شہباز شریف کے زیر صدارت ویڈیو لنک اجلاس، معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف کے زیر صدارت ویڈیو لنک پر معیشت کو بہتر کرنے کے حوالے سے مسلسل 5 گھنٹے طویل اجلاس ہوا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں اسحاق ڈار، احسن اقبال، رانا ثنا اللہ، سعد رفیق نے شرکت کی، اجلاس میں معاشی بحران اور بینکنگ سیکٹر کی ریفارمز سمیت ڈالر کی قیمت کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے بھی مختلف امور زیر غور آئے، اجلاس میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے ملکی معاشی استحکام سمیت روپے کی قدر میں اضافہ کے لیے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔

جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کو حلقہ بندیاں تسلیم نہیں تھیں تو الیکشن میں حصہ کیوں لیا؟ خالد مقبول

کراچی: (ویب ڈیسک) ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے استفسار کیا ہے کہ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کو بھی حلقہ بندیاں تسلیم نہیں تھیں تو الیکشن میں حصہ کیوں لیا ؟
انہوں نے جنرل ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے اپنی غلطی مان لی ہے، صوبائی حکومت نے 53ی ونین کونسلز کے مطالبے کو تسلیم کیا ہے۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم پچھلی دفعہ ہونے والی مردم شماری کے خلاف بھی عدالتوں میں گئے تھے،
مردم شماری کے نتائج نے ہمارے اندیشوں کوصحیح ثابت کیا، گزشتہ پانچ سال سے نئی مردم شماری کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔
سابق میئر کراچی ڈاکٹر فاروق ستار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان بنا سکتے ہیں تو پاکستان بنانے والوں کو جوڑ بھی سکتے ہیں، پاکستان بنانے والوں کی موجودہ نسل کو دربدر ہونے سے بچا بھی سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یکجہتی اور اتحاد سے پاکستان کی سیاست مستحکم ہو جائے گی، اتحاد قائم کر دیا تو پاکستان معاشی مشکلات سے نکل پائے گا۔
کراچی کے سابق ناظم سید مصطفیٰ کمال نے جنرل ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی قبضہ کرنے والوں کے نشانے پر ہے، کراچی کی سڑکوں، عمارتوں اور گلیوں پر قبضہ کرنے کا ڈھونگ رچایا گیا لیکن منصوبہ بندی کرنے والے سن لیں ہماری موجودگی میں ان کے خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جیت کے بعد بھی اتنے لوگ جمع نہیں کر سکتے جتنے ہمارے پاس کارکنان ہیں، دو دن پہلے الیکشن لڑنے والوں نے سندھ کے شہری علاقوں سے غداری کی ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت ضدی ہے کسی کی کوئی بات نہیں مانتی ہے۔
سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ حکومت نے اپنی غلطی کو تسلیم کیا ہے، سندھ حکومت نے بالآخر یہ تسلیم کیا ہے کہ ان سے غلطی ہو گئی ہے، چند دنوں میں وزیراعلیٰ اور صوبائی وزیروں کی گفتگو سنی ہے، پیپلز پارٹی نے کہا ہم ایم کیو ایم کے مطالبے پر 53 سیٹیں مانتے ہیں، سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر الیکشن آرڈیننس کی شق 10 واپس لی۔
انہوں نے کہا کہ اگر 53 سیٹیں شامل کر لی جائیں تو پورا ایک شہر بنتا ہے، اگر الیکشن میں معمولی التوا ہوتا تو کراچی کو اس کے حقوق مل جاتے، سب سیاسی جماعتوں سے گزارش کی تھی کہ ایک ماہ الیکشن کیلئے رک جائیں۔
سابق ناظم کراچی سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ لیکن انہوں نے ہماری بات نہیں مانی اور کراچی والوں کے حقوق کا سودا کیا، ان سے پوچھنا ہو گا کہ کراچی کا سودا کیوں کیا؟

فضائی راستے سے عراق جانے والے زائرین کیلئے نئی سفری ہدایات جاری

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزارت خارجہ نے فضائی راستے کے ذریعے عراق جانے والے زائرین کیلئے نئی سفری ہدایات جاری کر دیں۔
ترجمان مذہبی امور کے مطابق پاکستانی وزارتِ خارجہ نے نئی سفری ہدایات ایرانی عراقی حکام سے مشاورت کے بعد جاری کیں، جس کے مطابق فضائی راستے سے عراق جانے والے زائرین اسی راستے سے وطن واپس آئیں۔
وزارتِ مذہبی امور کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عراق سے ایران جانے کے خواہشمند زائرین سفر سے قبل اسلام آباد میں ایرانی سفارتخانہ سے ویزہ حاصل کریں، عراق کے راستے ایران جانے کیلئے پاکستان میں ایرانی سفارتخانے سے ویزہ لینا ضروری ہو گا۔
ترجمان کے مطابق کسی دوسرے ملک پہنچ کر تیسرے ملک کا ویزہ حاصل کرنے میں مسائل کا سامنا ہو گا۔

قومی اسمبلی واپس نہیں جا رہے، عمران کو گرفتار کرنیکی کوشش ہو رہی ہے، فواد چودھری

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما و سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ ہم قومی اسمبلی میں واپس نہیں جا رہے، عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اپوزیشن لیڈر و دیگرعہدے لینے کے لیے سپیکر حاضری لگانے کا کہیں گے تو لگا لیں گے، ہماری طرف سے حکومت ستمبر، اکتوبر میں الیکشن کرا لے، اعتراض نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی چیئرمین عمران خان کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تلخیاں، اعظم سواتی، شہباز گل واقعہ کے بعد پیدا ہوئیں، جو لیگی کارکن پارٹی چھوڑنا چاہیں گے انہیں سپورٹ کریں گے۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ مفتاح اسماعیل، شاہد خاقان عباسی کا ہمارے ساتھ کوئی رابطہ نہیں، عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش ہو رہی ہے، پرویزالہیٰ کو پنجاب میں پی ٹی آئی کی صدارت دینے کا فیصلہ نہیں ہوا، آئندہ انتخابات کے بعد پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کا فیصلہ نہیں ہوا۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 2018 کے الیکشن کے بعد پنجاب میں وزیراعلیٰ کے امیدواروں کی بہت گروپنگ تھی، علیم خان اور جہانگیر ترین وزیر اعلیٰ بننے کے امیدوار تھے، الیکشن جب بھی ہوں گے ہم اکثریت سےجیتیں گے۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ امریکا سے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے، حسین حقانی عمران خان کےخلاف لابنگ کر رہے تھے۔

حمزہ شہباز نے پارلیمانی کمیٹی کے لیے سپیکر کو 3 افراد پر مشتمل خط لکھ دیا

لاہور: (ویب ڈیسک) نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کے سلسلہ میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف نے پارلیمانی کمیٹی کے لیے تین افراد کے ناموں پر مشتمل خط سپیکر پنجاب اسمبلی کو لکھ دیا۔
حمزہ شہباز شریف کی طرف سے لکھے گئے خط کے مطابق ملک احمد خان، سید حسن مرتضیٰ، ملک ندیم کامران پارلیمانی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل حکومتی اتحاد کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی کے لئے میاں اسلم اقبال، راجہ بشارت اور ہاشم جواں بخت کے نام پہلے ہی سپیکر کو بھجوا دیے گئے ہیں۔

صدر اور وزیر اعظم کی جانب سے ایرانی سرحد پر دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان میں دہشتگردوں کے حملے میں 4 سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت کی شدید مذمت کی ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ پنجگور میں سکیورٹی فورسز پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں اور سکیورٹی فورسز کے 4 اہلکاروں کی شہادت پر گہرا دکھ ہے، حملے سے دہشتگردی کے خلاف قوم کے غیر متزلزل عزم کو نقصان نہیں پہنچ سکتا۔
صدر مملکت نے شہداء کی خدمات اور وطن کیلئے عظیم قربانی پر خراج عقیدت اور بہادری پر اُنہیں سلام پیش کیا، اس کے علاوہ انہوں نے شہداء کے بلند درجات کی دعا کی اور ان کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے مذمت بیان میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان میں پاکستان ایران سرحد پر دہشت گردی کے نتیجے میں 4 سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر شدید مذمت کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے مزید کہا قوم فرض کی ادائیگی میں شہید سکیورٹی اہلکاروں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ ایران اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اس کی سرزمین سرحد پار حملوں کیلئے استعمال نہ ہو۔

اپوزیشن نے نگران وزیر اعلیٰ کے نام پر سیاست چمکانے کی کوشش کی: پرویز الہٰی

لاہور: (ویب ڈیسک) وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالہٰی سے راجہ بشارت اور میاں اسلم اقبال نے ملاقات کی اس دوران نگران وزیراعلیٰ کے تقرر، سیاسی صورتحال اور سپیکر پنجاب اسمبلی کی سربراہی میں کمیٹی کے اجلاس کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الہٰی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے غیر جانبدار شخصیات کے نام نگران وزیر اعلیٰ کیلئے پیش کئے، اپوزیشن نے جانبدار شخصیات کے نام دے کر مذاق کیا ہے، انہوں نے یہاں بھی سیاست چمکانے کی کوشش کی، اپوزیشن نگران وزیراعلیٰ کے حوالے سے جو چاہتی ہے وہ خواب پورا نہیں ہوگا۔
انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سپیکر پنجاب اسمبلی کی سربراہی میں کمیٹی نگران وزیراعلیٰ کے حوالے سے کسی نتیجے پر پہنچ جائے گی، راجہ بشارت، میاں اسلم اقبال اور ہاشم جواں کھلے دل کے ساتھ مذاکرات کریں گے، ہماری کوشش ہو گی کہ اتفاق رائے جلد ہو، انشاء اللہ نگران وزیراعلیٰ وہ آئے گا جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔

الیکشن کمیشن نے ڈی سی آفس کیماڑی کے باہر ہنگامہ آرائی کا نوٹس لے لیا

کراچی: (ویب ڈیسک) الیکشن کمیشن نے کراچی کے علاقے کیماڑی میں ڈسٹرکٹ ریٹرنگ آفیسر کے آفس کے باہر ہنگامہ آرائی کا نوٹس لے لیا۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیف سیکرٹری سندھ سے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کر دی۔
واضح رہے کراچی کے علاقے کیماڑی میں بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کے خلاف پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کیا گیا جہاں ان کا پیپلز پارٹی کے کارکنوں سے آمنا سامنا ہو گیا۔
احتجاج تصادم میں بدلنے کے بعد دونوں جماعتوں کے کارکنوں کی جانب سے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا گیا۔

بلوچستان میں مالی بحران سنگین، سرکاری ملازمین کی تنخواہ کے پیسے نہیں ہیں: وزیراعلیٰ بلوچستان

کوئٹہ: (ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے انکشاف کیا ہےکہ صوبےکا مالی بحران سنگین ہوگیا ہے، صوبے کے پاس سرکاری ملازمین کی تنخواہ کے لیے پیسے نہیں ہیں۔
ایک بیان میں عبدالقدوس بزنجو نے وفاق سے فوری طور پر صوبےکا قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کا حصہ جاری کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا ہےکہ پیسے نہ ہونے سے صوبےکے ترقیاتی کام ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں، شدید سردی میں سیلاب متاثرین بحالی کے منتظر ہیں، صوبے کو اس کا حصہ مل جائے تو اپنے سیلاب متاثرین کو خود سنبھال سکتے ہیں۔
عبدالقدوس بزنجو کا کہنا ہےکہ وزیراعظم ان کی بات سمجھ رہے ہیں لیکن متعلقہ محکمے معاملےکو سنجیدہ نہیں لے رہے، وزیراعظم سے اپیل ہےکہ متعلقہ محکموں کے ساتھ کوئٹہ آئیں اور مالی بحران کا خود جائزہ لیں۔

پی آئی اے کے آپریشنل بیڑے میں مزید 2 طیاروں کا اضافہ

کراچی: (ویب ڈیسک) پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے آپریشنل بیڑے میں مزید دو طیارے شامل ہوگئے، گزشتہ روز نئے ائیربس 320 نے پہلی کمرشل پرواز پی کے 309 کے حیثیت سے اسلام آباد تا کراچی بھری جبکہ 7 مہینے سے لانگ گراونڈنگ کا شکار بوئنگ 777 طیارہ بھی آپریشن میں شامل ہوگیا۔
مشکل معاشی حالات کے باوجود حکومت پی آئی اے کی ترقی کیلئے سرگرم ہے،اسی تناظر میں جہازوں کی تعداد میں اضافہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پی آئی اے کے آپریشنل بیڑے میں 2 طیاروں کا اضافہ ہوا، پی آئی اے کے گزشتہ دنوں آنے والے نئے ائیربس 320 طیارہ بھی تمام کوائف مکمل کرنے کے بعد شیڈول میں شامل ہوگیا۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز نئے ائیربس 320 نے پہلی کمرشل پرواز پی کے 309 کے حیثیت سے اسلام آباد تا کراچی بھری جبکہ 7 مہینے سے لانگ گراؤنڈنگ کا شکار بوئنگ 777 طیارہ بھی آپریشن میں شامل ہوگیا۔
طیارے نے کئی ماہ بعد پہلی پرواز بدھ کی صبح پی کے 300 کی حیثیت سے آپریٹ کی جس کہ بعد وہ جدہ روانہ ہوگیا، گزشتہ چندہ ماہ کے دوران یہ دوسرا بوئنگ 777 ہے جو آپریشن میں واپس آیا۔
اس سلسلے کا تیسرا طیارہ بھی فعالی کے آخری مراحل میں ہے اور اگلے چند ہفتوں میں وہ بھی آپریشنل ہوجائے گا، اس عمل سے پی آئی اے کے 14 ائیربس اور 10 بوئنگ 777 سمیت کل 25 طیارے شیڈول کا حصہ ہوں گے، طیاروں کی فعالی سے پی آئی اے کا شیڈول ہموار ہوجائے گا اور نیٹ ورک کو وسیع کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
ترجمان کے مطابق جہازوں کی فعالی خصوصی طور پر پرزہ جات کا حصول موجودہ زرمبادلہ کے حالات کے تناظر میں ایک پیچیدہ عمل تھا، اپنے محدود وسائل سے جہازوں کی فعالی اور بیڑے میں آپریشنل طیاروں کا اضافہ ایک اہم سنگ میل ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کوویڈ کے بعد پی آئی اے کے فعال طیاروں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے، وفاقی وزیر ایوایشن خواجہ سعد رفیق کی ذاتی دلچسپی اور حکومت پاکستان کے خصوصی تعاون کے باعث طیاروں میں اضافے کا عمل مکمل ہورہا ہے، ہوابازی کی صنعت مکمل طور پر بحالی کی طرف گامزن ہے اور بڑھتی ہوئی مانگ کیلئے طیاروں کی تعداد میں اضافہ ناگزیر ہے۔