پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 18 مئی سے مذاکرات دوحہ میں شروع ہونے کا امکان ہے۔
آئی ایم ایف سے بات چیت میں پیشرفت کے لیے حکومت کو پٹرول اور بجلی پر سبسڈی ختم کرنا ہوگی۔ حکومت پٹرولیم مصنوعات پر ماہانہ 65 ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے سبسڈی مرحلہ وار ختم کرنے کی یقین دہانی کرائے جانے کا امکان ہے۔
آئی ایم ایف سے منظوری کے بعد ایک ارب ڈالر فنڈز کے اجرا میں مدد ملے گی۔ جولائی 2019 میں آئی ایم ایف نے 6 ارب ڈالر پیکج کی منظوری دی تھی۔