وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ مریم نواز میں تھوڑی سی شرم بھی ہوتی تو آج آڈیو لیک پر معافی مانگتیں۔
وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے شفاف فنڈنگ کا نظام دیا ہے، 40ہزار سے زائد ڈونرز تحریک انصاف فنڈنگ سسٹم کا حصہ ہیں۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف نے شفاف انداز میں فنڈنگ کا ریکارڈ پیش کیا، آج خاندان شریفیہ اور زرداریہ کے سپوتوں نے پریس کانفرنسز کیں، دونوں پارٹیوں کو اپنے نام بدل کر شریفیہ پارٹی زرداریہ پارٹی رکھ لینا چاہیے
انہوں نے کہا کہ دونو ں پارٹیاں بچوں کے ذریعے پریس کانفرنسز کرارہی ہیں، یہ عمر میں نہیں سیاسی شعور میں بچے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف جس طرح سرخرو ہوئی وہ تاریخ کا حصہ ہے، انتظار ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی فنڈنگ کا ریکارڈ بھی سامنے لایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف 17 مہینے گزر جانے کےباوجود لندن میں اپنا علاج مکمل نہیں کرواسکے۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ مریم نواز نے آج پریس کانفرنس میں اپنی آڈیو لیک کو اصلی تسلیم کرلیا ہے، مریم نواز میں تھوڑی سی شرم بھی ہوتی تو وہ آج معافی مانگتیں جب کہ صحافتی تنظیموں کا مریم نواز اور پرویز رشید سے معافی مانگنے کا مطالبہ بالکل درست ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے ضابطہ اخلاق میں تبدیلی لانے کیلئے ن لیگ اور پی پی پی سے رابطہ کر رہےہیں، خیبرپختونخوا کی طرح پنجاب میں بھی شفاف بلدیاتی انتخابات کروا رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس وقت تمام معاشی اشاریے مثبت ہیں، انسداد مہنگائی کیلئے جامع حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے، آئندہ چند ماہ میں مہنگائی کی کمر ٹو ٹ جائے گی اور معاشی استحکام آئے گا۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ حکومت سیاسی اور معاشی طور پر مستحکم ہے، اصلاحات پر اپوزیشن کے ساتھ ہروقت کھلے دل کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا میں 24 گھنٹے اداروں پر بحث کرنا غیر صحت مندرجحان ہے، پاکستان کا مستقبل پاکستان کے آئین کے ساتھ وابستہ ہے۔
اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے نجی آڈیو ٹیپ لیک کرنے پر معافی کا مطالبہ کردیا۔
ماڈل ٹاون میں پریس کانفرنس کے دوران مریم نواز نے کہا کہ میری نجی فون کال کیوں ریکارڈ کی گئی، کس کو حق تھا کہ میرے فون کو ٹیپ کرے، کیوں اسے آن ائیر کیا گیا؟
مریم نواز نے کہا کہ پرویز رشید یا کوئی بھی ذاتی گفتگو میں کیا بات کرتے ہیں اس کا جواب نہیں دینا، خاتون کی ریکارڈنگ کیوں دی پہلے اس سے معذرت کی جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میری ٹیپ سے ذاتی گفتگو سے کسی کے خلاف سازش ثابت نہیں ہوتی۔
مریم نواز نے پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ قدرت نے جو انصاف کر دیا وہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگیا، انصاف والے ادارے کب دھبے دھوئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف لندن اس لئے گئے کہ ان کی جان کو خطرہ تھا، وہ ڈیل کے تحت باہر نہیں گئے۔ ڈیل کی ضرورت ان کو ہوتی ہے جن کی جڑیں عوام میں نہیں ہوتیں۔
مریم نواز نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن دیکھ لیں سب ن لیگ کے حق میں ہیں، لوگ نواز شریف کو یاد کر رہے ہیں، ہم صاف و شفاف الیکشن چاہتے ہیں۔
مریم نواز کی پریس کانفرنس کے جواب میں وزیر مملکت فرخ حبیب نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ مریم صفدر، ارشد ملک کی ویڈیوز بنوائے، ثاقب نثار کی جعلی آڈیو بنائے تو وہ جائز کام ہے۔ جہاں صحافیوں کو گالیاں اور میڈیا کے اشتہارات کی ریکارڈنگ سامنے آجائے تو معافی مانگنے کا کہتی ہے۔ یہ دہرا معیار اور منافقت ہے۔
فرخ حبیب نے لکھا کہ 27 کروڑ روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز (ن) لیگ کے HBL کے بینک اکاؤنٹس میں سکروٹنی کے دوران سامنے آئی ہیں جس میں بھون داس کے نام پر 3 کروڑ روپے کی انٹری ڈالی گئی ہے اور حنیف خان 4.5 کروڑ انکے اکاؤنٹ میں جمع کرواتے ہیں۔ بعد میں نواز شریف 4.5 کروڑ اپنے ذاتی بینک اکاؤنٹ میں جمع کروا لیتے ہیں۔
شہباز گل نے بھی ٹوئٹ میں لکھا کہ باجی سے سوال، آپ نے میڈیا کے سنئیر لوگوں کو کُتّا کہا۔ کیا جواب دیں گی؟
انہوں نے لکھا، ‘باجی کا زناٹے دار جواب، میرا پرائیویٹ فون ٹیپ کرنے پر معذرت کی جائے۔ ٹوکری میں بیٹھے دوست اب ان سے آپ لوگ جب ججوں کی اور مخالفین کی ننگی فلمیں ریکارڈ کرتے ہیں تو اس پر کون معافی مانگے گا؟ باجی کی منافقت۔