شہباز شریف، بلاول بھٹو پاکستان کیلئے گداگری کر رہے ہیں، چودھری شجاعت

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ گداگری کا الزام وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو ہر روز فقیر کہہ کر پکارا جا رہا ہے، وہ یہ گداگری پاکستان کیلئے کر رہے ہیں جس پر انہیں فخر ہونا چاہئے۔
چودھری شجاعت کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم اور وزیر خارجہ پاکستان میں موجود سیلاب زدگان کی بحالی کے ساتھ ساتھ عوام کی معاشی صورتحال بہتر بنانے کی خاطر پیسے مانگ رہے، یہ پیسے اگر انہیں چوک میں کھڑے ہو کر بھی مانگنے پڑے تو اس پر بھی انہیں فخر ہونا چاہیے اور اس نیک کام میں ہم بھی ان کے ساتھ شریک ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ ادھر ادھر سے چند مثالیں ڈھونڈ کر بیان دیتے ہیں انہیں بھی چاہیے کہ ہر قدم عوام کی خاطر اٹھایا کریں، ایسے لوگوں پر یہ شعر لاگو ہوتا ہے کہ
تو ادھر ادھر کی نہ بات کر یہ بتا کہ قافلہ کیوں لٹا
مجھے رہزنوں سے گلہ نہیں تیری رہبری کا سوال ہے

نمبرز پورے ہونے کا دعویٰ ڈرامہ ہے، پنجاب ہمارے پاس واپس آ چکا: رانا ثنا اللہ

لاہور: (ویب ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ چودھری پرویز الہٰی کے پاس 186 کا ہندسہ نہیں، پنجاب واپس ہمارے پاس آچکا ہے، کینٹینر سے فائر معظم کو لگا جس سے وہ ہلاک ہوا، فائرنگ نوید نے کی، دو اور لوگوں کے حوالے سے پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ جنیوا کانفرنس کی کامیابی پر وزیر اعظم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،تحریک انصاف کے لوگ مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے کے خواہشمند ہیں، عمران خان پاکستان کی سیاست پر بدنما داغ ہیں، ووٹ کی طاقت سے اس فتنے کو مائنس کر دیا جائے گا، فتنہ گزشتہ پانچ سال سے چور، ڈاکو کرپشن کا راگ آلاپ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں معلوم ہے ان کے پاس نمبرز پورے نہیں، ان کے 6 سے 8 اراکین اسمبلی بیرون ملک ہیں، بیرون ملک ممبران اسمبلی کی ہمارے پاس ٹریول ہسٹری موجود ہے، 176 بندے اکٹھے کر کے 187 کا ڈرامہ کرتے ہیں، مونس الہٰی سارے پیسے اکٹھے کر کے سپیشل طیارہ میں چلا گیا، میرا خیال ہے مونس الہیٰ واپس نہیں آئے گا، پنجاب میں اقلیتی حکومت ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا اگر ہم نے ممبران خریدے ہیں تو آج ان کے 187 ارکان کیوں موجود ہیں؟، عدم اعتماد کیلئے 22 دن مل چکے ہیں، ان کا ایک ایک دن پنجاب پر بھاری گزر رہا ہے، کل یہ فیصلہ ہونا چاہیے، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ بہت اچھے جج ہیں، ان کے بارے قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، امید ہے آئین و قانون پر مبنی فیصلہ ہوگا، ہماری عدالت سے استدعا ہے ان کو مزید موقع نہ دیں۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ بیس ہزار ایکڑ کے رقبے کو براؤن کرایا گیا، 20 سے 22 دنوں میں کرپشن کی رفتار تیز ہوئی ہے، پنجاب میں کرپشن کا بازار گرم ہے، اینٹی کرپشن میں بیٹھے ایک بے غیرت نے لوٹ سیل لگائی ہے، لاہور کے ماسٹر پلان میں اربوں روپیہ اکٹھا کیا گیا، اس کرپشن میں عمران خان بھی شامل ہے، عنائت لک نامی ان کا فرنٹ مین ہے جو کروڑوں کما رہا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ووٹ لو یا گھر جاؤ، پرویز الہٰی کے پاس کوئی تیسرا آپشن ہی نہیں، اب یہ بھاگ سکتے ہیں نہ چھپ سکتے ہیں، وزیراعلیٰ کے باہر جانے کی اطلاعات ہیں، اچھا نہیں لگتا کہ نام نو فلائی لسٹ میں ڈالا جائے۔
عطا تارڑ نے کہا ان کا ایک سرگودھا، خانیوال کا ممبر لاہور نہیں ہے، 8 سے 10 ممبرز پرویز الہٰی سے نالاں ہیں، اس وقت ان کے 12 ممبرز نہیں ہیں، ابھی فواد چودھری نے کہا ان کے پاس تعداد 187 ہے، یہ نمبرز کے حوالے سے جھوٹ بول رہےہیں، سائرہ اکبر ابھی تک پیش نہیں ہو رہی، جواب دینا پڑے گا۔

پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت میں آج پھر بڑی کمی

کراچی: (ویب ڈیسک) پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت میں آج پھر بڑی کمی واقع ہوئی ہے۔
سونےکی فی تولہ قیمت آج 1800 روپے کم ہوکر ایک لاکھ 80 ہزار روپے ہوگئی ہے۔
اس کے علاوہ 10 گرام سونے کی قیمت 1543 روپےکمی سے 154321 روپے ہوگئی ہے۔
عالمی بازار میں سونے کی فی اونس قیمت 1 ڈالر اضافے سے 1877 ڈالر ہے۔

ایک سال میں 365 میراتھن مکمل کرنے والے شخص نے 10 لاکھ پاؤنڈ جمع کرلیے

لندن: (ویب ڈیسک) عزم و حوصلے کی ایک حیرت انگیز خبر برطانیہ سے آئی ہے جہاں ایک صاحب نے روزانہ ایک میراتھن (42 کلومیٹر) دوڑ لگائی اور پورے 2022 میں ہر روز اس پر عمل کیا۔ اس طرح انہوں نے کینسر کا علاج کرنے والے دو خیراتی اداروں کے لیے ایک ملین (دس لاکھ) برطانوی پاؤنڈ رقم جمع کی ہے۔
گیری مک کی کے سر پر اپنی ہدف رقم کا جنون تھا اور انہوں نے مسلسل 365 روز تک روزانہ 42 کلومیٹر تک دوڑ کر نہ صرف نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے جبکہ انہوں نے کینسر کے غریب مریضوں اور تحقیق کے لیے دس لاکھ پاؤنڈ بھی جمع کیے ہیں۔
2022 میں یکم جنوری کو کمبریا کے علاقے کلیٹر مور سے گیری نے اپنا سفر شروع کیا اور راستے میں رقم جمع کرتے رہے۔ صبح ساڑھے آٹھ بجے انہوں نے اپنا سفر شروع کیا اور 42 کلومیٹر کا سفر طے کیا اس کے بعد 31 دسمبر کی رات دوبجے ان کا شاندار استقبال آتش بازی سے کیا گیا۔ اس طرح وہ پورے سال روزانہ ایک میراتھن کے برابر دوڑے تھے۔
نیا ریکارڈ: اس دوران انہوں نے کل 15000 سے زائد کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا اور 20 جوڑی جوتے تباہ ہوئے۔ آخری دن لوگوں نے دورویہ کھڑا ہوکر زوردار تالیوں سے ان کا استقبال کیا۔ گیری کےمطابق وہ فکر مند تھے کہ کسی ناگہانی مسئلے سے یہ سلسلہ نہ ٹوٹ جائے تاہم وہ اپنے غیرمعمولی ہدف میں کامیاب رہے۔
گیری نے کہا کہ وہ خود کو شاباش دے رہے ہیں کیونکہ ہر روز 42 کلومیٹر دوڑنا کوئی آسان عمل نہیں اور وہ بھی پورے ایک سال تک۔ اب انہوں نے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ سے بھی رابطہ کیا ہے۔

کابل میں وزارت خارجہ کی عمارت کے قریب دھماکا، 3 افراد ہلاک

کابل: (ویب ڈیسک) افغان دار الحکومت کابل میں وزارت خارجہ کی عمارت کے قریب دھماکا ہوا ہے جس میں 3 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
عرب میڈیاے مطابق خودکش حملہ آور نے افغان وزارت خارجہ کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی، سکیورٹی اہلکاروں نے داخلے سے روکا تو حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کے مقام سے تین افراد کی لاشیں اسپتال لائی گئی ہیں۔

آئی ایم ایف کےکہنے پر اقدامات کریں گے مگر ان کا دباؤ عوام پر نہیں آئےگا: اسحاق ڈار

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہےکہ عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کےکہنے پر اقدامات کریں گے مگر ان کا دباؤ عوام پر نہیں آئےگا۔
اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈارکا کہنا تھا کہ ہم رواں سال کا مالی بجٹ ٹارگٹ تبدیل نہیں کر رہے، ہم اس کو حاصل کرلیں گے، سیف سائیڈ پر ہمیں پھر بھی کچھ مالی اقدامات کرلینے چاہئیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کےکہنے پر اقدامات کریں گے مگر عام آدمی پر ان مالی اقدامات کا بوجھ نہیں ہوگا، یہ مالی اقدامات ٹارگٹڈ اور واضح ہوں گے، آئی ایم ایف سے میں نے اور میری ٹیم نے بڑی تفصیلی ملاقاتیں کیں، کچھ ان بجٹڈ سبسڈیز ہیں، جیسےکسان پیکج، ایکسپورٹرز کو دیا گیا پیکج، ان کی ہم نے نشاندہی کرلی ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اللہ اپوزیشن والوں کو ہدایت دے، یہ ہر وقت ڈیفالٹ کی گردان پکڑے ہوئے تھے، سیلاب متاثرہ علاقوں کی تین سال میں بحالی اور تعمیر نو مکمل کرنی ہے، تین سال میں ہم نے ری کنسٹرکشن اور ری ہیبلیٹیشن مکمل کرنی ہے۔

پرویز الٰہی کو ہٹانے کے نوٹیفکیشن کیخلاف حکم امتناع میں ایک دن کی توسیع، سماعت کل ہوگی

لاہور: (ویب ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کی وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے سے ہٹانے کے خلاف درخواست پر سماعت کل 12جنوری تک ملتوی کر دی اور ان کو ہٹانے کے نوٹیفکیشن کے خلاف حکم امتناع میں ایک دن کی توسیع کر دی۔
لاہورہائیکورٹ کے 5 رکنی بنچ نےپرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت کی، گورنر کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ عدالت نے 17دن کا وقت دیا تھا مگر وزیر اعلیٰ نے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا۔
بینچ کے سربراہ جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہا کہ آخر میں تو وزیر اعلیٰ کا فیصلہ اراکین نے ہی کرنا ہے، عدالت اعتماد کے ووٹ کے لیے مناسب وقت دے سکتی ہے۔
پرویز الٰہی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ وہ اس قانونی نکتے پر دلائل دیں گے۔
جسٹس عاصم حفیظ نے ریمارکس دیے کہ وزیر اعلیٰ کے پاس 24 گھنٹے 186 ارکان کی حمایت ہونی چاہیے۔
اٹارنی جنرل منصور عثمان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا گورنر کے کہنے پر ووٹ لینا ضروری ہے۔ جسٹس عاصم حفیظ نے ریمارکس دیے کہ کوئی فریق بھی نمبرز کو ہاتھ لگانے کو تیار نہیں، سب سوچ رہے ہیں کہ پہلے جو کرے گا وہی بھرے گا۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ پرویز الٰہی نے مناسب وقت کا نکتہ اٹھایا لیکن اب معاملہ مناسب وقت سے باہر آ چکا ہے، اعتماد کا ووٹ لینے سے وزیر اعلیٰ کو کسی نے نہیں روکا تھا۔
جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہا کہ اگر اتفاق رائے نہیں ہے تو عدالت اس کا میرٹ پر فیصلہ کرےگی۔
اس پر بیرسٹر علی ظفر نےکہاکہ وزیر اعلیٰ اور کابینہ کو ہٹانے کا نوٹیفکیشن ہوا تو تحریک عدم اعتماد بھی واپس لے کر ایک سیاسی گیم کھیلی گئی، گورنر اعتماد کے ووٹ کا کہہ سکتا ہے لیکن اجلاس کی تاریخ مقرر کرنے کا اختیار اسپیکر کو ہے، اسپیکر پہلے سے اجلاس کر رہے ہیں،اسپیکر کے اجلاس نہ بلانے پر وزیر اعلیٰ کو سزا نہیں دی جا سکتی۔
جسٹس عاصم حفیظ نے ریمارکس دیے کہ آئین کے تحت گورنر اور اسپیکر غیر جانبدار ہوتے ہیں مگر یہاں گورنر اور اسپیکر جماعتوں کے ترجمان بنے ہوئے ہیں، جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہا کہ اسپیکر الگ تاریخ دے سکتا تھا۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ لینے میں کوئی دقت نہیں لیکن بات اصول کی ہے۔
عدالت نے وقت ختم ہونے پر سماعت جمعرات12جنوری تک تک ملتوی کر دی اور حکم امتناع میں ایک روز کی توسیع کردی، پرویز الٰہی کے وکیل علی ظفر 12جنوری کو دلائل جاری رکھیں گے۔

ہمارا معاشرہ کرپشن کی بیماری کا شکار ہے، چیف جسٹس پاکستان

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان نے نیب ترامیم سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ ہمارا معاشرہ کرپشن کی بیماری کا شکار ہے۔
نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بنچ نے کی، جس میں وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب قانون میں ترمیم کے وقت ارکان اسمبلی کی اکثریت نے منظوری دی۔ اس وقت 159 ارکان اسمبلی موجود تھے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوال یہ ہے کہ قانون سازی کے وقت اپوزیشن کا ہونا ضروری ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ ایسی کوئی پہلے مثال موجود ہے کہ رکن پارلیمنٹ نے قانون سازی کو چیلنج کیا ہو؟۔ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ میرے سامنے ایسا کوئی کیس نہیں جس میں رکن پارلیمنٹ نے قانون چیلنج کیا ہو۔ درخواست گزار نہ صرف رکن پارلیمنٹ ہے بلکہ ملک کا وزیر اعظم بھی رہا ہے۔میں اپنے دلائل میں درخواست گزار کی بدنیتی اور ذاتی مفاد کی بھی وضاحت کروں گا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ موجودہ کیس میں نیب قانون کی بہتری دیکھ رہے ہیں۔ ضروری نہیں کہ قانون کو کالعدم ہی قرار دیا جائے۔ قانون کو کالعدم قرار دینے کے علاوہ بھی عدالت کے پاس آپشن موجود ہیں۔ قانون کو آئین کے مطابق ہونے پر ہی آگے بڑھنا چاہیئے۔
جٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ اگر نیب ترامیم بنیادی حقوق سے متصادم ہوئیں تو ہی عدالت آپشنز پر غور کرے گی۔ وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ کوئی بھی ایسا قانون قائم نہیں رہ سکتا تو بنیادی حقوق سے متصادم ہو۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عدالتیں سیاسی فیصلے کرنے کی جگہ نہیں ہیں۔ کیا عدالت متنازع معاملات پر فیصلے کرنے لگے تو کیا مزید تنازعات پیدا ہوتے ہیں؟۔اس کیس میں سیاسی تنازع بھی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ تحریک انصاف کے وکیل نے دلائل میں کہا پاکستان بننے کے وقت سے کرپشن بیماری کی صورت میں موجود ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارا معاشرہ کرپشن کی بیماری کا شکار ہے۔ عوامی مفاد اور انفرادی فائدہ اٹھانے والوں کے درمیان توازن ہونا چاہیے۔سوال یہ ہے کہ عدالت نے آئین کا دفاع اور تحفظ کیسے کرنا ہے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آئین کا مطلب پاکستان کے عوام ہیں۔ سوال یہ بھی ہے کہ فیصلہ کرنے میں عدالت کہاں اور کس حد تک جا سکتی ہے۔ پبلک آفس ہولڈرز قابل احتساب ہیں۔ اگر حالیہ نیب ترامیم سے احتساب کا معیار گرا ہوا ہے تو عدالت ان کو برقرار کیسے رکھ سکتی ہے؟۔ جب سے پاکستان بنا انسداد کرپشن قوانین بنے ہوئے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ انسداد کرپشن قوانین کی وجہ ہی سے عوامی عہدیدار قابل احتساب ہیں۔ ہم نے سماجی یا سیاسی مسائل کو نہیں دیکھنا۔ اعتماد ہی تمام معاملات کا مرکز ہے۔ پبلک آفس کے لیے ڈاکٹرائن آف ٹرسٹ ضروری ہے۔ ججز بھی عوامی اعتماد کے ضامن ہیں۔ ججز بھی قابل احتساب ہیں۔ ججز پیسے کے قریب بھی نہیں جا سکتے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ سپریم کورٹ کو ایک معاملے میں فنڈز ملے وہ اسٹیٹ بینک میں جمع کرا دیے۔ آج بھی انتظار کر رہے ہیں کہ فنڈز استعمال ہوں۔ اگر سپریم کورٹ فنڈز کی تفصیلات اسٹیٹ بینک کی ویب سائٹ پر نہ ڈالتی تو آج بھی تنقید ہو رہی ہوتی۔
وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ اعتماد بہت اہم ہوتا ہے۔ عدلیہ بھی پارلیمنٹ اور سیاستدانوں پر اعتماد کرے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کو پارلیمنٹ پر اعتماد ہے مگر عوام کا اعتماد عدلیہ پر ہے۔ کچھ بنیادی لوازمات ہیں جس پر عدالت نے بھی عمل کرنا ہے۔
عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 12 جنوری سہ پہر ڈیڑھ بجے تک ملتوی کر دی۔

راکھی ساونت نے اپنے مسلمان دوست عادل خان سے شادی کرلی

ممبئی: (ویب ڈیسک) بھارتی اداکارہ راکھی ساونت نے اپنے بوائے فرینڈ عادل سے کورٹ میرج کرلی۔
سوشل میڈیا پر اداکارہ اور ڈانسر راکھی ساونت اور ان کے مسلمان بوائے فرینڈ عادل خان کی شادی کی تصاویر گردش کر رہی ہیں جس پر صارفین کی جانب سے خوب تبصرے کئے جارہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ان تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ راکھی اور عادل شادی کے کاغذات پر سائن کر رہے ہیں ایک تصویر میں راکھی اور ان کے شوہر نے پھولوں کا ہار بھی پہن رکھا ہے جبکہ ہاتھ میں میرج سرٹیفکیٹ تھامے نظر آرہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل راکھی نے اپنی والدہ کی صحت کے بارے میں آگاہ کرنے کیلئے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ ان کی والدہ میں دوبارہ برین ٹیومر کی تشخیص ہوئی ہے وہ شدید بیمار ہیں اور اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
راکھی نے مداحوں سے والدہ کی صحتیابی کیلئے مداحوں سے دعاؤں کی اپیل بھی کی تھی۔
واضح رہے کہ راکھی ساونت اپنے بوائے فرینڈ کے ہمراہ آئے دن بھارتی میڈیا سے بات چیت کرتی دکھائی دیتی ہیں جبکہ اب سے کچھ دن قبل انہوں نے یہ اعلان بھی کیا تھا کہ وہ اور عادل جلد شادی کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
راکھی ساونت نے 2020 میں برطانیہ کے ایک بزنس مین رتیش سے شادی کی تھی جو زیادہ عرصہ نہ چل سکی اور اگلے سال ہی ختم ہو گئی تھی۔

حکومت انتقام میں اندھی ہو چکی، آئین و قانون کی دھجیاں اڑا دیں:عمران خان

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت سیاسی انتقام میں اندھی ہو چکی ہے، امپورٹڈ حکومت نے آئین و قانون کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی اور ایم این اے حسین الٰہی کی زمان پارک آمد، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی، ملاقات میں سیاسی صورتحال اور اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ فرحان خان کو انڈین ایجنٹ سمجھ کر الٹا کر سارا جسم زخمی کیا، ایک محب وطن پاکستانی کا قصور کیا ہے، یہ پوری قوم کے لئے سوالیہ نشان ہے؟
عمران خان نے وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کی فیملی ممبران کو نو فلائی لسٹ میں شامل کرنے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت سیاسی انتقام میں اندھی ہو چکی ہے، امپورٹڈ حکومت نے آئین و قانون کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پنجاب میں وفاقی حکومت کی شب خون مارنے کی سازش ناکام ہو گی، پی ٹی آئی اور ق لیگ کے اراکین اسمبلی متحد ہیں اور وفاقی وزراء کو منہ کی کھانا پڑے گی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ سیاست میں کبھی انتقامی کارروائی کی اور نہ یقین رکھتے ہیں، چاہے فرحان خان پر تشدد کی بات ہو یا بندے اٹھانے کی شہبازشریف اور رانا ثناء اللہ کی ہر سازش ناکام ہو گی۔
چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ انشاء اللہ ناکامیاں شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کا مقدر بن چکی ہیں، وفاقی حکومت اقتدار کے لالچ میں بدترین انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے۔