لاہور (مہران اجمل خان سے ) پنجاب حکومت کی جانب سے شہریوں کو صحت سہولت کارڈ دینے کے باوجود سرکاری ہسپتالوں میں طبی سہولیات کا فقدان،سروسز ہسپتال ایمرجنسی کی اے بی جی مشین اور ایکسرے مشین ، کارڈیک مانیٹر اور آکسیجن پوائنٹ کئی ماہ سے خراب،ایمرجنسی میں ڈاکٹرز کی قلت کے باعث مریض علاج کروائے بغیر ہی گھروں کو واپس جانے پر مجبور ہو گئے ،سروسز ہسپتال میں طبی سہولیات کا فقدان ہے ۔ تین گھنٹے گزرجانے کے باوجود علاج نہیں ہو سکا ۔ مریضوں نے چینل فائیو سروے میں شکایات کے انبار لگا دئیے ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے بڑے سروسز ہسپتال میں طبی سہولیات کے فقدان کا انکشاف ہوا ہے ۔ دور دراز سے آنے والے مریض ڈاکٹرز کی کمی اور بروقت علاج نہ ملنے کا شکوہ کرتے نظر آتے ہیں ۔ چینل فائیو سروے میں گفتگو کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا تھا کہ سروسز ہسپتال میں آئے ہیں یہاں پر جان بچانے والی ادویات ہی موجود نہیں ہیں ڈاکٹرز کی جانب سے دل کی دھڑکن ختم ہونے کے بعد جو ادویات مریض کو دی جاتی ہیں وہ باہر سے منگوائی جا رہی ہیں ۔ ایک مریض کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی میں آنے کے بعد ڈاکٹرز کی جانب سے ہمیں ایکسرے کا کہا گیا تھا جس کے بعد ہم نے ایکسرے کروایا مگر ہمیں اس کی فلم ہی نہیں دی گئی جب ڈاکٹرز کے پاس گئے تو اس نے کہا کہ وہ فلم ہی چیک کرے گا اگر آپ نے مریض کو چیک کروانا ہے تو ایکسرے لے کر آئیں جس کے بعد ہمیں مجبوراً باہر سے پرائیویٹ کلینک سے ایکسرے کروانا پڑا ۔شیخوپورہ سے آئے ہوئے ایک مریض کے اٹینڈنٹ کا کہنا تھا کہ وہ ہیپا ٹائٹس بی اور سی کی سکرینگ کے لئے سروسز ہسپتال آیا تھا مگر ڈاکٹرز کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ ا س ہسپتال میں یہ ٹیسٹ نہیں ہو رہے۔
