اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں اپنے اداروں کیخلاف جنگ کرنے نہیں نکلا۔ میں اپنے ملک کا نقصان کرنے نہیں نکلا، امپورٹڈ حکومت تم چاہتے ہو ہم اپنے ذمہ داروں اور عدلیہ کے سامنے کھڑے ہو جائیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان، سابق وفاقی وزراء شخ رشید، اسد عمر اور پارٹی کے دیگر مرکزی رہنماؤں کے ہمراہ راولپنڈی کے علاقے رحمان آباد سے ریلی کی قیادت کرتے ہوئے پریڈ گراؤنڈ پہنچے۔
پریڈ گراؤنڈ جلسے کے دوران عمران خان کے سیاسی اور کرکٹ کیرئیر پر ایک دستاویزی فلم دکھائی گئی جبکہ ملک کے مختلف شہروں میں بڑی سکرینیں نصب کرنے اور خطاب دکھانے کے بھی انتظامات کیے گئے۔
اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے مہنگائی، سیاسی عدم استحکام، بے تحاشا لوڈ شیڈنگ اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کی تاریخ میں عوام کا ایسا سمندر کبھی نہیں دیکھا، مجھے پتہ تھا لوگوں میں اپنی پولیس اور رینجرز کیخلاف غصہ تھا، مجھے پتہ تھا اس دن شام کو بھی یوں ہی عوام کا سمندر آنا تھا، عورتوں اور بچوں پر جس طرح ظلم ہو امعلوم تھا انتشار پھیلے گا، میں نے فیصلہ کیا قوم بھی میری ہے اور پولیس و رینجرز بھی میری ہے، میں انتشار نہیں پھیلانا چاہتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میر جعفر اور میر صادق نے مل کر سازش کی۔ امریکی سازش کے تحت 22کروڑ عوام کی منتخب حکومت کو ہٹایا گیا، میں ملکی اداروں کیخلاف جنگ کرنے یا نقصان کرانے نہیں نکلا تھا۔ میرے بیرون ملک محلات، جائیدادیں یا کاروبار نہیں ہے۔ آج میرا مرنا جینا پاکستان میں ہے، کبھی نہیں سوچا کہ باہر کا پاسپورٹ لے لوں، پاکستان کے علاوہ کہیں اور رہنے کا سوچا بھی نہیں، امپورٹڈ حکومت میں بیٹھے لوگوں کا جینا مرنا پاکستان میں نہیں، زرداری اور شہباز شریف کی جائیدادیں ملک سے باہر ہیں، روپیہ گرتا ہے تو ان کی دولت بڑھتی ہے کیونکہ ان کے اثاثے ڈالرز میں ہیں، آصف زرداری نے حسین حقانی کے ذریعے امریکی سپہ سالار کو پیغام دیا کہ مجھے بچا لو، نواز شریف نے مودی کو شادی پر بلایا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ انہوں نے ہمیں احتجاج نہیں کرنے دیا تھا۔ لاہور، کراچی اور ملتان سمیت قوم نکلی باہر ہوئی ہے اور اداروں کو پیغام دے رہی ہے ابھی بھی وقت ہے اس ملک کو چوروں سے بچا لو۔ کہیں ہمارے ہاتھ سے گیم نہ نکل جائے، نواز شریف جب بھارت گیا تو حریت لیڈروں کو نہیں ملا کہیں نریندرا مودی ناراض نہ ہو جائے۔ مودی سے ملاقات فوج سے چھپ کر کی اور اسے شادی پر بلایا۔ مجھے نوجوانوں کو سمجھانا ہے کہ ہمیں انگریز سے آزادی چاہیے تھی۔ انگریز کے زمانے میں نظام بہتر چلتا تھا۔ قانون کی بالادستی تھی۔ ہم نے اس لیے آزادی مانگی کہ ہم اللہ کے سوا کسی کے سامنے سر نہیں جھکاتے۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ہم یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں قوم امریکہ کے غلاموں کو کبھی تسلیم نہیں کرے گی۔آج میں سب کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اگر کسی کا خیال ہے کہ ہماری قوم ان کو مان جائے گی جو پیسے کی پوجا کرتے ہیں تو یہ نہیں ہوگا۔ جن پولیس اور رینجرز والوں نے عورتوں اور بچوں پر شیلنگ کی انہیں خوف تھا کہ ان کی نوکری نہ چلی جائے۔ اپنی نوکری پچانے کے لیے انہوں نے شیلنگ کی۔
