے، سردار امیر ہوگئے جبکہ بلوچستان کے عوام غریب رہ گئے،جام کمال اچھے وزیراعلیٰ ہیں، ہم ان کے ساتھ مل کر بھرپور کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تبدیلی آ نہیں رہی تبدیلی آچکی ہے، چور جیلوں کے اندر باہر آجا رہے ہیں، ہمارے دو وزرا کو گرفتار کیا گیا جن پر الزام پچھلے دور میں کرپشن کا تھا۔

ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے مولانا فضل الرحمن پر کڑی تنقید کی اور مفتی کفایت اللہ سمیت فوج مخالف بیانات دینے والوں کے حوالے سے بڑا اعلان بھی کیا۔ یہ پہلی اسمبلی ہے جو ڈیزل کے بغیر چل رہی ہے، 1992 کے بعد یہ پہلی اسمبلی ہے جس میں فضل الرحمان نہیں ہیں، حکومتیں بدلتی رہیں لیکن مولانا فضل الرحمان ہر ایک کے ساتھ رہے۔انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا یقین رکھیں کہ فوج مخالف بیانات دینے والے تمام لوگوں کا علاج ہوگا، اداروں پر حملے کرنے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا، مفتی کفایت اللہ بھاگ کر چھپا پھر رہا ہے اس کو ہر صورت پکڑیں گے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے ہماری حکومت بنتے ہی کہہ دیا کہ ملک تباہ ہو چکا، یہ جانتے تھے کہ ہم ملک کی معیشت اور ادارے تباہ کرکے جارہے ہیں۔ وزیراعظم نے شریف خاندان اور زرداری فیملی کو ٹو بٹوٹ قرار دے دیا اور کہا یہ ٹوٹ بٹوٹ سمجھتے ہیں کہ مجھے بلیک میل کر لیں گے۔

سی سی پی او لاہور کی تبدیلی اور اسامہ کے قتل پر سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کارکردگی نہ دکھانے والوں کو تبدیل کیا جاتا رہے گا، نئے سی سی پی او کو دیکھیں گے کہ وہ کیا کرتے ہیں، ہم صرف کارکردگی چاہتے ہیں،جو کام نہیں کرے گا وہ تبدیل ہوگا، پنجاب میں پولیس اور بیوروکریسی سیاست زدہ تھی، پولیس کو بدلنے کی کوشش کررہے ہیں، نوازشریف نے ہزاروں مجرموں کو پولیس میں بھرتی کیا۔

مہنگائی کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ عام آدمی کی مشکلات سے آگاہ ہوں، ملک ایک گھر کی طرح ہے، گھر پر مشکل وقت آئے تو سب گھر والے مشکل سے گزرتے ہیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی ملکی معیشت کو دیوالیہ کرکے گئے، ہم نے دو برسوں میں 20 ارب ڈالر قرضہ واپس کیا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو ایک ہی خوف ہے کہ یہ حکومت پانچ سال پورے کرگئی تو ہمارا کھیل ختم ہوجائے گا، کے پی کے میں ہم نے 5 برس مکمل کیے تو سب کی چھٹی ہوگئی، ہم نے 5 سال مکمل کیے تو ان کی سیاست ختم ہوجائے گی، ایک ایسا منصوبہ لا رہا ہوں کہ ملک میں کوئی بھوکا نہیں سوئے گا، یہ ایسا منصوبہ ہوگا جس کو دنیا کے کئی ملک فالو کریں گے۔

بجلی کا سب سے بڑا بریک ڈاﺅن ،پورا ملک اندھےرے میں ڈوب گیا

مختلف شہروں میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہونے کے سبب ملک اندھیرے میں ڈوب گیا جس کے بعد پاور ڈویژن کی جانب سے بجلی کی بحالی شروع ہوگئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق رات بارہ بجے کے قریب ملک کے مختلف شہروں میں بیک وقت بجلی کی فراہمی بند ہوگئی اور ملک کا 70 فیصد اندھیرے میں ڈوب گیا۔

ترجمان توانائی ڈویژن نے بتایا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق گِدو میں 11 بج کر 41 منٹ پر فالٹ پیدا ہوا۔ فالٹ نے ملک کی ہائی ٹرانسمیشن میں ٹرپنگ کی اور جس کی وجہ سے ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں سسٹم کی فریکوینسی 50 سے صفر پر آگئی اور ملک میں بجلی کا بلیک آؤٹ ہے۔فریکونسی گرنے کی وجہ جاننے کی کوشش کی جارہی رہی ہے۔ اس وقت تربیلا کو چلانے کی کوشش ہو رہی ہے جس سے ترتیب وار بجلی کا نظام بحال کیا جائے گا۔

ترجمان پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ  فریکوینسی کے یک دم صفر پر آنے کی وجہ سے گرڈ اسٹیشن ٹرپ کرگئے اور بجلی بند ہوگئی۔ فریکوینسی بحال ہوتے ہی پاور اسٹیشن بھی بحال ہوجائیں گے اور بجلی کی فراہمی شروع کردی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بریک ڈاؤن سے متعلق غیر مصدقہ خبروں اور افواہوں  پر کان نہ دھرا جائے، بریک ڈاؤن کا سبب معلوم کرلیا گیا ہے اور بجلی کی بحالی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اس وقت وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان بجلی کی فراہمی کے لیے جاری کام کی نگرانی کرنے کے لیے نیشنل پاور کنٹرول سینٹر میں موجود ہیں۔

پاور ڈویژن کے حکام کا کہنا ہے کہ ٹیمیں خرابی کو درست کرنے کے لیے روانہ ہوچکی ہیں، ایسے فالٹ کی صورت میں عام طور پر بجلی کی مکمل بحالی میں 4 سے 6 گھنٹے لگ جاتے ہیں تاہم ابھی  صرف مقام کا تعین ہوا ہے اور موسم سخت ہے اس لیے بجلی کی بحالی کے لیے وقت درکار ہوگا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے ہونے والا بلیک آؤٹ ایک ملک گیر مسئلہ ہے اس کے بارے میں قیاس آرائیاں کرنے سے گریز کیا جائے، عوام سے تحمل کی اپیل ہے، تمام ٹیمیں اس وقت اپنے اپنے اسٹیشنز پر پہنچ چکی ہیں، وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان خود اس سارے بحالی کے کام کی نگرانی کر رہے ہیں، عوام کو وقتا فوقتا آگاہ رکھا جائے گا۔

قبل ازیں وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب اور معاون خصوصی شہباز گل نے بھی پورے ملک میں بڑے پیمانے پر بجلی بریک آؤٹ کی تصدیق کی۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام ٹیمیں اس وقت اپنے اپنے اسٹیشن پر پہنچ چکی ہیں بطور وفاقی وزیر پاور میں خود اس سارے بحالی کے کام کی نگرانی کررہا ہوں۔

ذرائع کے مطابق نیشنل گرڈ میں 500 کے وی کی لائن منقطع ہونے کے باعث ملک کے 70 فی صد حصے میں بجلی بند ہوگئی ہے تاہم ابھی تک اس مقام کی نشاندہی نہیں کی جاسکی ہے جہاں سے نیشنل گرڈ سے آنے والی بڑی لائن متاثر ہوئی ہے۔

نمائندہ ایکسپریس نیوز کا کہنا ہے کہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کی جانب سے اس بڑے پیمانے پر بریک ڈاؤن کا کوئی واضح سبب نہیں بتایا گیا ہے تاہم ذرائع کے مطابق 500 کے وی کی لائن میں خرابی کے ملک کے زیادہ تر اضلاع متاثر ہوئے ہیں۔

دوسری جانب کراچی میں بجلی فراہم کرنے والا ادارہ کے الیکٹرک جو اپنی بجلی کی پیداوار زیادہ تر خود ہی کرتا ہے اس کی جانب سے کراچی میں میں بجلی کی بڑے پیمانے پر بندش کے بارے میں اسباب نہیں بتائے گئے۔

نمائندہ ایکسپریس کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک حکام یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ کراچی میں موجود پاور پلانٹس سے بجلی کی فراہمی کب بحال کی جائے گی؟ نہ ہی  شہر میں بجلی بند ہونے کی وجہ بتائی جارہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل گرڈ سے بحالی تک کراچی میں بھی بجلی کی فراہمی مکمل طور پر بحال نہیں ہوسکے گی۔

واضح رہے کہ اطلاعات کے مطابق کراچی، اسلام آباد، راولپنڈی، سرگودھا، سیالکوٹ، ملتان، ساہیوال، پشاور، کوئٹہ، حیدرآباد، سکھر، آزاد کشمیر اور ملک کے مختلف شہروں میں بجلی کے بڑے بریک آؤٹ کی اطلاعات ہیں اور اکثر علاقوں سے بجلی غائب بتائی جاتی ہے۔

سوشل میڈیا پر صارفین مختلف شہروں سے بجلی کی بندش کی اطلاعات دے رہے ہیں علاوہ ازیں اچانک اتنے بڑے پیمانے پر بجلی کی بندش سے متعلق مختلف چہ می گوئیاں اور قیاس آرائیاں کی بھی کی جارہی ہیں۔

بریک ڈاؤن کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل

بجلی کے بریک ڈاؤن کی تحقیقات اور وجہ معلوم کرنے کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ ترجمان کے مطابق یہ کمیٹی ایم ڈی این ٹی ڈی سی انجینئر ڈاکٹر خواجہ رفعت حسن نے کمیٹی تشکیل دی ہے، ترسیلی نظام کو بحال کرنے کی بھرپور کوشش جاری ہے، اسلام آباد کے لیے پہلے بجلی بحال کی جائے گی بعدازاں مرحلہ وار پورے ملک کی بجلی بحال ہوگی۔

ترجمان نے بتایا کہ کمیٹی کے کنوینر جنرل مینجر جی ایس او ملک جاوید جبکہ ارکان میں جی ایم ٹیکنیکل عباس میمن، چیف انجینئر پروٹیکشن اینڈ کنٹرول عاطف مجیب عثمانی اور چیف انجینئر نیٹ ورک آپریشن سجاد احمد شامل ہیں۔

مرحلہ وار بجلی کی بحالی شروع

پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ بجلی کی مرحلہ وار بحالی کا عمل شروع ہوگیا ہے، تربیلا پاور ہاؤس کے تین یونٹس، وارسک پاور ہاؤس کے یونٹس، این ٹی ڈی سی کے شاہی باغ گرڈ اور بحریہ ٹاون، سنگجانی اور مردان گرڈ میں بجلی بحال کردی گئی ہے۔

اسی طرح اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کے زیرو پوائنٹ گرڈ کے 25 فیڈرز پر بجلی بحال کردی گئی، این ٹی ڈی سی کے روات گرڈ پر بجلی بحال کردی گئی۔

ترجمان کے مطابق ابتدائی فریکونسی جوں ہی مل جائے تو بحالی کا بقیہ کام تیزی سے شروع ہوجاتا ہے، ترسیلی نظام میں بجلی کی فریکوینسی ملائی جا رہی ہے اور ترتیب وار بجلی بحالی کا جلد آغاز کیا جا رہا ہے۔

آئیسکو نے کہا ہے کہ سسٹم کو لوڈ سے بچانے کے لیے بحالی مرحلہ وار کی جائے گی، ابتدائی طور پر چکلالہ کینٹ ڈی ایچ اے KTM کمال آباد، زیرو پوائنٹ گنگال G13 گرڈ اسٹیشن سے منسلک فیڈرز پر بجلی بحال کردی گئی۔

ن لیگ کا پی ڈی ایم کے ساتھ مل کر ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان

مسلم لیگ ن نے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)  کے ساتھ مل کر ضمنی الیکشن مین حصہ لینے کا اعلان کردیا۔

ن لیگ نے سندھ میں پیپلزپارٹی کی نشستوں پر ضمنی انتخابات میں امیدوار نہ کھڑا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

جنرل سیکرٹری ن لیگ احسن اقبال نے کہا امید ہے پی ڈی ایم کی جماعتیں ن لیگ کی جیتی ہوئی نشستوں پر ہونیوالے ضمنی الیکشن میں ساتھ دیں گی۔

ماڈل ٹاؤن میں مریم نواز اوراحسن اقبال کی زیر صدارت ن لیگ کی مرکزی پارلیمانی بورڈ کااجلاس ہوا جس میں ضمنی انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

پنجاب کی 3 نشستوں پر پی ڈی ایم کامشترکہ امیدوار لانے پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال کا کہناتھاکہ سینیٹ میں الیکشن کامیدان بھی خالی نہیں چھوڑیں گے۔

احسن اقبال کاکہناتھاکہ عمران خان اور ان کی جماعت فارن فنڈنگ کیس کا این آر او لے کر بیٹھی ہے ، لندن پلان فارن فنڈنگ سے ہوا، بھارتی اور اسرائیلی فنڈنگ سے ملک میں بد امنی پیدا کرتے رہے،

وزیر اعظم کی کوئٹہ آمد پر احسن اقبال کا کہناتھاکہ حکومت نے انسانی مسئلے کو مسلک سے جوڑا جس پر اسے شرم آنی چاہیے، عمران خان پانچ سال پورے کر گئے تو پھر کوئی وزارت عظمیٰ کا امیدوار بننے کو تیار نہیں ہوگا۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے بھی  لاہور میں پارٹی کے پارلیمانی بورڈاجلاس میں شرکت کی جس میں ضمنی انتخابات میں پارٹی امیدواروں سےمتعلق مشاورت کی گئی، حتمی منظوری سابق وزیراعظم نواز شریف دیں گے۔

پوری قوم نے دیکھ لیا آج وزیراعظم نے جو کہا وہ کر دکھایا، فردوس عاشق

وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ سیاسی گدھ سانحہ مچھ پر سیاسی دکانداری چمکاتے رہے۔

 فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ آج پوری قوم نے دیکھ لیا کہ وزیراعظم عمران خان نے جو کہا وہ کر دکھایا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی گدھ سانحہ مچھ پر سیاسی دکانداری چمکاتے رہے اور  سیاسی مقاصد کے لیے ٹسوے بہائے گئے،مگر شہدا کے ورثاء نے محب وطن شہریوں کے دل جیت لیے۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وہ ہزارہ برادری کی شکرگزار ہیں جنھوں نے صبر کا مظاہرہ کیا۔