اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزارت داخلہ نے ملک میں زائدالمعیاد ویزوں کے باوجود قیام پذیر غیر ملکیوں کے لیے عام اور رعایت کا اعلان کرتے ہوئے قانونی ایگزیٹ کا آخری موقع فراہم کیا ہے۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق فارنرز ایکٹ 1946 کے تحت زائد از مدت ویزے والے غیر ملکیوں کی سزا 3 سال قید ہے، ایسے غیر ملکیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ 31 دسمبر 2022 کے بعد ایک سال سے زائد مدت ویزا رکھنے والے غیر ملکیوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی جائے گی اور پاکستان میں آئندہ انٹری کے لیے ایسے غیر ملکیوں کو بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔
وزارت داخلہ کی جانب سے ایسے غیر ملکیوں کو 31 دسمبر 2022 سے پہلے پہلے پاکستانی حکام سے ایگزیکٹ پرمٹ حاصل کرنے کی پیشکش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایسے غیر ملکی پاکستان آن لائن ویزا سسٹم کے ذریعے (POVS) کے ذریعے اپنی درخواست دے سکتے ہیں تاہم بھارت اور صومالیہ سے تعلق رکھنے والے زائد المیعاد ویزے والے شہریوں کو ایگزیکٹ پرمٹ کے حصول کے لیے وزارت داخلہ کے متعلقہ سیکشن میں جاکر درخواست کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام غیر ملکیوں کو ایگزیکٹ پرمٹ کے حصول کے لیے کوئی اضافی چارجز نہیں دینا ہوں گے اور نہ ہی ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی قانونی کارروائی کی جائے گی۔