اسلام آباد: (ویب ڈیسک) قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کر دی ہے جو کہ بحث کیلئے منظور ہو گئی ہے، اجلاس 31 مارچ بروز جمعرات تک ملتوی کر دیا گیا۔
ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت اسمبلی اجلاس شروع ہوا۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے تحریک پیش کرتے کہا کہ میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کر رہا ہوں۔
شہباز شریف کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے بعد اراکین کی گنتی کی گئی جہاں حکومتی اتحادی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف اراکین ایوان میں موجود نہیں تھے۔
قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد بحث کے لیے اپوزیشن کے 161 اراکین کی حمایت پر منظور کرلی گئی۔
ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے قومی اسمبلی کا اجلاس 31 مارچ (جمعرات) تک ملتوی کردیا۔
خیال رہے کہ ایوان میں حکومتی جماعت تحریک انصاف کے 178 ارکان ہیں جبکہ اپوزیشن ارکان کی تعداد 163 ہے تاہم اپوزیشن نے اکثریت یعنی 172 سے زائد ارکان کی حمایت کا دعوی کررکھا ہے۔
اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک پیش کی گئی ہے اور یہ ملک کے تیسرے وزیراعظم جن کے خلاف تحریک پیش کی گئی ہے۔ اس سے قبل سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو اور شوکت عزیز کے خلاف عدم اعتماد پیش کی گئی تھی۔
اس سے قبل ملتان سے رکن قومی اسمبلی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے زین قریشی نے جنوبی پنجاب صوبے کی قرارداد پیش کی۔
قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی عدم اعتماد کی قرارداد اور حکومت کا پیش کردہ جنوبی پنجاب صوبے کے قیام سے متعلق آئینی ترمیم بل شامل ہے۔
