کولو راڈو کے بعد امریکا کی ایک اور ریاست مین (Maine) نے بھی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 2024 کے انتخابات کے لیے نااہل قرار دے دیا ہے۔
مین کی سیکریٹری آف اسٹیٹ شینا بیلوز نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ریاست میں ابتدائی انتخابات کے لیے نااہل ٹھہرایا ہے۔ یہ نا اہلی 6 جنوری 2021 کو دارالحکومت واشنگٹن کے حکومتی علاقے کیپٹل ہل پر حملوں کے لیے اکسانے کے الزام کے تحت ہے۔
سابق امریکی صدر آئندہ صدارتی انتخاب کے لیے ری پبلکن پارٹی کی امیدواری کی دوڑ میں آگے تھے تاہم 2020 کے انتخابی نتائج کے حوالے سے غلط دعووں سے ان کی پوزیشن کمزور ہوگئی۔
شینا بیلوز نے اپنے فیصلے پر عملدرآمد کو سپریم کورٹ کے فیصلے تک موخر رکھا ہے۔
19 دسمر کو امریکی ریاست کولوراڈو کے کی سپریم کورٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ریاست میں ابتدائی بیلٹ کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔ امریکی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کے کسی خواہش مند کو ریاست کے ابتدائی انتخابات کے لیے بغاوت پر اکسانے کے الزام کی بنیاد پر نااہل ٹھہرایا گیا ہو۔
سابق امریکی صدر نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے انتخابی نتائج میں فراڈ سے متعلق الزامات کو غیر جمہوری قرار دیا ہے۔ مین میں سابق قانون سازوں کے ایک گروپ نے کہا تھا کہ امریکی آئین کی روشنی میں ڈونلڈ ٹرمپ کو بغاوت پر اکسانے کے الزام کے تحت نااہل ٹھہرایا جاسکتا ہے۔
اگر اس نئے فیصلے کے تحت ڈونلڈ ٹرمپ کو مارچ 2024 میں ابتدائی بیلٹ میں حصہ لینے سے روک دیا گیا تو نومبر کے عام انتخابات میں ان کی پوزیشن کمزور ہوجائےگی۔ اس فیصلے سے سپریم کورٹ پر بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی اپیل کی سماعت کے دوران دبائو بڑھے گا۔
ٹرمپ کو وفاق اور ریاست کی سطح پر 2020 کے عام انتخابات کے نتائج بدلنے میں نمایاں کردار ادا کرنے کے الزام میں دو مقدمات کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ رائے عامہ کے جائزوں میں ری پبلکن امیدوار کی حٰثیت سے نامزدگی کی دوڑ میں آگے ہیں۔