لاہور : (ویب ڈیسک) شوگر اسکینڈل کیس میں شہباز شریف، حمزہ شہباز اور ان کے اہل خانہ کی مبینہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والے ایف آئی اے افسران کو تبدیل کر دیا گیا۔
معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کے استعفیٰ دینے کے بعد ڈی جی ایف آئی اے نے معروف اور اہم ترین کیسز کی تحقیقات کرنے والے افسران کو تبدیل کردیا ان کیسز میں شوگر اسکینڈل اور منی لانڈرنگ کے کیسز شامل ہیں۔
تبدیل ہونے والوں میں جہانگیر ترین اور شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے کیسز کے تفتیشی افسر ان بھی شامل، مجموعی طور پرایف آئی اے میں 9 اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کے تبادلے کیے گئے۔ تبدیل ہونے والے افسران کی خدمات ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ساؤتھ کراچی کے سپرد کر دی گئی ہیں۔
ایف آئی اے لاہور کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سید علی مردان جو شہباز شریف حمزہ شہباز اور سابق ڈی جی بشیر میمن کے خلاف تحقیقات کرنے والی جی آئی ٹی کا بھی حصہ ہیں انہیں بھی تبدیل کیا گیا ہے جب کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر عماد ارشد اور رانا فیصل بھی اہم کیسز کی تحقیقات میں شامل تھے اب وہ بھی تبدیل ہوگئے ہیں۔
باقی تبدیل ہونے والے اسسٹنٹ ڈائریکٹرز میں عبدالقیوم ، زوار احمد، شیراز عمر ، ندیم احمد ، صبغت اللہ خان بھی شامل ہیں۔ پوری ٹیم کو لاہور سے کراچی زون رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کیے گیے ہیں۔
ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ جب کیس حتمی مراحل میں داخل ہو چکے ہیں اور چالان بھی عدالت میں جمع کرائے جاچکے تو اس موقع پر افسران کی تبدیلی سمجھ سے بالاتر ہے۔