بھارت: کندھمال میں ہوئے عیسائیوں کے قتلِ عام کو 16 سال مکمل

بھارتی ریاست اڑیسہ کے ضلع کندھمال میں ہوئے عیسائیوں کے قتلِ عام کو 16 سال مکمل ہوچکے ہیں۔ 24 دسمبر2007 کو کندھمال میں کرسمس تقریبات کے دوران انتہا پسند ہندوؤں نے عیسائیوں کا قتلِ عام کیا تھا۔

اس المناک واقعے کو 16 سال گزر چکے ہیں، اس کے باوجود متاثرہ عیسائی خاندان نام نہاد بھارتی انصاف کے منتظر ہیں۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق اس قتلِ عام کے نتیجے میں 500 عیسائی ہلاک اور 1800 سے زائد زخمی ہوئے تھے، کندھمال فسادات میں 400 گرجا گھروں اور 4 ہزار مکانات کو تباہ کیا گیا تھا۔

الجزیرہ کے مطابق ان فسادات میں ساڑھے 6 ہزار سے زائد گھروں کو لوٹا گیا تھا جبکہ 75 ہزار سے زائد لوگ بے گھر ہوئے تھے۔

ہندوستان میں رواں سال عیسائیوں کے خلاف 400 حملے ریکارڈ کیے گئے ہیں، ریاست اُتر پردیش عیسائیوں کے خلاف 155 پُر تشدد واقعات کے ساتھ سرِ فہرست ہے۔

سال 2022 میں منی پور فسادات میں 150عیسائی جاں بحق ہوئے تھے جبکہ 400 گرجا گھروں کو جلایا جا چکا ہے۔

ایونجیلکل فیلو شپ آف انڈیا کا کہنا ہے کہ 2014 میں بی جے پی کی حکومت میں آنے کے بعد عیسائی برادری کے خلاف نفرت انگیز جرائم دُگنے ہو گئے ہیں۔

یونائیٹڈ کرسچین فورم کے مطابق 2014 سے 2022 تک ہندوستان میں عیسائی برادری کے خلاف 2700 سے زائد پر تشدد واقعات رپورٹ ہوئے۔

بھارت کے قومی اقلیتی کمشین کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے پہلے دورِ حکومت میں 1998 سے 2004 تک عیسائی برادری کے خلاف 1000 سے زائد پرتشدد واقعات رپورٹ ہوئے۔

ہندوستان میں 2008 میں اڑیسہ میں عیسائی برادری کے 600 سے زائد دیہات اور 400 چرچوں کو نذرِ آتش کر دیا گیا۔ 1998 میں مودی کے زیر سایہ گجرات میں 10 دن تک جاری رہنے والے قتلِ عام میں 25 عیسائی گاؤں جلا دیے گئے۔

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق بھارت میں اوسطاً ہر 12 منٹ بعد ہندوستان میں عیسائیوں کے خلاف تشدد کا واقعہ پیش آتا ہے۔

ٹی آر ٹی کا کہنا ہے کہ بی جے پی مذہب تبدیلی قانون کی آڑ میں عیسائیوں کو دانستہ نشانہ بنا رہی ہے۔

اوپن ڈورز آرگنائزیشن کے مطابق عیسائیوں کے خلاف تشدد میں بھارت 2014 میں 28ویں نمبر سے 2022 میں 10ویں نمبر پر آچکا ہے۔

اکنامک ٹائمز کے مطابق وشوا ہندو پرشاد، بجرنگ دَل اور راشٹریا سوائم سیوک سنگھ عیسائیوں کے خلاف پُرتشدد واقعات میں پیش پیش ہیں۔

انتہا پسند سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی کے پی) کے سربراہ نریندرا مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندوستان میں اقلیتوں کے خلاف تشدد میں شدید اضافہ ہوا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں 3 شہریوں کو بھارتی فوج نے اٹھا کر مار دیا، ریاستی حکومت کا بڑا اعتراف

جموں و کشمیر پر قابض بھارتی انتظامیہ نے ہفتہ کو مبینہ طور پر فوجی کیمپ میں دوران حراست تین شہریوں کی ہلاکت کے بعد ہزیمت سے بچنے کیلئے مقتولین کے لواحقین کو معاوضہ اور نوکریاں دینے کا اعلان کیا ہے۔

مقتولین کے اہل خانہ اور مقبوضہ وادی کی سیاسی جماعتوں نے الزام لگایا کہ انہیں 48 آر آر رجمنٹ کے فوجی کیمپ کے اندر مارا گیا۔

مقبوضہ جموں و کشمیر انتظامیہ کے محکمہ اطلاعات اور تعلقات عامہ کی طرف سے ”ایکس“ پر جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ’پونچھ ضلع کے بفلیاز علاقے میں تین شہریوں کی موت کی اطلاع ملی۔ میڈیکل کی قانونی کارروائی کی گئی اور اس معاملے میں متعلقہ اتھارٹی کی طرف سے قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ حکومت نے ہر مرنے والوں کے لیے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ مزید یہ کہ حکومت نے ہر مرنے والے کے لواحقین کے لیے ہمدردانہ تقرریوں کا بھی اعلان کیا ہے‘۔

تینوں افراد کی لاشوں کو ہفتہ کی دوپہر جموں کے ڈویژنل کمشنر رمیش کمار جنگڈ، پونچھ کے ڈپٹی مجسٹریٹ چودھری محمد یاسین، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ونے کمار اور دیگر حکام کی موجودگی میں ان کے آبائی گاؤں ٹوپا پیر میں دفنایا گیا۔

مقتولین کی شناخت 44 سالہ محفوظ حسین ولد میر حسین، 22 سالہ شوکت علی ولد نذیر حسین اور 32 سالہ شبیر حسین ولد ولی محمد ساکن ٹوپہ پیر کے نام سے ہوئی ہے۔

ہفتہ کی صبح تقریباً 8 بجے تینوں افراد کی لاشیں فوجی کیمپ کے اندر ہی پوسٹ مارٹم کے بعد ان کے اہل خانہ کے حوالے کر دی گئیں۔

مقتولین میں سے ایک شوکت علی کے 45 سالہ چچا پنچ محمد صادق نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے غریب لوگ تھے اور ان کا جمعرات کے گھات لگا کر کیے گئے حملے یا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ فوج نے جمعہ کو صبح ساڑھے نو بجے گاؤں سے نو افراد کو اس وقت اٹھایا جب وہ اپنے گھروں میں صبح کی چائے پی رہے تھے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ حراست میں لیے گئے افراد کو پہلے مال پوسٹ پر لے جایا گیا جہاں ان پر تشدد کیا گیا اور پھر بفلیاز پوسٹ پر منتقل کر دیا گیا۔

محمد صادق نے کہا کہ ’اس کے بعد آج (ہفتہ) صبح 8 بجے لاشیں ہمارے حوالے کی گئیں۔ ہم آج ان کو دفنانے جا رہے ہیں لیکن ہم انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم فوج سے بھی کہتے ہیں کہ وہ ہمیں دہشت گردی کی کسی بھی سرگرمی میں ملوث ہونے کے ثبوت فراہم کرے‘۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ متوفی کے جسم پر زخموں کے نشانات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ان پر تیزاب اور مرچ پاؤڈر ڈالا گیا۔ انہیں پانی سے بھرے ٹینکوں میں بجلی کے جھٹکے دیے گئے۔ انہیں ہر تھرڈ ڈگری ٹارچر دیا گیا۔ میں نے تشدد کی دو ویڈیوز ڈپٹی مجسٹریٹ کے ساتھ شیئر کی ہیں‘۔

بھارتی فوج کے ایڈیشنل ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پبلک انفارمیشن نے بعد میں ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، ’پونچھ کے راجوڑی سیکٹر کے بافلیاز علاقے میں 21 تا 23دسمبر تک جاری رہنے والی دہشت گردی کے واقعے کے بعد علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے سرچ آپریشن جاری ہے۔ علاقے میں تین شہریوں کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ معاملہ زیر تفتیش ہے۔ ہندوستانی فوج تحقیقات کے انعقاد میں مکمل تعاون اور تعاون فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے‘۔

بھارتی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، جموں و کشمیر میں کئی جماعتوں نے ہفتہ کو احتجاجی مظاہرے کیے اور تینوں شہریوں کی ہلاکت کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

پی ٹی آئی کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے ہفتہ کو سری نگر میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’پونچھ واقعہ کے بعد، ٹوپا پیر گاؤں سے پوچھ گچھ کے لیے فوج نے 15 لوگوں کو اٹھایا، جن میں سے تین کی لاشیں انکاؤنٹر کے مقام کے قریب سے ملی ہیں۔ بقیہ 12 افراد مختلف اسپتالوں میں داخل ہیں اور ان کی حالت نازک ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میں نے ایک ویڈیو بھی دیکھی جس میں دکھایا گیا ہے کہ فوجی لوگوں کو مارتے ہوئے اور ان کے زخموں پر لال مرچ کا پاؤڈر چھڑکتے ہیں۔ یہ ایک دل دہلا دینے والی ویڈیو ہے، تاہم، میں اس کی صداقت کے بارے میں نہیں جانتی‘۔

انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) منوج سنہا سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات شروع کریں اور اہل خانہ کو معاوضہ فراہم کریں۔

اسرائیل نے مصری سرحد پر قبضے کی تیاری کرلی، قاہرہ کو فوج نکالنے کی ہدایت

اسرائیل نے مصری سرحد پر قبضے کی تیاری کرلی۔ قدس نیٹ ورک نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل نے اس سلسلے میں مصر کے حکام کو مطلع کردیا ہے۔ قاہرہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ علاقے سے فوج نکال لے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسرائیلئ فوج نے مصر سے یہ بھی کہا ہے کہ سرحد پر قبضے کے دوران جو کچھ بھی ہوگا اس کے لیے وہ ذمہ دار نہیں ہوگی۔

غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتِ حال کے پیش نظر اسرائیل نے مصری سرحد پر قبضہ کرکے اسے مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسرائیل نے خبردار کیا ہے کہ مصر کو منظور ہو یا نہ ہو، یہ عمل جاری رہے گا اور احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے پر نتائج کا وہ خود ذمہ دار ہوگا۔

غزہ پر مکمل قبضے کی کوشش میں اسرائیلی فوج نے اس علاقے سے ملنے والے داخلی و خارجی راستے بند کردیئے ہیں۔ صہیونی فوج کی کوشش ہے کہ غزہ میں حماس کے مزاحمت کاروں کو کہیں سے بھی کمک نہ مل سکے۔

کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آج آخری روز، کراچی بڑے دنگل کیلئے تیار

عام انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آج آخری روز ہے، اسی وجہ سے انتخابی امیدوارں نے بھاگ دوڑ تیز کردی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مریم نواز نےاین اے 120 لاہور سے کاغذات جمع کرا دیے، جبکہ ملتان سے شاہ محمود قریشی اور جاوید ہاشمی کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔

مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اعجازالحق نے بہاولنگر سے کاغذات جمع کرائے، عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ امتیاز ڈار خواجہ آصف کے خلاف میدان میں اترگئیں اور اپنے کاغذات نامزدگی این اے 71 سے جمع کرا دیے۔

سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان سوات سے الیکشن لڑیں گے۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان، جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق بھی کاغذات جمع کراچکے ہیں۔

آئی پی پی کے پیٹرن ان چیف جہانگیر ترین نے ملتان سے بھی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا وہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 149 ملتان سے بھی متوقع امیدوار ہوسکتے ہیں، انہوں نے کاغذات نامزدگی حاصل کرلیے۔

کراچی کے حلقے این اے 242 پر بڑا دنگل سجنے کو تیار ہے، جہاں ن لیگ کے صدر شہباز شریف، ایم کیو ایم پاکستان کے مصطفیٰ کمال اور پاکستان پیپلز پارٹی کے قادر مندوخیل مدمقابل ہوں گے۔

ترجمان ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ این اے 242 پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبریں بے بنیاد ہیں، این اے 242 سے مصطفیٰ کمال ایم کیوایم کے امیدوار ہیں۔

شہباز شریف این اے 132 قصور سے الیکشن لڑیں گے، بلاول بھٹو این اے 128 لاہور سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔

جاوید ہاشمی اور شاہ محمود قریشی نے این اے 150 سے اور یوسف رضا گیلانی نےاین اے 148 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

مریم نواز قومی اسمبلی کی دو اور پنجاب اسمبلی کی تین نشستوں پر الیکشن لڑیں گی۔

کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال پچیس سے تیس دسمبر تک ہوگی، جبکہ ریٹرننگ افسر کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں تین جنوری تک دائر کی جاسکیں گی۔

کتنے کاغذات نامزدگی جمع ہوئے؟
آخری دن ہونے کے باعث ملک بھر میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔

کراچی ڈویژن میں مجموعی طور پر 1405 فارم جمع ہوچکے ہیں۔

کراچی ڈویژن سے قومی اسمبلی کی 22 نشستوں کیلئے 333 فارم اور صوبائی اسمبلی کی 47 نشستوں کیلئے 1072 فارم جمع کرائے جاچکے ہیں۔

بلوچستان سے قومی اسمبلی کی 16 نشستوں کیلئے 332 فارم جمع کرائے جاچکے ہیں۔

اسلام آباد کے تین حلقوں کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والوں کی تعداد 121 ہوگئی ہے۔

ترکی نے چار اسلامی ممالک کے عام شہریوں کو ویزا سے استثنا دے دیا

پاکستانیوں کیلئے نیا سہولتی ویزا نظام متعارف کرانے کے بعد ترکیہ نے سعودی عرب سمیت چھ ممالک کے شہریوں کو ویزا سے استثنا دینے کا اعلان کیا ہے۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے جمعہ کو ایک فیصلہ جاری کرتے ہوئے سعودی عرب، امریکہ، کینیڈا، بحرین، متحدہ عرب امارات اور عمان کے عام پاسپورٹ کے حامل شہریوں کو ویزا سے استثنا دیا ہے۔

ترک صدر کے فیصلے کے مطابق ویزا سے استثنا کی یہ سہولت سیاحت کے مقاصد کے لیے ترکیہ آںے والوں کیلئے ہے۔

اخبار کے مطابق یہ نیا ویزا فری نظام ان ممالک کے شہریوں کو 90 دن تک ترکیہ میں بنا ویزا کے گھومنے کی اجازت دے گا۔

پاکستانی آئی ٹی برآمدات میں اچانک اضافہ کیسے ہوا

نگران وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے بروقت فیصلوں کے شاندار نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور پاکستان کی آئی ٹی برآمدات کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔

اپنے ایک ویڈیو پیغام میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے ایس آئی ایف سی اور اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر گزشتہ ماہ ایک اہم پالیسی شامل کی ہے، جس کے تحت آئی ٹی کمپنیوں کو پاکستان میں اپنے اکاؤنٹ میں برآمدی آمدنی کا 50 فیصد ڈالر میں رکھنے کی اجازت دی گئی ہے اور وہ اس رقم سے بغیر کسی پابندی کے اپنے بین الاقوامی اخراجات کرسکیں گے۔

ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ آئندہ چند ماہ میں ملک کی انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی برآمدات 3 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں آئی ٹی کمپنیاں اپنے ڈالر وطن واپس لانے لگی ہیں، جس کے نتیجے میں نومبر میں ملک کی برآمدی آمدنی میں 14 فیصد اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے۔

ڈاکٹر سیف نے امید ظاہر کی کہ اس شرح سے چند ماہ میں ملک میں آئی ٹی کی برآمدات 3 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی برآمدات میں 10 ارب ڈالر کی آمدنی کی طرف ہمارا سفر بلند سطح کی طرف گامزن ہے۔

ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا تھا کہ مثبت نتائج سے مزید غیر ملکی سرمایہ کاری کو ترغیب ملنے کی توقع ہے ، جس سے پورے ٹیکنالوجی ایکو سسٹم کو فائدہ ہوگا۔

8 فروری کو عوام مہنگائی کا ظلم ڈھانے والوں کا صفایا کردیں گے، شہباز شریف

 لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 8 فروری کو عوام چار سالوں میں مہنگائی کا ظلم ڈھانے والوں کا سیاسی طور پر صفایا کردیں گے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے پارٹی رہنماؤں سردار ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، رانا مشہود، سردار اویس خان لغاری اور شاہین بٹ کی ملاقاتیں  ہوئی، جس میں پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ بھی موجود تھے۔

ملاقات میں پارٹی امور اور عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ رہنماؤں نے انتخابی تیاریوں اور اپنے حلقوں میں جاری سرگرمیوں سے پارٹی صدر کو آگاہ کیا۔

شہباز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو انتخابی معرکے کیلیے بھرپور تیاری اور گھر گھر جاکر عوام کو متحرک کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کارکنان اور رہنما ہر گھر میں نواز شریف کا پیغام پہنچائیں،8 فروری 2024 کے انتخابات کا فیصلہ عوام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ عوام چار سال میں مہنگائی کا ظلم ڈھانے والوں کا سیاسی طور پر صفایا کردیں گے، اللہ تعالیٰ کےفضل اور عوام کی طاقت سے مسلم لیگ (ن) فتح حاصل کرے گی۔

شہباز شریف نے ہدایت کی کہ ہر حلقے اور اس کے عوام کو متحرک کرنے پر توجہ مرکوز رکھی جائے، انتخابی پرچی بتائے گی عوام کسے چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں ایک بار پھر عوام سے تمام وعدے پورے کریں گے۔

اداکارہ میرا کا چوری ہونے والا قیمتی ہار اور گھڑی برآمد

لاہور پولیس نے اداکارہ میرا کا چوری ہونے والا قیمتی ہار اور گھڑی برآمد کر لی۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس نے 80 لاکھ روپے مالیت کا ہیروں کا ہار اور 20 لاکھ کی گھڑی حافظ آباد سے برآمد کی ہے۔

میرا کا ڈرائیور قاسم گھر سے چوری کرکے فرار ہو گیا تھا اور پولیس نے اداکارہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا۔

پولیس نے ملزم کی گرفتاری کیلئے لاہور اور حافظ آباد چھاپے مارے تھے  جبکہ ملزم قاسم کے قریبی ساتھی کو لاہور سے حراست میں لیا گیا تھا۔

سیاسی میدان سے کسی کو بے دخل کرنے کی پالیسی حکومت کی نہیں ہے، نگراں وزیر اعظم

 اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ کسی کو سیاسی میدان سے بے دخل کرنے کی پالیسی حکومت کی نہیں ہے، اگر انتخابی عمل سے کسی کو روکا گیا تو تحقیقات کریں گے۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کوئی انہونی چیز نہیں تھی، ایسی کیا قیامت ٹوٹ پڑی تھی جس کی وجہ سے نو مئی کو پورے ملک میں جلاؤ گھیراؤ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ’سمجھتا ہوں نو مئی میں ملوث افراد عوامی نمائنہ نہیں ہونا چاہیے اور یہ بھی نہیں سمجھتا کہ پوری تحریک انصاف کو نو مئی سے جوڑا جائے‘۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ سے متعلق شکایات آئیں گی تو اسے دیکھیں گے، کسی کو سیاسی میدان سے بے دخل کرنے کی حکومت کی کوئی پالیسی نہیں، کسی کو انتخابی عمل سے روکا گیا تو اس کی تحقیقات کریں گے اور الیکشن کمیشن سے بھی اس حوالے سے بات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’میں نے بطور پارٹی دوہزار تیرہ اور دو ہزار اٹھارہ میں پی ٹی آئی کو ووٹ دیا اور مجھے اس پر کوئی شرمندگی نہیں، میں نے ایک زمانے میں پی ٹی آئی کا دفاع کیا۔ پی ٹی آئی حکومت سے امید تھی کہ وہ گورننس اور معیشت کو بہتر کرے گی‘۔

مسجد نبوی ﷺ کے زائرین سال میں ایک بار ہی روضہ رسول ﷺ میں داخل ہوسکیں گے

سعودی وزارت حج وعمرہ نے اعلان کیا ہے کہ مسجد نبوی ﷺ جانے والے زائرین کا روضہ شریف ﷺ میں داخلہ سال میں ایک دفعہ ممکن ہوگا۔

وزارت حج وعمرہ کے مطابق روضہ شریف ﷺ میں داخلے کا اجازت نامہ سال میں صرف ایک بارجاری کیا جائے گا۔

وزارت حج وعمرہ نے بتایاکہ دوسری بار داخلے کا اجازت نامہ 365 روزبعد حاصل کیا جاسکتا ہے اور روضہ شریف ﷺ میں داخلے کیلئے اجازت نامہ صرف نسک یا توکلنا ایپ سے ممکن ہوگا۔

وزارت حج وعمرہ کے مطابق داخلے کے اجازت نامے کے حصول کے خواہشمند کیلئے کورونا وائرس سے متاثر نہ ہونے یا اس سے متاثرہ افراد سے میل ملاپ نہ رکھنے سے مشروط ہوگا۔