vلاہور:(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کون گارنٹی دے گا کہ 8 اکتوبر کو الیکشن ہو گا یا نہیں، وکلا، ججز سے کہتا ہوں اس وقت اگر ہم نے آئین کا قتل ہونے دیا تو یہ معاملہ یہاں رکے گا نہیں۔
ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ برطانیہ کی جمہوریت کو بڑے قریب سےدیکھا، ساری دنیا کے سسٹم کو دیکھ کر 27 سال پہلے اپنی تحریک شروع کی۔
عمران خان نے کہا کہ میں نےانصاف کی تحریک شروع کی تھی، پاکستان کا مسئلہ ہی ایک ہے کہ ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہے، پاکستان کا ایک طبقہ اپنے آپ کو قانون سے اوپر سمجھتا ہے، دو خاندان سمجھتے ہیں وہ قانون سے اوپر ہیں، نواز شریف جھوٹ بول کر ملک سے باہر بھاگا ہوا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جس ملک میں قانون کی حکمرانی ہو وہ ترقی کرتے ہیں، بیرون ملک پاکستانی اس لیے جاتے ہیں وہاں قانون کی حکمرانی اور خوشحالی ہے، مدینہ کی ریاست کی بنیاد ہی عدل اور انصاف تھی۔
عمران خان نے کہا کہ یہاں ملک کا طاقت ور طبقہ اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم آزاد نہیں ہیں، سپریم کورٹ نے واضح کہا 90 دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں، الیکشن کمیشن کہتا ہے پیسے نہیں اور الیکشن 8 اکتوبر کو ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جس ملک میں آئین و قانون نہ ہو وہ غلام بن جاتے ہیں، ہم غلام ہیں آزاد نہیں ہیں، آج ہم بھکاریوں کی طرح دنیا سے پیسے مانگ رہے ہیں، گزشتہ 11 ماہ سے امپورٹڈ حکومت مسلط ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے دور میں یہ کہتے تھے بڑی مہنگائی ہے، آج پاکستان میں تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے، آٹا نہ ملنے کی وجہ سے 6 لوگ مر چکے ہیں، ہمارے دورمیں کورونا آیا لیکن ایسی مہنگائی نہیں تھی۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور میں آٹا 55 اور آج 155 روپے کلو ہو چکا ہے، کونسی قیامت آگئی 11 ماہ میں آٹا 155 روپے کلو کا ہو گیا، ملک میں بڑے ڈاکو کو چوری کرنے پر این آر او مل جاتا ہے، عوام تھوڑے سے طبقے کی غلام بنی ہوئی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پیسے نہ ہونے کی وجہ سے آج الیکشن ملتوی کر دیا گیا، وکلا برادری سے کہتا ہوں اگر ہم نے آئین کا قتل ہونے دیا تو پھر الیکشن نہیں ہوں گے، انصاف قوم کی بنیادی ضرورت ہوتی ہے، یورپ میں کبھی سنا ہے کہ عوام کا پیسہ چوری کرنے والے کو این آر او دیا گیا ہو؟
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کے گھروں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں، اب تک تحریک انصاف کے ایک ہزار کے قریب کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے، ملتان میں روزہ افطار کرتے ہوئے کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ حسان نیازی کو ذلیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، انگریز دور میں بھی شہباز گل، اعظم سواتی جیسا تشدد نہیں ہوا تھا، کبھی سوچ نہیں سکتا تھا ہماری ریاست اتنی نیچے گرے گی، اظہر مشوانی کو گھر سے غائب کر دیا گیا، خوف پھیلایا جا رہا ہے تاکہ سارے ڈر کر گھروں میں رہیں۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم کشمیریوں، فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں، تحریک انصاف کے ساتھ کشمیری، فلسطینیوں والا سلوک ہو رہا ہے، عدلیہ پر اللہ نے بہت بڑی ذمہ داری ڈالی ہے، انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں مجھے مارنے کا پورا پروگرام بنا ہوا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شبلی فراز کی ہڈی توڑ دی گئی، عمر سلطان کے ناک کی ہڈی توڑ دی گئی، جوڈیشل کمپلیکس کی چھت سے پتھر اور شیلنگ کی گئی، مجھے پولیس آفیسرز نے جوڈیشل کمپلیکس کے پلان کا بتایا، پولیس آفیسرز خود اس پلان سے حیران تھے، آئی جی پنجاب، آئی جی اسلام آباد اور نامعلوم افراد نے مل کر آپریشن کرنا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ نگران حکومت کے آتے ہی وزیر آباد جے آئی ٹی کو ثبوتاژ کر دیا گیا، اگر جے آئی ٹی بنانی ہے تو چیف جسٹس کی سربراہی میں بنائیں، انہیں خوف ہے کہیں میں اقتدارمیں نہ آجاؤں، مجھے کہا گیا آزاد کشمیر چلے جاؤ، زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ الیکشن 8 اکتوبر پر چلا گیا، انہوں نے پھر آئین پر واردات کی، کون گارنٹی دے گا اور کون فیصلہ کرے گا کہ الیکشن کرانے کے لیے ماحول ٹھیک ہو گا؟ وکلا، ججز سے درخواست کرتا ہوں یہ پاکستان کے لیے فیصلہ کن مرحلہ ہے، آزاد قوم وہی ہوتی ہے جہاں قانون کی حکمرانی ہوتی ہے۔