سعودی عرب میں سڑک پار کرنے والوں کو ڈیڑھ لاکھ جرمانہ دینا ہوگا

سعودی عرب نے پیدل شاہراہوں کو عبور کرنے والے شہریوں پر بھاری جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

سعودی جنرل ڈپارٹمنٹ آف ٹریفک (جی ڈی ٹی) نے اعلان کیا کہ شاہراہوں کو عبور کرنے والے پیدل چلنے والوں پر 2000 ریال تقریباً ڈیڑھ لاکھ پاکستانی روپے تک کے بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔

محکمہ کے مطابق پیدل چلنے والوں کو شاہراہوں کو عبور کرتے ہوئے ایک ہزار سے دو ہزار سعودی ریال تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا، یہ اقدام اس خطرناک عمل کو روکنے کے لیے متعارف کرایا گیا جو نہ صرف پیدل چلنے والوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالتا ہے بلکہ ٹریفک میں نمایاں خلل کا باعث بنتا ہے اور حادثات کے امکانات میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

سعودی حکام نے شہریوں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اپنی اور دوسروں کی حفاظت کو برقرار رکھنے کے لئے، پیدل چلنے والوں کے قوانین اور ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنائیں۔

ان کا کہنا ہے کہ شاہراہوں کو عبور کرنے والے افراد کو ایگزیکٹو ریگولیشنز کے شیڈول نمبر 5 کے تحت خلاف ورزی کے طور پر درجہ بند کیا گیا ہے۔

حکام نے کہا کہ مقررہ علاقوں کے باہر سڑکوں کو عبور کرنا، ٹریفک سگنلز کو نظر انداز کرنا اور کراسنگ کے دوران مخصوص لین استعمال کرنے میں ناکامی پر 100 سے 150 ریال تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

آسٹریلوی کپتان کی غزہ سے اظہار یکجہتی کے معاملے پر عثمان خواجہ کی حمایت

آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے غزہ سے اظہار یکجہتی کے معاملے پر اوپننگ بیٹر عثمان خواجہ کی حمایت کردی۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے عثمان خواجہ کو پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران ایک سیاہ کبوتر کو اپنے بلے اور جوتوں پر زیتون کی شاخ پکڑے ہوئے اسٹیکر لگانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

گزشتہ روز عثمان خواجہ نے پریکٹس کے دوران جس لوگو کی نمائش کی تھی اس پر 01 یو ڈی ایچ آر کے الفاظ بھی لکھے تھے جو انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے آرٹیکل ون کا حوالہ ہے۔

پرتھ میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران 36 سالہ عثمان خواجہ کو مخصوص جوتے پہننے سے روک دیا گیا تھا جس پر ’آزادی ایک انسانی حق ہے‘ اور ’تمام زندگیاں برابر ہیں‘ کے نعرے درج تھے۔

اس حوالے سے پیٹ کمنز نے میلبرن میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو میں کہا کہ ہم واقعی عثمان کی حمایت کرتے ہیں، خواجہ اس بات کے لیے کھڑے ہیں جس پر وہ یقین رکھتے ہیں اور مجھے لگتا ہے انہوں نے یہ واقعی احترام کے ساتھ کیا ہے۔

پیٹ کمنز کا کہنا تھا کہ جیسا میں نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ’تمام زندگیاں برابر ہیں‘، مجھے نہیں لگتا یہ بہت قابل اعتراض ہے اور میں کبوتر کے بارے میں بھی یہی کہوں گا۔

آسٹریلوی کپتان نے کہا کہ مجھے لگتا ہے جس طرح سے عثمان خواجہ اس بارے میں بات کر رے ہیں وہ واقعی اپنا سر اونچا رکھ سکتے ہیں، لیکن اس حوالے سے قواعد موجود ہیں اور مجھے یقین ہے آئی سی سی نے کہا وہ اس کی منظوری نہیں دیں گے، البتیہ کونسل قوانین بناتا ہے اور آپ کو اسے قبول کرنا ہوگا۔

عمران خان کو ماموں کی نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت دی جائے، پی ٹی آئی کا مطالبہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بانی جماعت عمران خان کو ان کے ماموں کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی اجازت دینے کا مطالبہ کردیا۔

ترجمان پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ عمران خان کے ماموں جاوید زمان خان آج قضائے الہٰی سے انتقال فرما گئے ہیں، وہ زمان پارک لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر مقیم تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ مرحوم جاوید زمان عمران خان کے اتالیق (مُربّی) تھے، جن سے بانی پی ٹی آئی کو نہایت قریبی وابستگی تھی۔

ترجمان پی ٹی آءی کے مطابق عمران خان کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ مرحوم ماموں کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی اجازت کا دیا جانا عمران خان کا بنیادی انسانی حق ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ سائفر مقدمے میں ضمانت کی منظوری کے بعد عمران خان کو جیل میں قید رکھنے کا کوئی قانونی اور آئینی جواز نہیں۔

عمران خان کے اہل خانہ نے کہا کہ اپنے وکلاء سے مشاورت کے بعد ان کی وساطت سے عدالت سے عمران خان کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی اجازت کی استدعا کریں گے۔

ون وہیلنگ کرتے موٹر سائیکل سوار کو بچاتے ہوئے کار کو حادثہ، 4 جاں بحق

اسلام آباد میں ایکسپریس وے ڈھوک کالا خان کے قریب ٹریفک حادثے میں چار افراد جاں بحق اور پانچ زخمی ہوگئے۔

ترجمان ریسکیو کے مطابق حادثہ تیز رفتاری کے باعث کار اور موٹر سائیکل کے درمیان تصادم کے باعث پیش آیا۔

تیز رفتار کار نے ون ویلنگ کرتے موٹر سائیکل سوار کو بچانے کی کوشش کی اور فٹ پاتھ سے جا ٹکرائی۔

ترجمان ریسکیو کے مطابق دو جاں بحق اور زخمیوں کا تعلق کرسچن کمیونٹی سے ہے۔

ورلڈ بینک نے الیکشن کے بعد کی صورت حال پر خدشات ظاہر کر دیے

ورلڈ بینک نے الیکشن کے بعد کی صورت حال پر خدشات کا اظہار کردیا ہے، ورلڈ بینک کو خدشہ ہے کہ آنے والے انتخابات کے بعد، مضبوط اور منظم ذاتی مفادات کی وجہ سے اہم پالیسیاں واپس لیے جانے اور قرض دہندگان کو کیے گئے وعدوں پر پورا نہ اترنے پر پاکستان کے لیے بڑے میکرو اکنامک خطرات پیدا ہونے والے ہیں۔

ان ممکنہ تبدیلیوں میں گیس اور بجلی کی سبسڈی کو معقول بنانا، تجارتی نرخوں میں کمی اور پراپرٹی ٹیکس کی بہتر وصولی شامل ہے۔

ورلڈ بینک نے حال ہی میں منظور شدہ 350 ملین ڈالرز کے جائزے میں کہا کہ ’مضبوط اور منظم مفادات کی وجہ سے اسٹیک ہولڈرز کے خطرات زیادہ ہیں، جو ممکنہ طور پر اہم اصلاحات، خاص طور پر تجارتی ٹیرف کی اصلاحات، پراپرٹی ٹیکسیشن اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات کو ریورس کرنے کی وکالت کرتے ہیں۔‘

بینک نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کے ساتھ مل کر ایک اور درمیانی مدت کے قرضے کے پروگرام کے تحت مزید مدد فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، جس پر نو منتخب حکومت کے ذریعے دستخط کیے جائیں گے۔

ورلڈ بینک نے کہا کہ، ’آئندہ انتخابات کی وجہ سے سیاسی اور گورننس کے خطرات زیادہ ہیں، کیونکہ اس سے منسلک سیاسی دباؤ مالیاتی روک تھام یا چیلنجنگ اصلاحات کے مسلسل نفاذ کے عزم کو ختم کر سکتا ہے‘۔

ورلڈ بینک نے مزید کہا کہ ملک کیلئے ’میکرو اکنامک خطرات بھی زیادہ ہیں، اسٹینڈ بائے ایگریمنٹ کے اختتام پر درآمدات کا ریزرو کور ڈیڑھ ماہ سے بھی کم ہونے کا امکان ہے، اس طرح اسٹینڈ بائے معاہدے کی تکمیل کے بعد اضافی بیرونی مدد کی ضرورت ہوگی‘۔

ورلڈ بینک نے ان ”وسیع تر اور گہری اصلاحات“ پر کچھ روشنی ڈالی ہے جو کہ ملک کو اگلے دو سالوں میں شروع کرنے ہوں گے۔

آئی ایم ایف اور دیگر علاقائی کثیر جہتی اداروں جیسے کہ منیلا میں قائم ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB)، بیجنگ میں قائم ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (AIIB)، اور پاکستان کے دو طرفہ شراکت دار، بشمول چین اور امریکہ کے ساتھ ملک کر کام کرنے والے عالمی بینک نے کہا کہ اس دوران ضروری مالیاتی استحکام، اعتماد کو بہتر بنانے اور سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے وسیع تر اور گہری اصلاحات کی ضرورت ہو گی۔

مطلوبہ اصلاحات کی طویل فہرست میں تحفظ پسند تجارتی پالیسیوں میں کمی، مسخ شدہ زرعی سبسڈیز کا خاتمہ، اور صوبوں کو منتقل ہونے والے مضامین پر وفاقی حکومت کے اخراجات کو معقول بنانا شامل ہے۔ جو کہ آج کل وفاق اور صوبوں کے درمیان بات چیت کا مرکز بنا ہوا ہے، جس میں وفاقی فنڈز کو ترقیاتی منصوبوں اور صوبائی نوعیت کی اسکیموں تک محدود کرنا شامل ہے۔

اصلاحاتی مینیو میں اثاثہ جات، جائیداد اور شعبوں پر روایتی طور پر ٹیکسوں میں اضافے کے ذریعے محصولات کو بڑھانا، خاص طور پر زراعت، چھوٹے خوردہ اور رئیل اسٹیٹ پر ٹیکس کا نفاذ شامل ہے۔

اس کے علاوہ ایجنڈے میں بجلی اور گیس دونوں میں توانائی کی اصلاحات کو تیز کرنے پر زور دیا گیا ہے، خاص طور پر تقسیم اور ترسیل سے ہونے والے اخراجات اور نقصانات کو کم کرنا بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

عالمی بینک کے مطابق کاروباری ماحول کو آسان بنانے کے لیے اقدامات کے ساتھ ساتھ ریاستی ملکیتی انٹرپرائز (SOEs) کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کرنے ہوں گے۔

عالمی بینک نے نوٹ کیا کہ اگرچہ موجودہ سیاسی تناظر میں اس اصلاحاتی ایجنڈے پر پیش رفت کی ضمانت نہیں دی جا سکتی، تاہم، عالمی بینک اہم شعبوں میں مسلسل اصلاحات کی حمایت کرے گا۔

حضرت عیسیٰؑ کی ’جائے پیدائش‘ بیت حلم میں فضا سوگوار، کرسمس کا جشن منسوخ

گرجا گھر کی گھنٹیاں بیت لحم کی گلیوں میں گونجتی ہیں، کرسمس کے قریب آنے کے ساتھ ہی اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے کا شہر زائرین سے بھرا ہونا چاہئے لیکن اس سال یہ تقریباً ویران ہے۔

پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی برادری کرسمس کا جشن آج روایتی جوش و خروش سے منا رہی ہے لیکن بیت لحم میں فضا سوگوار ہے۔

مسیحی برادری بیت لحم کو حضرت عیسیٰؑ کی جائے پیدائش قرار دیتی ہے اور ہر سال یہاں کرسمس کا بہت بڑا جشن منایا جاتا ہے جس میں دنیا بھر سے سیاح آتے ہیں لیکن اس سال فلسطین میں بسنے والے مسیحی بھی غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ دہشت گردی پر درد اور پریشانی میں مبتلا ہیں۔

مقامی رہنماؤں نے گذشتہ ماہ فلسطینی آبادی کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے تقریبات کو کم کرنے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ تباہ شدہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان شدید جنگ جاری ہے۔

فلسطینی کنٹرول وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی فضائی اور زمینی کارروائیوں کے دوران 20 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور پٹی کی کل آبادی کا تقریبا 85 فیصد بے گھر ہو چکا ہے۔

یہاں کے بہت سے لوگوں کے اپنے پیاروں اور دوستوں کے ذریعے غزہ سے تعلقات ہیں، اور اس شہر پر مصائب کا احساس پڑ گیا ہے جسے حجرت عیسیٰؑ کی جائے پیدائش کے طور پر احترام کرتے ہیں۔

وہ سجاوٹ جو کبھی محلوں کی زینت ہوا کرتی تھیں جنہیں ہٹا دیا گیا ہے۔ پریڈ اور مذہبی تقریبات منسوخ کردی گئی ہیں اور شہر کے مرکز میں مینجر اسکوائر کا روایتی بہت بڑا کرسمس درخت واضح طور پر غائب ہے۔

کوئٹہ تا کراچی معطل ٹرین سروس تقریباً ڈیڑھ سال بعد بحال

ڈی ایس ریلوے یوسف لغاری کا کہنا ہے کہ کوئٹہ تا کراچی معطل ٹرین سروس ایک سال چار ماہ بعد بحال کردی گئی ہے۔

کوئٹہ میں مٰڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی ایس ریلوے یوسف لغاری نے کہا کہ آج خوشی کا دن ہے، ایک سال چار ماہ بعد دوبارہ بولان میل بحال کردی گئی۔

ڈی ایس ریلوے نے کہا کہ جلد بگٹی ایکسپریس بھی بحال کردیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ بولان میل میں 22 سو روپے اکنامی کلاس کرایہ ہے جو کہ نارمل ریٹ ہے۔ بولان میل میں کوئٹہ سے 9 بوگیاں جبکہ سبی سے مزید 3 بوگیاں شامل کریں گے۔

 

 

ڈی ایس ریلوے یوسف لغاری نے کہا کہآج بولان میل کے زریعے کوئٹہ سے کراچی کیلئے 700 مسافر روانہ ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اکبر بگٹی ایکسپریس 2 ماہ میں بحال کردی جائے گئی۔

ودہولڈنگ ٹیکس براہ راست وصولی کیلیے سویپ سسٹم تیار

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ود ہولڈنگ ٹیکس براہ راست وصولی کیلیے سویپ پیمنٹ رسید سسٹم تیار کرلیا۔

وفاقی حکومت نے ود ہولڈنگ ٹیکس چوری روکنے، ڈاکیومنٹیشن کو فروغ دینے، ایجنٹس کی جانب سے کٹوتی کردہ ودہولڈنگ ٹیکس اپنے پاس رکھنے کے بجائے براہ راست خزانے میں جمع کرنے کیلیے سویپ پیمنٹ رسید سسٹم (SPR ) تیار کرلیا، اسسے ایجنٹس کی جانب سے رقم کٹوتی کے بجائے براہ راست خزانے میں جمع ہو گی۔

سسٹم کے نفاذ کیلیے ایف بی آر نے انکم ٹیکس رولز 2002 میں ترامیم کا مسودہ تیار کرکے اسٹیک ہولڈرز کی آرا کیلیے جاری کردیا ہے، ان سے اعتراضات اور آرا کیلیے سات دن کا وقت مقررر کیا ہے، گزٹ نوٹیفکیشن کے بعد انکم ٹیکس ترمیمی رولز لاگو کردیے جائیں گے۔

ایف بی آر حکام نے بتایا کہ اس اقدام کا بنیادی مقصد ٹیکس ریونیو اور ٹکس نیٹ بڑھانا ہے، پہلے ود ہولڈنگ ایجنٹس سپلائرز سے ود ہولڈ کیا جانے والا ٹیکس اپنے پاس رکھتے تھے، اس سسٹم سے رقم براہ راست سرکاری خزانے میں جائے گی۔

پاکستان ٹیم نے مشن امپاسبل، کیلیے کمر کس لی

کراچی: پاکستان نے ’مشن امپاسبل‘ کیلیے کمر کس لی جب کہ میلبورن میں 42 برس بعد طویل فارمیٹ میں پہلی فتح کیلیے الیون میں بھی ردوبدل کا امکان موجود ہے۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میلبورن میں منگل کی علی الصباح شروع ہورہا ہے، پرتھ میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں شکست فاش کی وجہ سے پاکستان ٹیم کو سیریز میں کم بیک کیلیے ایم سی جی میں لازمی فتح درکار ہوگی، یہاں پر بھی انھیں پیس اور باؤنسی کنڈیشنز کا سامنا ہوگا تاہم بہتر تکنیک کی بنیاد پر بیٹرز بھی بڑی اننگز کھیل کر حریف بولنگ اٹیک پر دباؤ بڑھا سکتے ہیں۔

آسٹریلیا کی جانب سے اس ٹیسٹ میچ کیلیے بھی گذشتہ مقابلے کی اپنی فاتح الیون کو برقرار رکھا جائے گا، جس کا مطلب یہ ہے کہ مقامی اسٹار اسکاٹ بولینڈ کو موقع کیلیے مزید انتظار کرنا پڑسکتا ہے۔

کینگروز کو فی الحال کسی قسم کے فٹنس مسائل کا سامنا نہیں ہے تاہم پاکستانی ٹیم انجریز کی وجہ سے اپنے اہم کھلاڑیوں سے بھی محروم ہورہی ہے، اسپنر ابرار احمد دوسرا ٹیسٹ بھی نہیں کھیل سکیں گے، میدان میں اترے بغیر اپنڈکس کی وجہ سے نعمان بھی سیریز سے باہر ہوچکے ہیں، پسلی میں اسٹریس فریکچر کی وجہ سے فاسٹ بولر خرم شہزاد بھی باقی دونوں میچز نہیں کھیل سکیں گے، انھوں نے پرتھ میں شاندار ڈیبیو کیا تھا۔

پاکستان کی جانب سے الیون میں ایک تبدیلی یقینی جبکہ کچھ اور ردوبدل بھی ہوسکتا ہے، خرم شہزاد کی جگہ لینے کیلیے حسن علی، میر حمزہ اور وسیم جونیئر لائن میں موجود ہیں، ان میں سے وسیم کو زیادہ تیزبولنگ کرنے کی وجہ سے فوقیت مل سکتی ہے۔

سرفراز احمد کی جگہ خطرے میں ہے، وہ پہلے ٹیسٹ میں مجموعی طور پر 7 رنز بناسکے تھے، وکٹوریہ الیون کے خلاف ٹور میچ کی دونوں اننگز میں وہ مجموعی طور پر 40 رنز کے دوران دوبار آؤٹ ہوئے جبکہ اسی مقابلے میں محمد رضوان نے ففٹی اسکور کی تھی، انھیں میلبورن میں موقع دیا جاسکتا ہے، اسی طرح فہیم اشرف بھی اپنی موجودگی کا احساس نہیں دلاسکے، اگر انھیں ہٹا کر کسی اضافی بولر کو جگہ دی جاتی تو ٹیل بہت لمبی ہوجائے گی، اسپیشلسٹ اسپنر کو اس بار کھلانے کا فیصلہ کیا گیا تو ساجد خان میدان سنبھالیں گے۔

مودی کا الیکشن جیتنے کا حربہ، بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر مکمل

ایودھیا: الیکشن قریب آتے ہی مودی سرکار کے مسلمان مخالف اوچھے ہتھکنڈے تیز ہو گئے۔

بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر مودی سرکار کا الیکشن جیتنے کا ایک اور حربہ ہے۔ مودی سرکار نے بی جے پی ووٹرز سے وعدے کے تحت بابری مسجد کے مقدس مقام پر رام مندر کی تعمیر مکمل کر لی۔

22 جنوری کو مودی سرکار کی ایودھیا کے شمالی قصبے میں رام مندر کی تعمیر کا افتتاح کرنے کی تیاریاں عروج پر ہیں۔
اس مقام پر رام مندر کی تعمیر مودی کی ہندو قوم پرست حکمران جماعت بی جے پی کا تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے انتخابی مہم کا مرکزی موضوع رہا ہے۔

بی جے پی کے رہنما سمجھتے ہیں کہ “رام مندر کی تعمیر سے 2024 کے عام انتخابات میں پارٹی کی کامیابی کے امکانات میں مزید اضافہ متوقع ہے” ۔

اس جگہ کے حوالے سے کئی دہائیوں سے ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان کشیدگی جاری ہے۔ 2019 میں سپریم ورٹ نے بابری مسجد کی زمین ہندوؤں کو دے دی تھی۔