کراچی: (ویب ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی اور مارننگ شو کی سابق میزبان نادیہ خان کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔
چند روز قبل شرمیلا فاروقی نے نادیہ خان کو ان کی والدہ کی متنازع ویڈیو پر 50 ملین (5 کروڑ روپے ) کا ہتک عزت کا نوٹس بھیجا تھا۔
شرمیلا فاروقی نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر شیئر کیے گئے نوٹس میں کہا تھا کہ نادیہ خان نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک ہتک آمیز ویڈیو شائع کی ہے جس میں انہوں نے ان کی والدہ انیسہ فاروقی کی پرئیوایسی کی خلاف ورزی کی اور ان کی میک اپ لُک کا مذاق اڑایا۔
نوٹس میں شرمیلا فاروقی کی جانب سے نادیہ خان کو 15 دن کا وقت دیا گیا کہ وہ نہ صرف اپنے ریمارکس واپس لے بلکہ معافی بھی مانگے اور 50 ملین بطور معاوضہ ادا کرے۔
شرمیلا فاروقی کے ہتک عزت کے نوٹس کے جواب میں نادیہ خان نے بھی اپنے وکیل کے توسط سے شرمیلا فاروقی کو ان کے خلاف توہین آمیز ریمارکس استعمال کرنے پر 50 کروڑ ہرجانے کا نوٹس بھیجاتھا۔
اب اس کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ شرمیلا فاروقی نے گزشتہ روز انسٹاگرام اسٹوری پر وفاقی محتسب کے نوٹس کا اسکرین شاٹ شیئر کیا اور بتایا کہ وفاقی محتسب نے نادیہ خان کو اس کیس سے متعلق کسی بھی طرح کی بحث کرنے یا کیس پر تبصرہ کرنے سے روک دیا ہے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل نادیہ خان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں وہ شرمیلا فاروقی کی والدہ انیسہ فاروقی سے تمسخر اڑانے والے انداز میں ان کے میک اپ کے بارے میں پوچھ رہی تھیں۔
شرمیلا فاروقی نے نادیہ خان کے اپنے والدہ کے ساتھ رویے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ’’بے شرم عورت‘‘ کہا تھا اور ان کے خلاف سائبر کرائم میں شکایت بھی درج کروائی تھی۔