روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اسکرین پر اپنا ہمشکل دیکھ کر حیران پریشان رہ گئے۔ اس اچانک سامنے نے انہیں لاجواب کردیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ماسکو میں سالانہ نیوز کانفرنس کے دوران شرکاء کو حیرت کا دھچکا لگا جب اسکرین پر روسی صدر پیوٹن جیسی شکل اور آواز رکھنے والے ایک اور شخص دکھائی دیا۔
درحقیقت یہ آرٹیفشل انٹیلیجنس (مصنوعی ذہانت ) کے ذریعے بنائی جانے والی باتیں کرتی شبیہہ تھی۔
کانفرنس کے دوران درجنوں کی تعداد میں کالرز نے بذریعہ ویڈیو لنک روسی صدر سے سوالات پوچھے، تاہم اس وقت خاصی دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب اسکرین پر روسی صدر نمودار ہوئے اور اپناتعارف کروایا۔
پوتن سے حد درجہ مماثلت رکھنے والے شخص نے کہا، ’ہیلو، میں سینٹ پیٹرزبرگ یونیورسٹی کا طالبعلم ہوں اور پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ کی شکل کے کتنے لوگ موجود ہیں‘۔
اے آئی سے بنے پیوٹن نے یہ بھی پوچھا کہ آپ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اورنیورل نیٹ ورکس کے ذریعے ہماری زندگیوں میں آنے والے خطرات کو کس نظرسے دیکھتے ہیں؟’
ایک دم سے حیرت زدہ دکھائی دینے والے پیوٹن نے کہا، ’مجھے نظرآرہا ہے کہ آپ میرے جیسے ہیں اور میری ہی آواز میں بات کر رہے ہیں۔ میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ میری طرح صرف ایک شخص ہوسکتا ہے جو میری آواز میں بات کر سکتا ہے اور وہ صرف میں خود ہوں۔‘
کچھ توقف کے بعد روسی صدر بولے، ’بائے دا وے یہ میرا پہلا ڈبل ہے۔‘
یہ بات قابل ذکر ہے کہ مغربی میڈیا میں خصوصاً ایسی افواہیں موجود ہیں کہ اصل روسی صدر کے علاوہ ان جیسی شکل و جسامت اور آواز والے ایک یا ایک سے زیادہ افراد بھی موجود ہیں جو ان کی صحت کو درپیش مسائل کے باعث پیوٹن کی جگہ عوامی مقامات پرتقریبات میں بھیجے جاتے ہیں۔
تاہم روس کے صدارتی دفتر کریملن نے ایسی افواہوں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے بتایا ہے کہ صدر پیوٹن مکمل طور پرصحت مند ہیں۔