وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں کورونا وائرس کے نئے اومیکرون ویرینٹ کا پہلا کیس سامنے آمنے کا نوٹس لے لیا ہے اور فوری طور پر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کو بحال کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔
وزیراعظم نے وزارت برائے قومی صحت سے اومیکرون ویرینٹ کے نئے سب ویرینٹ کے حوالے سے موجودہ صورتحال سے متعلق رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) نے ملک میں کورونا وائرس کے ویرینٹ ’اومیکرون‘ کے نئے سب ویرینٹ کے پہلے کیس کی تصدیق کی تھی۔
این آئی ایچ نے ٹوئٹ کے ذریعے بتایا کہ جینوم کی ترتیب کے ذریعے اومیکرون کے نئے سب ویرینٹ کو بی اے.2.12.1 کا نام دیا گیا ہے، جس کا ملک میں پہلا کیس سامنے آیا ہے۔
این آئی ایچ نے بتایا تھا کہ اومیکرون کی اس نئی ذیلی قسم کی وجہ سے مختلف ممالک میں کووڈ 19 کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یاد رہے کہ حکومت نے ملک میں کووڈ-19 کے کیسز میں تیزی سے کمی اور بڑی آبادی کی کامیاب ویکسی نیشن کے بعد نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کو31 مارچ کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں کووڈ کے کیسز اور ویکسی نیشن کی شرح کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اب ہم نے اس وبا کے ساتھ زندگی گزارنے کا نارمل طریقہ کار اپنانا ہے اور ایمرجنسی میں بنائے گئے اس ادارے کو بند کرنے کا وقت آگیا ہے۔
انہوں نے پوری قوم کا شکریہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ مبارکباد دیتے ہوئے کہا تھا کہ ویکسی نیشن کی شرح بہت اچھی سطح تک پہنچ چکی ہے اور وبا کا پھیلاؤ بھی کم ہو گیا ہے، لہٰذا آج این سی او سی کے آپریشن کا آخری دن ہے۔