امریکی ایوان نمائندگان نے ووٹنگ سے صدرجوبائیڈن کے مواخذے کی تحقیقات سے متعلق باضابطہ منظوری دے دی۔ بائیڈن نے اس اقدام کو بے بنیاد اورسیاسی شعبدہ بازی قراردیا جبکہ ریپبلکنز ایسے شواہد پیش کرنے میں ناکام رہے جن سے ظاہر ہو کہ صدر خاندانی کاروبار میں لین دین سے مالی طور پرمستفید ہوئے۔
جو بائیڈن کے مواخذے کیلئے ایوان میں ووٹنگ ہوئی ، قرارداد کے حق میں 221 جبکہ مخالفت میں 212 ووٹ آئے۔
امریکی صدر پر الزام ہے کہ ان کے بیٹے ہنٹربائیڈن نے یوکرین اورچین میں کاروبارکیا اورغیرملکی کاروباری شخصیات کواس وقت کے امریکی نائب صدرجوبائیڈن تک رسائی کی یقین دہانیاں کروائیں۔ تاہم ری پبلکنز کی جانب سے اس بات کے شواہد پیش نہیں کیے گئے کہ آیا بائیڈن نے فائدہ اٹھایا یا نہیں۔
بائیڈن نے ریپبلکن پارٹی کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’بے بنیاد مواخذے کا اسٹنٹ‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ریپبلکن امریکی عوام کو درپیش مسائل سے گریز کر رہے ہیں۔ امریکیوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے کچھ کرنے کے بجائے وہ مجھ پر جھوٹ سے حملہ کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
جو بائیڈن نے کہا کہ وہ اپنا کام کرنے کے بجائے اس بے بنیاد سیاسی اسٹنٹ پر وقت ضائع کرنے کا انتخاب کر رہے ہیں جسے کانگریس میں ریپبلکن بھی تسلیم کرتے ہیں کہ یہ حقائق کی تائید نہیں کرتا۔ امریکی عوام بہتر کے مستحق ہیں۔
امریکی صدر کے مواخذے کیلئے رائے شماری صدر کے بیٹے ہنٹربائیڈن کی جانب سے ایوان نمائندگان کے ارکان کے سامنے بند کمرے میں پیش ہونے کی مخالفت کے چند گھنٹوں بعد ہوئی۔
کیپیٹل ہل میں پریس کانفرنس کرنے کے بجائے ہنٹر بائیڈن نے عوامی طور پر گواہی دینے پر آمادگی کا اعادہ کیا تھا، اس پیشکش کو ایوان نمائندگان کے ریپبلکنز نے مسترد کر دیا تھا۔ہنٹر بائیڈن کا کہنا تھا کہ ’میں آج ایک عوامی سماعت میں گواہی دینے آیا ہوں تاکہ کمیٹیوں کے جائزسوالات کا جواب دے سکوں‘۔
مواخذے کی تحقیقات سے ریپبلکنز کو مزید اختیارات ملیں گے کہ وہ عدالت میں اپنی تحقیقات کا دفاع کر سکیں۔ وائٹ ہاؤس نے دلیل دی ہے کہ ایوان نمائندگان کے ریپبلکن ارکان غیر قانونی ہیں کیونکہ پورے ایوان نے کبھی بھی انکوائری کی منظوری کے حق میں ووٹ نہیں دیا، لیکن بدھ کو کامیاب ووٹنگ کے ساتھ اس دلیل کو کالعدم قرار دیا جا سکتا ہے۔ امرئیک واضح رہے کہ ایوان کی جانب سے امریکی صدر کے مواخذے کی منظوری کے باوجود معاملہ سینیٹ میں جائے گا جہاں ڈیموکریٹس کو 49 کے مقابلے میں 51 ووٹوں کی اکثریت حاصل ہے۔