اسلام آباد: (ویب ڈیسک) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی بینکنگ کورٹ کو عبوری ضمانت کا فیصلہ روکنے کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
ہائی کورٹ کے حکمنامے کے مطابق بظاہر درخواست گزار نے حاضری سے استثنیٰ کے لیے تسلی بخش وضاحت بینکنگ کورٹ میں پیش کی، جج بینکنگ کورٹ نے عمران خان کو طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ دے کر غیرقانونی عمل نہیں کیا۔
حکمنامے کے مطابق طبی رپورٹس کو غلط کہنے کے لیے کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں، سرکاری وکیل نے درخواست گزار کے طبی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی درخواست دائر کی ہے، تاثر ملتا ہے حکومت عمران خان کو علاج کے لیے یا پیش کی گئی میڈیکل رپورٹس کی تصدیق کے لیے وقت دینا چاہتی ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا درخواست گزار 25 فروری کو عدالت پیش ہو جائیں تو انہیں اعتراض نہیں ہو گا۔
تحریری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے وکیل نے بتایا لاہور ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کے بعد عمران خان کو 3 مارچ کو متعلقہ عدالت میں پیش ہونا ہے، عمران خان نے 28 فروری کو عدالت کے روبرو پیش ہونے کی کمٹمنٹ دی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کا تحریری حکمنامے میں یہ بھی کہنا ہے کہ توقع کرتے ہیں بینکنگ کورٹ 28 فروری تک میڈیکل بورڈ کی تشکیل اور عبوری ضمانت کی درخواست پر فیصلہ جاری نہیں کرے گی، انصاف کا تقاضا ہے کہ عمران خان کی درخواست نمٹا دی جائے۔