اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کروڑوں ڈالر کی چائے درآمد کرتا ہے، عوام سے اپیل ہے کہ مہنگائی کے پیش نظر قوم چائے کے ایک یا دو کپ کم کردے تا کہ جب تک بحران سے نہیں نکلتے ہمیں چائے کم درآمد کرنا پڑے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے آنے والی حکومت کو پھنسانے کے لیے پٹرول پر سبسڈی دی، جب 2018 میں حکومت چھوڑی تھی تو قرض 1500 ارب روپے تھے اور اب قرضوں کی ادائیگی 4 ہزار ارب روپے ہے، جب حکومت چھوڑیں گے تو ملک کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل چکا ہوگا، حکومت کے سخت فیصلوں کا مقصد ملکی معیشت کو بچانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اربوں ڈالر خوردنی تیل درآمد کررہا ہے، اسی طرح چائے بھی درآمد کر رہا ہے ، پوری دنیا میں مہنگائی کا طوفان برپا ہے جس کی وجہ سے عوام خوردنی تیل، چائے سمیت جو چیزیں درآمد کی جا ری ہیں اس کے استعمال میں کمی لائی جائے، پاکستان کی تاجر برادری نے ہر مشکل صورتحال میں حکومت کا ساتھ دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے عوام دشمن معاہدہ تحریک انصاف کی حکومت نے کیا، اس معاہدے پر حفیظ شیخ نے دستخط کئے، ہمیں پی ٹی آئی کا اور قومی حکومت کا پتہ نہیں البتہ پاکستان کے وزرائے خزانہ نے اس معاہدے پر دستخط کئے ہیں اور اب موجودہ حکومت کو من و عن اس کو آگے بڑھانا پڑے گا، اگر ہم اس معاہدے پر عملدرآمد نہ کریں تو ملک کی معیشت مزید خراب ہو گی، اتحادی حکومت کے قیام کا مقصد ملکی معیشت کو بچانا تھا اور حکومت کے سخت فیصلوں کا مقصد ملکی معیشت کو بچانا ہے، جب حکومت چھوڑیں گے تو ملک کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل چکا ہو گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت زراعت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور زراعت کے شعبے کو سبسڈی دی ہے تاکہ اجناس درآمد نہ کرنی پڑیں، پاکستان کے کسانوں نے ایٹمی دھماکوں کے دوران بھی ہمیں سرخرو کیا تھا اور زراعت کی پیداوار کو بڑھایا تھا، ملکی معیشت کو بچانے کے لئے حکومت کو مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت توانائی اور پوری دنیا میں تیل کی قیمتوں کو پر لگ چکے ہیں، ہمیں چاہیے کہ توانائی کے استعمال میں بھی کمی لائیں تاکہ درآمدی بل میں بھی کمی لائی جا سکے، عمران نیازی جھوٹ پہ جھوٹ بول رہے ہیں کہ موجودہ حکومت نے سابقہ فاٹا کے ترقیاتی بجٹ میں کمی کی ہے، میں ان کو بچانا چاہتا ہوں کہ سابقہ فاٹا کا ترقیاتی بجٹ 54 ارب روپے ان کے دور حکومت میں تھا، انہوں نے اس میں کمی لا کر 38 ارب روپے کیا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران نیازی کی حکومت کے مقابلہ میں ہماری حکومت نے سابقہ فاٹا کا بجٹ 55 ارب روپے مختص کیا ہے، سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگراموں میں ہم نے 50 ارب روپے مختص کئے ہیں مگر وزیراعظم کی ہدایت پر اس میں مزید 5 ارب روپے کا اضافہ کیا ہے تاکہ ملک میں تعمیر و ترقی کے کام میں رکاوٹ نہ آئے۔