چین : امریکہ سے آنے والے مسافروں میں کرونا کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے چین نے دو درجن سے زیادہ امریکی پروازوں کو منسوخ کردیا ہے۔
ایوی ایشن ریگولیٹر نے کورونا کے قوانین کے تحت شنگھائی کے لیے آٹھ کل طے شدہ امریکی مسافر ایئر لائن کی پروازوں کی منسوخی کو لازمی قرار دیا ہے جن میں چار یونائیٹڈ ایئر لائنز، دو ڈیلٹا ایئر لائنز اور امریکن ایئر لائنز شامل ہیں۔
چین کی سول ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (سی اے اے سی) نے مثبت ٹیسٹوں کے بعد دسمبر سے اب تک چینی کیریئرز کے ذریعے چلائی جانے والی کم از کم 22 دیگر امریکی پروازیں منسوخ کر دی ہیں، جن میں چائنا سدرن ایئر لائنز کمپنی کی آٹھ پروازیں بھی شامل ہیں۔
یاد رہےکہ امریکا میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون تیزی سے پھیل رہا ہے، گزشتہ روز 1 لاکھ 32 ہزار 646 مثبت کیسز رپورٹ ہوئیں ہیں، جو جنوری 2021 میں قائم کیے گئے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ، جنوری 2021 میں 1 لاکھ 32 ہزار 51 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
ورونا کی وبا کے بعد سے چین اور امریکہ کی ہوائی خدمات پر تنازعات جاری ہے۔
اگست 2021 میں یو ایس ڈوٹ نے چینی کیریئرز سے چار پروازوں کو چار ہفتوں کے لیے 40 فیصد مسافروں کی گنجائش تک محدود کر دیا تھا۔
چین نے اگست میں یونائیٹڈ کو بتایا کہ وہ کچھ پروازوں پر پابندیاں عائد کر رہا ہے۔
اس کے علاوہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوری 2020 میں تقریباً تمام غیر امریکی شہریوں کو جو گزشتہ 14 دنوں کے اندر چین میں موجود تھے امریکہ کے سفر پر پابندی لگا دی تھی۔
صدر جو بائیڈن نے نومبر میں مکمل طور پر ویکسین لگوانے والے غیر ملکی ہوائی مسافروں کے لیے چینی سفری پابندیاں ختم کر دیں تھی۔