240 واٹ چارجنگ سے مچھر کاٹے کے علاج تک: یو ایس بی سی نے 2023 پر گہرا نقش چھوڑا

ہنگامہ خیزیوں سے بھرپور 2023 اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے، اس سال جہاں دنیا بھر میں کئی بڑے واقعات رونما ہوئے، وہیں ٹیکنالوجی کی دنیا میں بھی کئی کرشمے ہوئے۔

لیکن ان تمام بڑی بڑی کامیابیوں کے بیچ چھوٹی ٹیکنالوجیز نے بھی بڑے کارنامے انجام دیے، 2023 ”یو ایس بی (سی)“ پورٹ کا سال رہا، جس نے 240 واٹ چارجنگ سے لے کر مچھر کاٹنے کے علاج تک سب میں اہم کردار ادا کیا۔

آج کر ہر چارج کرنے لائق ڈیوائس میں آپ کو یو ایس بی سی پورٹ نظر آئے گا۔

اگر ہم سوچیں کہ کنزیومر ٹیکنالوجی نے کس طرح سال بھر ہمارے گیجٹس کو متاثر کیا ہے تو بلا شبہ، 2023 کی پسندیدہ USB-C ہونی چاہیے۔

ہم نے آئی فون 15 تک کو آخر میں ٹائپ سی پورٹ پر تبدیل ہوتے دیکھا۔

240 واٹ کے یو ایس بی سی چارجرز کی ایک جھلک دیکھی، ایسے ڈونگلز دیکھے جو مچھر کے کاٹنے سے نجات دلا سکتے ہیں، اور ہائی پاور GaN چارجرز کا پورا گروپ دیکھا۔

240 واٹ چارجر کے فوائد

240 واٹ کا یو ایس بی (سی) پاور ڈیلیوری چارجر کا استعمال خاص طور پر چارجنگ کی کارکردگی اور مطابقت کے لحاظ سے بہت سے فوائد پیش کر سکتا ہے۔

زیادہ واٹ کے چارجر، جیسے کہ 240 واٹ یو ایس بی سی چارجر آپ کی ڈیواسز کو زیادہ طاقت فراہم کر سکتا ہے، جس سے چارجنگ جلدی ہوسکتی ہے۔ یہ خاص طور پر بڑی بیٹریوں والی ڈیوائسز، لیپ ٹاپس یا گیمنگ کنسولز جیسے پاور کے بھوکے ڈیوائسز کے لیے فائدہ مند ہے۔

زیادہ پاور آؤٹ پٹ کی وجہ سے 240 واٹ یو ایس بی سی چارجر بیک وقت متعدد ڈیوائسز کو چارج کر سکتا ہے۔

اس چارجرز کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ ورسٹائل اور ڈیوائسز کی وسیع رینج کے ساتھ ہم آہنگ ہو۔

ایک 240 واٹ چارجر عام طور پر مختلف پاور پروفائلز کو سپورٹ کرتا ہے، جس سے یہ مختلف ڈیوائسز کی پاور کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ یہ موثر اور محفوظ چارجنگ کو یقینی بناتے ہوئے منسلک ڈیوائس کے ساتھ زیادہ سے زیادہ پاور ڈیلیوری دے سکتا ہے

240 واٹ چارجر کی بڑھتی ہوئی پاور آؤٹ پٹ مطابقت پذیر آلات کے لیے چارجنگ کے اوقات کو نمایاں طور پر کم کر سکتی ہے۔

یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ تمام آلات 240 واٹ چارجر کی زیادہ سے زیادہ پاور آؤٹ پٹ کا پورا فائدہ نہیں اٹھا سکتے.

چارجنگ کی رفتار ڈیوائس کی کمپیٹیبل چارجنگ پروٹوکولز اور بجلی کی ضروریات پر منحصر ہوگی۔ تجویز کیا جاتا ہے کہ آپ اپنے ڈیوائس کے فیچرز چیک کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ اس چارجر کے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں۔

مچھروں سے نجات

یو ایس بی سی نے 2023 میں مچھروں سے نجات دلانا بھی آسان بنا دیا، رواں سال یو ایس بی سی سے چارجنگ والی والی کئی ایسی ڈیوائسز مارکیٹ میں آئیں جو مچھروں سے آپ کو بچاتی بھی ہیں اور مارتی بھی ہیں۔

ان میں کئی طرح کے یو وی لائٹ لیمپس اور ٹریپس شامل ہیں تو مچھروں کو اپنی جانب کھینچتے اور انہیں بجلی کا جھٹا دے کر مار دیتے ہیں۔

اگرچہ 2013 میں متعارف ہونے کے بعد سے یو ایس بی سی کو اپنانے میں سست روی کا مظاہرہ کیا گیا ہے، تاہم، اب ہم تقریباً ایک ایسے مقام پر ہیں جہاں اب ہمیں اپنے تمام گیجٹس کو چارج کرنے کے لیے صرف ایک کیبل کی ضرورت ہے۔

ورک لوڈ کی وجہ سے انجریز ہو رہی ہیں، شاداب خان

قومی کرکٹر شاداب خان کا کہنا ہے کہ ورک لوڈ کی وجہ سے انجریز ہورہی ہیں، بابر اور رضوان سمیت سارے ہی میرے دوست ہیں۔

قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر شاداب خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنوری کے پہلے ہفتے میں فٹ ہوجاؤں گا، اور فٹ ہونے کے بعد پریذیڈنٹ ٹرافی اور آئی ایل ٹی ٹونٹی کھیلوں گا، ابرار کافی عرصے سےکرکٹ کھیل رہا ہے، ورک لوڈ کی وجہ سے بھی ہمارے اسپنرز میں انجریز ہورہی ہیں۔

آسٹریلیا سے ٹیسٹ میچ ہارنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے قومی کرکٹر نے کہا کہ ہم بطور قوم بہت جلدی باتیں شروع کر دیتے ہیں، ایک میچ ہارنے سے کچھ نہیں ہوتا، یہ ٹیم میچ جیتنے نہیں سیریز جیتنے گئی ہے، میلبرن اور سڈنی کی وکٹیں پاکستان کو سوٹ کرتی ہیں، دونوں میچوں میں نتائج پاکستان کے حق میں آئیں گے۔

شاداب خان کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی کافی عرصے سے اچھی پرفارمنس دے رہا ہے، وہ کافی عرصے بعد ٹیسٹ کرکٹ کھیل رہا ہے، اس لیے ردھم میں آنے میں وقت لگتا ہے، بابر اعظم اور محمد رضوان سمیت سارے میرے دوست ہیں، آخری دو سالوں سے لاہور قلندرز ہمیں ہرا رہی ہے، اس بار پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کو ٹکر دیں گے۔

پارٹی سربراہان کی فہرست سے بانی پی ٹی آئی کا نام ہٹا دیا گیا

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پارٹی سربراہان کی فہرست سے بانی پی ٹی آئی کا نام ہٹا دیا، الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی تازہ ترین فہرست اپنی ویب سائٹ پر جاری کردی۔

الیکشن کمیشن کی جاری کردہ سیاسی جماعتوں کی تازہ ترین فہرست کے مطابق الیکشن کمیشن نے پارٹی سربراہان کی فہرست سے بانی پی ٹی آئی کا نام ہٹا دیا۔

الیکشن کمیشن نے فہرست میں تحریک انصاف کو بغیر قیادت کے ظاہر کیا ہے۔

اس کے علاوہ پرویز خٹک کی جماعت پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کو بھی بطور سیاسی جماعت فہرست میں شامل کر لیا گیا۔

ویب سائٹ پر جاری فہرست کے مطابق الیکشن کمیشن میں 175 سیاسی جماعتیں ہیں۔

دوسری طرف الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پنجاب سے قومی اسمبلی کی خصوصی نشستوں پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ترجیحی فہرست روک دی ہے۔

الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان نہ ہونے کی وجہ سے پی ٹی آئی کی ترجیحی فہرست جاری نہیں کی تھی۔ خصوصی نشستوں پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجیحی فہرست میں 20 افراد شامل ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی ترجیحی فہرست چھ ناموں پر مبنی ہے۔

استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کی ترجیحی فہرست میں منزہ حسن پہلے اور فردوس عاشق دوسری ترجیح ہیں۔

بگ بیش؛ زمان 3 وکٹیں اڑاکرمیچ کے ہیرو، میکسویل کوبھی بولڈ کیا

البیوری: پاکستانی پیسر زمان خان نے 24 رنز دے کر 3 وکٹیں اڑائیں جب کہ میکسویل کو یارکر پر بولڈ کیا۔

مینز بگ بیش لیگ میں سڈنی تھنڈر نے میلبورن اسٹارز کو 5 وکٹ سے ہرا دیا، ناکام سائیڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 172 رنز بنائے، بیوویبسٹر 59، گلین میکسویل 30، ہلٹن کارٹ رائٹ 22 اور تھامس روجرز 21 رنز بناکر نمایاں رہے۔

میچ کے ہیرو پاکستانی پیسر زمان خان نے 24 رنز دے کر 3 وکٹیں اڑائیں،انھوں نے میکسویل کو بھی یارکر پر بولڈ کیا، ڈینئیل سامز نے 4 پلیئرز کو میدان بدر کیا، تھنڈر نے ہدف 18.2 اوورز میں 5 وکٹ پر حاصل کرلیا۔

الیکس ہیلز 40، کیمرون گرین 30 اور اولیور ڈیویس 23 رنز بنانے میں کامیاب رہے، بیو ویبسٹر نے 29 رنز دے کر 4 شکار کیے، حارث رؤف اور اسامہ میر کوئی وکٹ حاصل نہیں کرپائے۔

اعظم سواتی نے نواز شریف کے مقابلے میں کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اعظم سواتی نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے مقابلے میں حلقہ این اے 15 مانسہرہ سے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔

عام انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آج آخری روز ہے، اسی وجہ سے انتخابی امیدوارں نے بھاگ دوڑ تیز کردی ہے۔

پی ٹی آئی کارکنان ریلی کی صورت میں اعظم سواتی کے کاغذات جمع کرانے ریٹرنگ آفیسر کے پاس پہنچے اور سابق صدر ڈسٹرکٹ بار عامر خان نے اعظم سواتی کے کاغذات جمع کرائے۔

کاغذات جمع کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عامر خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ اعظم خان سواتی اسی مٹی سے ہیں، نواز شریف سے زبردست مقابلہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی مشینری کا استعمال اپنی جگہ مگر ووٹ عوام کے ہاتھ میں ہے۔

دوسری جانب لیگی رہنما بلال یاسین نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نواز شریف لاہور اور مانسہرہ سے الیکشن لڑیں گے۔

بلال یاسین کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے سات سال سزا کاٹی، عدالتوں نے انہیں بری کیا، لیول پلیئنگ فیلڈ کو آج کے حالات سے نہ ملایا جائے۔

لیگی رہنما مریم نواز نے بھی پی پی 80 شاہ پور سرگودھا سے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔ رہنما مسلم لیگ ن خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی این اے 78 کے لئے جمع کروائے ہیں۔

خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ لیول پلئینگ فیلڈ کو آگ پی ٹی آئی نے 9 مئی کو خود لگائی، ان کا خیال تھا پلیئنگ فیلڈ ان کی جاگیر ہے۔

خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان کا سیاسی ارتقاء ہورہا ہے، پہلے الیکشن اتنی دیر سے غیر یقینی میں ہوتے تھے، ہر الیکشن سیاسی میلے کا سماں ہوتا تھا اب یہ قومی فریضہ بنتا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام کی سنجیدگی ظاہر کررہی ہے، 12 جنوری کے بعد پورے ملک میں اس پر فوکس کریں گے کہ بچوں کا مستقبل کس کے حوالے کرنا ہے۔

استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین خان نے بھی تین حلقوں سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جہانگیر ترین این اے 155 لودھراں اور پی پی 227 لودھراں سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔

جہانگیر ترین این اے 149 ملتان اور پی پی 227 سے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے۔ قبل ازیں، جہانگیر ترین این اے 155 سے کاغذات نامزدگی جمع کراچکے ہیں۔

ایک روز میں اسرائیلی بمباری میں 200 فلسطینی شہید؛13 فوجی بھی ہلاک

غزہ: غزہ پر گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیل کی بمباری اور جھڑپوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 200 ہوگئی جب کہ 13 اسرائیلی فوجی بھی مارے گئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ میں گزشتہ ایک روز میں اسرائیل کی برّی فوج اور حماس کے درمیان جھڑپ جاری ہے جس میں 13 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

شکست کھاتی برّی فوج کی مدد کے لیے اسرائیلی فضائیہ نے غزہ پر 24 گھنٹوں سے مسلسل بمباری جاری رکھی جس میں 200 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔

غزہ میں لڑائی کے مقام پر ہر جانب لاشیں بکھری پڑی ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی لاشیں بھی شامل ہیں۔

یاد رہے کہ 27 اکتوبر سے اسرائیلی برّی فوج غزہ میں داخل ہوکر شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے تاہم حماس کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے جس میں اب تک 152 فوجی ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں ایک ہزار سے زائد ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے باعث غزہ میں 80 فیصد لوگ بے گھر ہوگئے۔ چار بڑے اسپتالوں کے تباہ ہونے سے صحت کا نظام بیٹھ گیا اور بھوک و افلاس نے ڈیرے ڈال لیے ہیں۔ ہر 4 میں سے ایک شہری بھوک کی وجہ سے موت کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔

ادھر اسرائیل نے ایک بار پھر تمام یرغمالیوں کی رہائی تک عارضی جنگ بندی اور حماس کے خاتمے تک مکمل جنگ بندی کو ناممکن قرار دیا ہے۔

دوسری جانب حماس نے بھی کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی مکمل جنگ بندی سے مشروط ہوگی۔

7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کرگئی جب کہ 50 ہزار کے قریب زخمی ہیں۔ شہید اور زخمیوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل حماس جنگ میں صرف ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی کی گئی تھی جس کے دوران سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کے بدلے درجنوں اسرائیلی یرغمالیوں کو رہائی نصیب ہوئی تھی۔

پاکستانی بالرز کا کم پیس؛ مچل اسٹارک بھی حیران ہوگئے

آسٹریلوی فاسٹ بولر مچل اسٹارک بھی پاکستانی تیز گیندبازوں کے پیس گرنے پر حیرانگی کا اظہار کردیا۔

میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آسٹریلوی فاسٹ بولر مچل اسٹارک نے کہا کہ پرتھ ٹیسٹ میچ کے دوران پاکستانی فاسٹ بولرز کا پیس کم ہوگیا جس پر انہوں نے کہا کہ مجھے حیرت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ فاسٹ بولرز کے پیس کم ہونے پر حیران تھا کیونکہ زیادہ تر کھلاڑی 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بالنگ کرواتے ہیں۔ مچل اسٹارک نے کہا کہ میلبرن میں پاکستانی پیسرز کو زیادہ سائیڈ ویز موومنٹ کیلئے رفتار پڑھانا پڑے گی۔

قبل ازیں گزشتہ روز سابق فاسٹ بولر وقار یونس نے کرک انفو کو دیئے گئے انٹرویو میں پاکستانی فاسٹ بولرز کے پیس کم ہونے پر تشویش کا اظہار کیا تھا، انکا کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں سب پاکستانی فاسٹ بولرز کی کارکردگی کیلیے پْر جوش ہوتے تھے،اس بار ایسی کوئی بات نظر نہیں آرہی،میں میڈیم پیسرز، سلو میڈیم پیسرز اور آل راؤنڈرز دیکھ رہا ہوں، کوئی حقیقی فاسٹ بولر ہی نظر نہیں آ رہا۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیڈیمز میں شائقین پاکستانی فاسٹ بولرز کو 150کلومیٹر کی رفتار سے بولنگ کرتے دیکھنے کیلیے آتے تھے،اس بار مجھے تو ایسا کچھ دکھائی نہیں دیا، میری تشویش کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی برق رفتار بولرز موجود نہیں، بعض انجرڈ ہیں مگر ماضی میں کبھی ایسی صورتحال ہوتی تو متبادل بولرز کی بھی کمی نہیں ہوتی تھی ، بدقسمتی سے اب حالات مختلف ہیں۔

ارباز خان نے دوسری شادی کے سوال پر میڈیا کو خاموش کروا دیا

ممبئی: بالی ووڈ کے معروف اداکار و فلمساز ارباز خان نے دوسری شادی کے سوال پر شرماتے ہوئے میڈیا کے نمائندوں کو خاموش رہنے کا کہہ دیا۔

گزشتہ دنوں سے ارباز خان اپنی دوسری شادی کی خبروں کی وجہ سے سرخیوں کی زینت بنے ہوئے ہیں، بھارتی کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ارباز خان 24 دسمبر یعنی آج بالی ووڈ میک اپ آرٹسٹ شوریٰ خان سے دوسری شادی کریں گے۔

ایسے میں ارباز خان کی نئی ویڈیو منظرِ عام پر آئی ہے جس میں وہ دوسری شادی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں شرماتے ہوئے نظر آئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز ارباز خان نے ممبئی پولیس کی سالانہ تقریب ‘اومنگ’ میں شرکت کی، اس تقریب میں شاہ رخ خان، دیپیکا پڈوکون، اکشے کمار، سلمان خان، رنبیر کپور، عالیہ بھٹ، مادھوری ڈکشٹ سمیت دیگر بالی ووڈ ستاروں نے بھی شرکت کی۔

اس تقریب کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں ارباز خان پینٹ سوٹ پہنے میڈیا (پاپارازی) کے فوٹوگرافرز کو پوز دے رہے ہیں کہ اسی دوران میڈیا کے نمائندے اداکار سے پوچھنے لگے کہ سر شادی کے لیے کہاں آنا ہے؟

اس سوال کے جواب میں ارباز خان نے شرماتے ہوئے ہونٹوں پر انگلی رکھ کر میڈیا کے نمائندوں کو خاموش رہنے کا اشارہ کیا اور بنا کچھ کہے وہاں سے تقریب میں چلے گئے۔

یاد رہے کہ بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ارباز خان اور شوریٰ خان کی شادی کی تقریب آج ممبئی میں منعقد ہوگی جس میں اس جوڑی کے چند قریبی دوست اور خاندان والے شرکت کریں گے۔

ارباز خان کی ہونے والی دلہنیا شوریٰ خان بالی ووڈ کی میک اپ آرٹسٹ ہیں، ان دونوں کی پہلی ملاقات نئی آنے والی فلم ‘پٹنہ شکلا’ کے سیٹ پر ہوئی تھی جہاں ارباز خان اور شوریٰ خان کی محبت کی کہانی کا آغاز ہوا۔

واضح رہے کہ ارباز خان کی پہلی شادی دسمبر 1998 میں ملائکہ اروڑا سے ہوئی تھی، اُن کی پہلی شادی کامیاب نہ ہوسکی اور 19 سال بعد مئی 2017 میں دونوں میں طلاق ہوگئی تھی، اس جوڑی کا 21 سالہ بیٹا بھی ہے جس کا نام ارہان خان ہے۔

نوازشریف اور زرداری کا مقابلہ

وطن عزیزترمیں الیکشن نہیں الیکشن سے پہلے کسی ایک پارٹی کے حق میں بننے یا بنائی جانے والی ہوا اہم ہوتی ہے۔کاغذات نامزدگی کا مرحلہ مکمل ہونے کو آگیا ہے لیکن ابھی تک الیکشن کی ہوا نہیں بن پائی ۔ مسلم لیگ ن کو امید تھی کہ نوازشریف واپس آئیں گے تو یہ ہوائیں آندھی اورطوفان میں تبدیل ہوکر فوری اس کی حمایت میں چل پڑیں گی اورپھر جیت ان کی ہوجائے گی لیکن وہ ہوا جو نوازشریف کی آمد پر چلی تھی وہ بھی رک چکی ہے ۔نوازشریف ٹکٹوں کی تقسیم کے لیے پارٹی کے بورڈکے اجلاسوں میں مصروف ہوگئے تو آصف علی زرداری نے مفاہمتی چراغ رگڑنا شروع کردیا۔یوں لگ رہا ہے کہ ایک ماہ پہلے جو جیت کا نقشہ ن لیگ کی ٹیبل پر رکھا گیا تھا اس میں کافی تبدیلیاں آچکی ہیں۔ایک ماہ پہلے تک سامنے آنے والی تصویر کافی دلکش تھی جس میں نوازشریف پورے ملک کے مقبول اور قابل قبول لیڈرکے طورپردکھائی دے رہے تھے لیکن ن لیگ میں ٹکٹوں کی تقسیم پرجو مسائل سامنے آئے ان مسائل نے ن لیگ کی باقی پارٹیوں کے ساتھ ایڈجسٹمنٹس کوبریک لگوادی ہے۔
گزشتہ دو ہفتوں میں چند ایسے واقعات ہوئے ہیں جن کو دیکھ کر محسوس ہورہا ہے کہ الیکشن کے بعد ن لیگ کی سادہ اکثریت کی خواہش ،خواہش ہی رہ جائے گی ۔ان کے ساتھ باقی پلیئرزکو بھی ان کے دائیں بائیں بٹھادیا جائے گا اور نوازشریف کے پاس ان کو جگہ دینے کے سوا کوئی چارہ باقی نہیں رہے گا۔فی الحال پی ٹی آئی سے بلے کانشان واپس لینے کا جو فیصلہ سامنے آیا ہے اس کا فیصلہ بھی سپریم کورٹ نے ہی کرنا ہے اوربہت ممکن ہے کہ سپریم کورٹ کا وہی فیصلہ ہوجو سائفر اورلیول پلینگ کاآیا ہے۔ایسے میں ن لیگ کی مشکلات کم نہیں ہوں گی۔بلوچستا ن میں جو آغاز نوازشریف اور ن لیگ نے کیا تھا وہ ہوا بھی آگے نہیں بڑھ سکی ۔باپ پارٹی کے وہ اہم ارکان جن کے بارے میں کہاجاچکا تھا کہ وہ سب کے سب شیر کی سواری کریں گے اورالیکشن جیت کر بلوچستان میں نوازلیگ حکومت بنائے گی یا اتحادمیں اس کو مرکزی حیثیت حاصل ہوگی اس سلسلے کوبظاہر نہ صرف بریک لگ چکی ہے بلکہ بلوچستان میں زرداری کے نام کے چراغ جلنا شروع ہوگئے ہیں۔عبدالقدوس بزنجو کا ن لیگ کی طرف نہ آنا تو سب کو سمجھ آسکتا ہے لیکن نگران وزیرداخلہ سرفرازبگٹی کا پیپلزپارٹی میں شامل ہوجانا نوازشریف کے سوچنے کا مقام ضروربنتا ہے۔سرفرازبگٹی اور ان جیسوں کے الیکشن لڑنے پر قانونی سوال بہت اہم اور سخت ہے کہ پاکستان کے آئین میں واضح درج ہے کہ نگران حکومت میں وزیربننے والا خود تو بہت دورکی بات اس کے قریبی رشتہ داربھی الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے لیکن سرفراز بگٹی سمیت بلوچستان نگران کابینہ میں شامل کئی لوگ الیکشن شیڈول آنے کے ساتھ ہی مستعفی ہوکر انتخابی میدان میں کود کر پاکستان کے آئین اور قانون کا مذاق اڑانے کے لیے تیار ہیں۔پتہ نہیں سائفر کیس کا فیصلہ ٹرائل کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی پہلے سنانے والی سپریم کورٹ کو اس قانون کا علم ہوگا یا نہیں کہ اس ملک کا نگران وزیرداخلہ بلوچستان کے ایک صوبائی حلقے سے الیکشن لڑرہا ہے اور الیکشن سے پہلے ہی اس کو بلوچستان کے وزیراعلیٰ کے طورپر دیکھا جارہا ہے۔پتہ نہیں مائی لارڈ اطہرمن اللہ کی قانونی نظر میں سرفرازبگٹی بھی معصوم ہیں یا کسی آئینی اورقانونی دائرے میں آتے ہیں ۔اطہر من اللہ صاحب نے حیران کن طوپرایک معمولی ضمانت کے کیس میں اتنا وقت نکالا کہ مرکزی فیصلے سے بھی طویل ایک اضافی نوٹ ایک گھنٹے میں ہی لکھ مارا۔حالانکہ اسی پریم کورٹ میں پچاس ہزار مقدمات فائلوں کی دھول تلے دبے پڑے ہیں اور کتنے ہی ایسے مقدمات ہیں جن کے مختصر فیصلے آئے عرصہ گزرچکا لیکن مائی لارڈزکے پاس تفصیلی فیصلے لکھنے کا وقت نہیں ۔
میں نے جسٹس اطہر صاحب کا فیصلے کے ساتھ اضافی نوٹ دیکھا تو مجھے دوہزاراٹھارہ یاد آگیا ۔ جب مائی لارڈ جسٹس صاحب اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج تھے ۔ ان کے سامنے نوازشریف اور مریم نوازکی سزا معطلی کا کیس تھا ۔مدعیوں نے درخواست کی کہ مائی لارڈ عید آرہی ہے آپ کیس کا فیصلہ پہلے سنادیں گے تو مجرموں کی رہائی ہوجائے گی اور وہ عید گھر پر گزارلیں گے لیکن معزز بینچ نے وہ کیس عید کے بعد تک ملتوی کیااورعید کے بیس دن بعد سزامعطلی کا فیصلہ سنایاتھا۔ایسی چھوٹی چھوٹی باتیں تاریخ کے دامن میں جگہ بنالیتی ہیں۔خیر یہ آج کا موضوع نہیں ہے لیکن کسی نگران وزیرکا مستعفی ہوکر الیکشن میں حصہ لینا آج کا موضوع ضرور ہے اورمجھے یقین ہے کہ میری سپریم کورٹ قانون اور آئین کامذاق اڑانے کی کوشش نہ صرف ناکام بنائے گی بلکہ ایسے کرداروں کا الیکشن لڑنے کا حق بھی صلب کرلے گی۔
سرفزار بگٹی کا پیپلزپارٹی میں جانا ہی کوئی اشارہ نہیں بلکہ ایک دن پہلے فیصل واوڈا کا آصف زرداری سے ملنا اور زرداری صاحب کا واوڈا صاحب کے رخسار پردست شفقت پدری پھیرنا بھی اہم ترین ہے۔فیصل واوڈا کے مطابق بہت جلد کوئی دھماکا ہوگا ۔اب ایسا کوئی بھی دھماکا جو فیصل واوڈا کی صورت میں ہو وہ ن لیگ یا نوازشریف کے حق میں تو نہیں ہوسکتا۔اس دھماکے کا فائدہ پیپلزپارٹی کو ہی ہوگا۔میرے تجزیے کے مطابق آصف زرداری صاحب ’’اندرواندری ‘‘ یا ’’وچوں وچ‘‘ کوئی باریک واردات ڈال رہے ہیں ۔اس واردات کا ہدف ن لیگ یا نوازشریف نہ بھی ہوںلیکن ان کی اپنی پارٹی اوروہ خود ضرورہیں اور پیپلزپارٹی کے فائدے کا مطلب ن لیگ کا نقصان ہی ہوگا۔اور یہ واردات سندھ سے آگے کی ہے کیونکہ سندھ میں آج کے دن تک کوئی بھی پیپلزپارٹی کو چیلنج کرنے والا بحرحال نہیں ہے ۔
سندھ کی بات کریں تو وہ ایم کیوایم جو ایک ماہ پہلے خود بھاگ کر لاہورنوازشریف کے پاس آگئی تھی اب وہ کراچی کی ایک سیٹ ن لیگ کو دینے سے بھی بھاگ رہی ہے ۔ن لیگ اور ایم کیوایم کا سیاسی رومانس بھی ماندپڑگیا ہے۔ن لیگ کی کمیٹی نے کراچی میں ایم کیوایم سے اپنی سیاسی حیثیت سے کافی زیادہ مطالبہ کردیا تھا اس لیے ایم کیوایم نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا دروازہ فی الحال بندرکھنے کا ہی فیصلہ کیا ہے۔ایم کیوایم کومعلوم ہے کہ اتحاد کی صورت میں ن لیگ کا کچھ بگڑے گانہیں اور شاید ان کے پاس کچھ بچے گا نہیں اورپھر پیپلزپارٹی اس بار کراچی کی آٹھ سے دس نشستوں پرامید لگاکربیٹھ گئی ہے اور اگر ایسا ہوگیا تو پیپلزپارٹی کو تاریخی کامیابی مل جائے گی۔
ن لیگ ایم کیوایم رومانس اگربارآور نہیں ہوا تو ن لیگ اور استحکام پاکستا ن پارٹی کے معاملات بھی رک گئے ہیں۔ ن لیگ کے پاس ایک پنجاب ہی تو ہے جس کے بل پروہ حکومت بنانے کی پوزیشن میں آسکتی ہے اس لیے پنجاب میں انہیں خوب پھونک پھونک کر قدم رکھنے ہیں۔استحکام پاکستان قومی اسمبلی کی چالیس نشستوں پراپنے امیدواروں کی حمایت مانگ رہی ہے اس کا مطلب ہے کہ پنجاب کی ایک سو چوالیس میں سے چالیس سیٹیں خود نکال کر استحکام کو دے دی جائیں ۔اس لیے استحکام کے ساتھ بھی بیل منڈھے چڑھتی دکھائی نہیں دے رہی۔اگر استحکام کے ساتھ ن لیگ کسی سمجھوتے پر نہیں پہنچتی تو اس کا مطلب ہے کہ پنجاب میں استحکام پاکستان کی صورت میں اپنا ایک نیا حریف پیدا کرنا ۔اور پھر مخالف مخالف ہی ہوتا ہے چاہے کمزورہو یا طاقتور۔
باقی بچے نوازشریف تونوازشریف کو ویسے توقانونی ریلیف مل چکا ہے لیکن میرے تجزیے اور معلومات کے مطابق تاحیات نااہلی ان کے راستے کی دیوار ابھی تک ہے اور اس وقت تک رہے گی جب تک سپریم کورٹ اس کیس کا فیصلہ نہیں کردیتی۔سپریم کورٹ دوجنوری کو تاحیات نااہلی کے قانون کا کیس سنے گی ۔اگر تو اس کا فیصلہ دوچار دن میں آگیا تو نوازشریف الیکشن لڑرہے ہوں گے لیکن اگر آئینی تشریح کا معاملہ طویل ہوگیا جس کے امکانات موجود ہیں تو نوازشریف الیکشن سے باہرہوسکتے ہیں ۔حکومت بنانے کے لیے یہ صورتحال گھوم کر وہی بن جائے گی جو عدم اعتماد کے بعد ہوگئی تھی ۔یعنی شہبازشریف وزیراعظم اور باقی تمام پارٹیاں ان کی کابینہ ۔لیکن اس بار زرداری صاحب کی خواہش اور کوشش ہے کہ شہبازشریف والی پوزیشن ان کی ہوجائے۔

بگ بیش لیگ؛ زمان خان نے شاداب کو پیچھے چھوڑ دیا

قومی کرکٹ ٹیم کے نوجوان کرکٹر زمان خان نے لیگ اسپنر شاداب خان کا ریکارڈ توڑ دیا۔

آسٹریلیا میں جاری بگ بیش لیگ کے 13 ویئں ایڈیشن میں سڈنی تھنڈر کی نمائندگی کرتے ہوئے ایک سینزن میں 62 وکٹیں لیکر شاداب خان کا قائم کردہ ریکارڈ توڑ دیا۔

آل راؤنڈر شاداب خان نے گزشتہ سیزن میں 61 وکٹیں حاصل کیں تھی، اس فہرست میں سابق فاسٹ بولر اظہر محمود، وہاب ریاض اور حارث رؤف نے 60، 60 وکٹیں لیں تھی۔

میلبرن اسٹارز کے خلاف اہم معرکے میں 22 سالہ فاسٹ بولر نے 3 وکٹیں حاصل کرکے یہ کارنامہ سرانجام دیا۔ میچ میں زمان خان نے کپتان گلین میکسویل، ہلٹن کارٹ رائٹ اور جوناتھن مرلو کی وکٹیں لیں تھیں۔

میلبرن اسٹارز پہلی اننگز میں 172 رنز کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوگئی جس کے جواب میں سڈنی تھنڈر نے ہدف 18.2 اوورز میں کامیابی سے حاصل کرلیا۔

زمان خان نے 6.00 کے اکانومی ریٹ سے 24 رنز کے عوض 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دیکھائی تھی۔