تہران: (ویب ڈیسک) ایران میں پولیس تشدد سے خاتون کی موت کے بعد حکومت مخالف مظاہرے سکولوں کے بعد کلاس رومز تک پہنچ گئے ہیں، پولیس کے ہاتھوں خاتون کی ہلاکت کے بعد احتجاج کی لہر پر قابو نہیں پایا جاسکا، حکومتی شخصیات کا عوامی تقریبات سے خطاب کرنا تک مشکل ہوگیا۔
پولیس کے ہاتھوں خاتون کی موت نے ایران کو ہلا کر رکھ دیا، مظاہروں کی ایسی لہر شروع ہوئی جو ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی، ملک کا ہر طبقہ حکومت کے خلاف اٹھ کھڑا ہوا ہے ہر طرف آزادی، آزادی کے نعرے لگ رہے ہیں۔
مغربی میڈیا اور سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز ایران کے حالات کا پتہ دے رہی ہیں، ایک روز قبل سکولوں کی سیکڑوں طالبات اسکارف اتار کر سڑکوں پر نکل آئیں۔
ایک نئی ویڈیو میں نیم فوجی ادارے کے سربراہ کو سکول میں تقریر کرنے سے روک دیا گیا، سکولوں کی طالبات نے اپنے سروں سے اسکارف اتارے اور ہوا میں لہرادیئے، طاقت کے استعمال کے باوجود احتجاج میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
ایرانی حکام امریکا اور دیگر ممالک پر احتجاج کی حمایت کا الزام لگارہے ہیں۔