اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ ہماری ذاتی خواہش تھی کہ عمران خان وزیراعظم رہتے اپنی مدت پوری کرتے تاہم انہوں نے سیاسی بحران کی وجہ سے عوام کے پاس جانے کا فیصلہ کیا۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر ہم کوئی اور راستہ اختیار کرتے تو ملک کا بہت نقصان ہوتا، پی ٹی آئی خود فیصلے کرکے لوگوں کو گرفتار کرنا شروع کردیتی تو ملک میں انتشار پھیلتا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے خط دیکھا ہوا ہے، خط میں عدم اعتماد کا ذکر موجود ہے، خط میں کہا گیا عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو سب کچھ ٹھیک ہوجائیگا، اسکی تہہ تک پہنچنا چاہتے ہیں تو کمیشن بنانا بہت ضروری ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ جب کمیشن بنے گا تو ہمارے ایم این ایز گواہی دیں گے کہ کس نے انہیں کتنی آفر کی، اسپیکر کی رولنگ میں کوئی آرٹیکل 6کا ذکر نہیں ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اتوار کے بعد آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے، ہر پاکستانی کو اس وقت پریشانی ضرور ہے، اسمبلی تحلیل ہوچکی ہے ، انتخابات کا آئینی عمل تو شروع ہوچکا ہے، پاکستان کو اس وقت عوامی عدالت کے پاس جانا چاہیے، سار دباو ختم ہوجائیگا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں کہہ رہے کہ سب 197 لوگ غدار ہیں، چند لوگ انجانے میں اس سازش کا حصہ بنے۔