راولپنڈی: (ویب ڈیسک) سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے چیئرمین پی ٹی آئی کی ممکنہ گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا باپ بھی عمران خان کو گرفتار نہیں کرسکتا، اگر نوٹس دینے آئے تھے تو نوٹس ویسے بھی دیا جاسکتا تھا۔
اپنے ایک بیان میں سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا کہ ان کا دماغ خراب ہے، یہ عقل کے اندھے ہیں، ان کا دماغی توازن خراب ہوگیا ہے، ان کو سپریم کورٹ کا جھٹکا لگ گیا ہے، یہ آرٹیکل 6 کی زد میں آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مجھے پتا ہے ان کے بیلٹ باکس سے کیا نکلنا ہے لیکن میں شیئر نہیں کرنا چاہتا، انہوں نے ذلیل و رسوا ہونا ہے، رسوائی ان کا مقدر ہے، عمران خان نے کل کی تقریر میں کہا میں سب کو معاف کرتا ہوں، عمران خان نے کہا ہے بیٹھو بات کرتے ہیں اور یہ عمران خان سے کیا چاہتے ہیں؟، ایک دفعہ اور عمران خان کو مارنے کی کوشش کرنا چاہتے ہیں؟، یہ مصر اور سری لنکا کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
قبل ازیں اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں شیخ رشید نے کہا کہ زرداری الیکشن کیلئے تیار ہے، فضل الرحمان اور شہباز شریف الیکشن سے فراری ہیں، ہائیکورٹ سے مزید اہم فیصلے آئیں گے، حکمران اقتدار کے میخانوں میں مدہوش 100 جوتے بھی کھائیں گے 100 پیاز بھی اور الیکشن بھی کروائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک پر آسیب کے سائے بڑھ رہے ہیں، یہ نہ ہو نظریہ ضرورت کا جن بوتل سے باہر آ جائے اور سب ہاتھ ملتے رہ جائیں، بلاول اور شہباز بے مقصد دورے کر رہے ہیں، اس مرتبہ ڈالر والے حج کریں گے اور روپے والے لائن میں لگیں گے،آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کا کیس شیڈول میں نہیں رکھا اور نہ ہی کوئی پڑوسی ملک مدد دینے کو تیار ہے۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے عام معافی اور سمجھوتے پر آمادگی کا اہم بیان دیا ہے، 72 گھنٹوں میں قومی اسمبلی تحلیل کرکے صوبائی اسمبلی کے ساتھ مل کر الیکشن کروایا جائے، فضل الرحمان رشتہ دار گورنر کو قربانی کا بکرا بنانے جا رہا ہے، اس کے پاس اگر سپریم کورٹ کا حکم نامہ کھولنے کا وقت نہیں ہے تو پھر آرٹیکل 6 بھی زیادہ دور نہیں ہے۔