لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے شہید کارکن علی بلال کا پوری طرح کیس لڑیں گے، نگران وزیر اعلیٰ، آئی جی، سی سی پی او کے خلاف کیس کریں گے۔
اپنے ویڈیو لنک خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں بدترین مارشل لا ادوار سے بھی زیادہ سختی کی جا رہی ہے، کفرکا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم کا نہیں، عدالت نے میری تقریر پر پابندی ہٹانے کا حکم دیا لیکن اس کے باوجود نہیں دکھایا گیا، اب ظل شاہ کے والد پر زور لگایا جا رہا ہے کہ وہ کیس سے پیچھے ہٹ جائے، یہ کوراپ کون کر رہا ہے اور کس کے پاس اتنی طاقت ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پولیس والے کہہ رہے ہیں، انہوں نے ایسا نہیں کیا، کون اتنا طاقت ور ہے جو میری جے آئی ٹی کا ریکارڈ غائب کر رہا ہے، عدالت کےحکم کےباوجود سابق سی سی پی او لاہور کو بحال نہیں کیا گیا، گورنر خیبرپختونخوا الیکشن کی تاریخ نہیں دے رہا ، کون اس کےپیچھے کھڑا ہےجوالیکشن کی تاریخ نہیں دے رہا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں نے فیصلہ کرنا ہے کیا تباہی کے راستے پر چلنا ہے، ہمارے پاس دو راستے ہیں، ایک غلامی اور دوسرا حقیقی آزادی کا راستہ ہے، حکمرانوں نے ملک تباہ کر دیا ہے، ملک اب تباہی کے راستے جا رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اگرعلی بلال جیسا واقعہ برطانیہ میں ہوتا تو قوم باہر نکل آتی، زرداری، نواز شریف، شہباز شریف جیسے جرائم پیشہ افراد ملک کو لوٹ رہے ہیں، ان کے پیسے باہر پڑے ہیں، ان کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، قوم سے کہتا ہوں یہ وقت ہے سب کو ظلم کے خلاف کھڑا ہونا ہو گا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ الیکشن کے اعلان کے بعد ہم نے انتخابی ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا، حماد اظہر نے ریلی کا روٹ بھی پولیس کے ساتھ طے کر لیا تھا، ایک دم صبح پولیس پہنچ گئی اور ناکے لگا دیئے، لوگوں کی گاڑیوں کو توڑا گیا، ان کا پورا پلان بنا ہوا تھا لاشیں گرانی ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ان کا پلان تھا لوگ قتل ہوں گے تو مجھ پر کیسز ڈال دیں گے، ظل شاہ کا قتل بھی مجھ پر ڈال گیا، ان لوگوں کو عقل نہیں کیا میں ظل شاہ کو قتل کروں گا؟ ان کا پورا پلان مجھے اٹھا کر بلوچستان لے کر جانا تھا، اس وقت ملک میں بدترین مارشل لا ادوار بھی زیادہ سختی کی جارہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ الیکشن شیڈول کے باوجود ریلی پر پابندی لگائی گئی، ان کی پوری کوشش ہے کہ اتنا خوف پھیلا دیا جائےتاکہ چور دوبارہ جیت جائیں، قوم تیاری کرےحقیقی آزادی کے جہاد میں سب کو شرکت کرنا ہو گی، ہم نے اب پیچھے نہیں ہٹنا۔