تازہ تر ین

ضیاشاہد کے صحافتی کارناموں کو بھرپور اجاگر کیا جائیگا، پنجابی یونین کے زیر اہتمام، پنجاب ہاﺅس لاہور میں بانی و قائد خبریں گروپ کی پہلی برسی کے تعزیتی ریفرنس ”ضیا شاہد دیاں یاداں “ سے مقررین کا جذباتی خطاب

لاہور(خبر نگار) ضیا شاہد دیاں یاداں کے حوالے سے پنجابی یونین کے زیر اہتمام پنجاب ہاوس میں ایک تعزیتی سیمینار کا انعقاد کیا گیا اس سیمینار کی میزبانی مدثر اقبال بٹ چیرمین پنجابی میڈیا گروپ و چیف ایڈیٹر روزنامہ بھلیکھا نے کی امتنان شاہد چیف ایڈیٹر روزنامہ خبریں و سی او چینل فایﺅ کو خصوصی طور مدعو کیا گیا ۔اس سیمینار میں خوشنود علی خان چیف ایڈیٹر روزنامہ صحافت کے علاوہ اویس خوشنود ،اثیار رانا،قاضی طارق ،ندیم رضا،زاہد گوگی،اعظم توقیر سمیت دیگر صحافتی شخصیات نے شرکت کی۔سیمینار سے میزبان مدثر اقبال بٹ نے کہا کہ ضیا شاہد مرحوم کی پہلی برسی کی مناسبت سےان کی یادوں کو تازہ کرنے کےلیے اس سیمینار کا انعقاد کیا گیا ہے ضیا شاہد مرحوم صحافت کی دنیا میں درخشندہ ستارہ تھے اس جدید صحافت میں ان جیسا کویءثانی نہیں انہوں نے مزید کہا کہ میری خواہش ہے کہ ضیا شائد مرحوم پر کیءسیمینار کا انعقاد کیا جائے تاکہ ضیاشاہد کی صحافت پر کئے گئے کارناموں کو بھر پور اجاگر کیا جائیگا تاکہ نیءنسل تک ان کے پیغامات کو پہنچایا جائے انہوں نے امتنان شاہد کو کہا کہ پنجابی اخبار خبراں کی دوبارہ اشاعت شروع کی جائے مدثر اقبال بٹ نے کہا کہ ضیا شاہد مرحوم کی زندگی پر ڈاکو منٹری بنانے کا پروگرام بنا رہے ہیں جو جلد پایہ تکمیل تک پہنچایئں گے۔اس موقعہ پر چیف ایڈیٹر صحافت خوشنود علی خان نے کہا کہ ضیا شاہد مرحوم میرا دوست نہیں میر ا محبوب تھا وہ صحافت کی انڈسٹریز تھا وہ جمہوریت پسند تھا عمران خان کو سیاست میں لانے والا وہی تھا جو آج سیاست کی دنیا میں ایک مقام بنا چکا ہے عمران خان کی جماعت کانام ضیا شاہد مرحوم نے رکھا پہلی تقر یرضیا شاہد نے لکھی پہلا جلسہ ضیا شاہد نے کرایا اور پشاور میں پہلا جلسہ کروایا ۔ضیا شاہد کو سمجھنا اسان نہیں وہ عظیم صحافی تھا اس کے کالم میں جو درد تھا اس کو وہ سمجھتے ہیں جو درد دل رکھتے ہیں ۔منافقت کی صحافت ،جھوٹوں کی صحافت سب بت توڑ دیئے اسکا نام ضیا شاہد تھا انہوں نے کہا کہ ضیا شاہد کے عظیم بیٹے کو ورثہ میں روزنامہ خبریں عظیم اعزاز ملا ہے جو اس مشن کو جاری کئے ہوئے ہے۔سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے اثیار رانا نے کہا کہ ضیا شاہد مرحوم غریب پرور تھا مجھے جیسے بسوں میں اخبار فروش کو اخبار کا ایڈیٹر بنا دیا غریبوں کا احساس رکھنے والا انسان تھا آج اخبار کی دنیا میں جو نام ہیں وہ ضیا شاہد مرحوم کے مرحون منت ہیں ان کا نام صحافتی دنیا میں سنہری حروف میں لکھا جائیگا انہوں نے کتنے غریب لوگوں کی امداد کی ہوگی اللہ ان کو جنت میں اعلی مقام عطا فرمائے ۔اس موقعہ پر زاہد گوگی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں فخر کرتا ہوں کہ میں ضیا شاہد مرحوم کا شاگرد ہوں اج جو مقام ملا ہے وہ ضیا شاہد کا مرحون منت ہے انہوں نے کہا کہ مشکل حالات سے مقابلہ کرنا ضیا شاہد سے سیکھا انہوں نے جب خبریں شروع کیا تو ینگ فورس کو تشکیل دیا اور خبریں کہاں سے کہاں پہنچ گیا ۔اس موقعہ پر اعظم توقیر نے کہا کہ خبریں سلوگن جہاں ظلم وہاں خبریں کو جو مقام ملا وہ کسی کو نہیں ملا ضیا شاہد مظلوم کا ساتھی تھا اور مظلوم کی اواز ایوانوں تک پہچائی اور مظلوم کو حق دلوایا آج بھی جہاں کوئی ظلم کی داستان ہوتی ہے خبریں سب سے پہلے وہاں پہنچتا ہے مظلوم آج بھی خبریں کی طرف دیکھتا ہے ۔سنیئر صحافی قاضی طارق نے کہا کہ ضیا شاہد ہمیشہ اپنے ورکرز سے احسن طریقے سے پیش آتے تھے اور ان کی ہر ممکن معانت کرتے تھے ان کو ہمیشہ سنہری حروف میں یاد رکھا جائیگا ۔اس موقعہ پر نعت خوان نے گلہائے عقیدت پیس کیا اور اخر میں ضیا شاہد مرحوم کےلئے دعا مغفرت کروائی گئی اور ارفطاری بھی کروائی گئی ۔

 

چیف ایگزیکٹو خبریں میڈیا گروپ امتنان شاہد نے کہا کہ ضیا صاحب نے پاکستانی صحافت کو اقتدار کے ایوانوں سے نکال کر لوگوں کی آواز بنایا جس کو آج کا الیکٹرانک‘ پرنٹ اور سوشل میڈیا فالو کر رہا ہے۔ پاکستان کی صحافت میں اگر ضیا شاہد نہ ہوتے تو پاکستان کے عوام بھی رپورٹر اور صحافی نہ بن سکتے۔ آج کا سوشل میڈیا جس میں ایک عام انسان بھی صحافی بن گیا یا رپورٹر اس کا کریڈٹ آج سے 29 سال پہلے شروع کئے جانے والے اخبار خبریں کو جاتا ہے جس نے اس گھٹن اور سیاسی بیانات پر مشتمل صحافت اور میڈیا کا رخ بدل دیا۔ امتنان شاہد نے کہا کہ جیسا کہ یہاں بات ہوئی آج کے عمران خان کو عمران خان بنانے والا ضیا شاہد ہی تھا بلکہ میں اس بات کو بڑھاتے ہوئے کہوں گا کہ ان کی سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے ساتھ آخری دم تک بہت محبت اور تعلق رہا بلکہ قائد ن لیگ نوازشریف سے بھی بہت عرصہ رفاقت اور تعلق رہا اور سیاست میں پہلے نوازشریف اور سابق وزیراعظم عمران خان کا بڑا ساتھ دیا کیونکہ آغاز میں عمران خان سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک پریشر گروپ بنانا چاہتے تھے ان کو سیاسی جماعت بنانے میں تحریک انصاف کا آئین اور عمران خان کی پہلی تقریر لکھنے کا اعزاز بھی ضیا شاہد کے پاس ہے جس کا میں گواہ بھی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بچپن سے سن رہے ہیں ہر کامیاب انسان کے پیچھے خاتون کا ہاتھ ہوتا ہے جس کی میں تصدیق کرتاہوں۔ ضیا شاہد کی کامیابی اپنے شعبے میں ترقی اور پاکستان میں میڈیا انڈسٹری کو ایک نئی جہت دینے والے ضیا شاہد کے پیچھے میری والدہ یاسمین شاہد‘ میری دادی حشمت بیگم اور میری بہن ڈاکٹر نوشین عمران کا بہت بڑا کردار ہے جو ناقابل فراموش ہے۔

امتنان شاہد نے تعزیتی ریفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جہاں ضیا شاہد کا عشق پاکستان کے لوگوں کی فلاح وبہبود‘میرٹ پر بھرپور نظام تھا اسی طرح ان کا عشق صحافت اور پاکستان میں بولی جانیوالی زبانوں میں اخبار نکالنا تھا۔ خصوصاٰ پنجابی تاکہ ان زبانوں کو پروموٹ کیا جائے جس کی مثال خبریں گروپ کے اخبارات خبرون (سندھی)‘ خبراں(پنجابی) اور دی پوسٹ (انگریزی) زبان میں تھا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ عیدالاضحی سے قبل خبراں پنجابی کی اشاعت کا دوبارہ آغاز کیا جائے گا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain