پشاور: پشاور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی اور اے این پی کے وکلاء کے درمیان جھگڑا ہوگیا جس میں ایک وکیل زخمی ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملگری وکیلان نے عدالت کے خلاف احتجاج کیا جس پر ملگری وکیلان اور آئی ایل ایف ممبران آپس میں لڑپڑے، وکلاء نے ایک دوسرے پر مکوں کی برسات کردی اس دوران ملگری وکیلان کا ایک وکیل زخمی جسے اے این پی کے وکلا نے طبی امداد کے لیے بی ایچ یو منتقل کردیا۔
واقعے کے بعد معاملہ بڑھنے پر پی ٹی آئی کے وکلا نے بار روم میں پناہ لی۔
اے این پی کے وکلاء کی تنظیم ملگری وکیلان کی جانب سے پشاور ہائی کورٹ میں احتجاج کیا گیا اور الزام عائد کیا کہ مخصوص جماعت کو مقدمات میں خصوصی رعایت دی جارہی ہے، مخصوص جماعت کے رہنما لاڈلے بن کر ہائی کورٹ پہنچ جاتے ہیں، خاص سیاسی جماعت کو اتنی رعایت کیوں دی جارہی ہے؟ سوالات تو اٹھیں گے۔
صوبائی صدر ملکگری وکیلا احمد فاروق خٹک ایڈووکیٹ نے کہا کہ انصاف کے ترازو کا جھکاؤ ایک مخصوص جماعت کی طرف ہے، احتجاج کا مقصد عوام کا عدلیہ پر اعتماد بحال کروانا ہے۔
ملگری وکیلان کے صوبائی صدر فاروق احمد فاروق خٹک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کا پی ٹی آئی کی طرف جھکاؤ ٹھیک نہیں، ایمل ولی کی بات اآئے تو عدالت کہتی ہے یہ کون ہے، 3 دن میں عدالت قبلہ درست کرے بصورت دیگر صوبے بھر میں احتجاج کریں گے۔
فاروق خٹک نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ کو سیاسی ہائی کورٹ نہ بنائیں، ایک سیاسی جماعت کو ریلیف دینے کے بجائے تمام سائلین کو یکساں ریلیف دیں۔