اسرائیل کی حماس کو 35 قیدیوں کی رہائی کے بدلے 7 روزہ جنگ بندی کی پیشکش

غزہ: اسرائیل نے 35 قیدیوں کی رہائی کے عوض حماس کو 7 روزہ جنگ بندی کی پیشکش کردی۔

امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی کی جانب سے جن 35 قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ قیدیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل نے حماس کو غزہ میں 7 روز کے لیے جنگ بندی کی پیشکش کی ہے۔

دوسری جانب عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کو عارضی جنگ بندی پر تحفظات ہیں اورانہوں نے 7 کے بجائے 14 روز کے لیے سیز فائر کا مطالبہ کیا ہے۔ غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں اب تک 20 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

جاپان نے امریکہ کو پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم کا جدید ورژن فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا

جاپان نے روس سے جنگ میں یوکرین کی مدد کی خاطر امریکہ کو پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے سے روس اور جاپان کے تعلقات میں سرد مہری پیدا ہوسکتی ہے۔ یوکرین جنگ کے باعث متعدد ممالک روس سے دوری اختیار کر رہے ہیں۔

یوکرین کو روسی افواج کا ڈٹ کر سامنا کرنے کے لیے بہت بڑے پیمانے پر ہتھیاروں اور دفاعی ساز و سامان کی ضرورت ہے۔ موسمِ گرما میں یوکرین کی فوج کو روسی حملوں کا موثر سامنا کرنے میں مشکلات درپیش رہی تھیں۔ توپ کے گولوں کی شدید کمی کو اس کا بنیادی سبب قرار دیا جاتا رہا ہے۔

ہھتیاروں کی برآمد سے متعلق بہت سی رکاوٹیں دور کردیئے جانے پر بھی جاپانی حکومت پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم یوکرین کو براہِ راست فروخت نہیں کرسکتی۔ یہ ایئر ڈیفنس سسٹم امریکہ میں ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس حوالے سے قانونی رکاوٹیں موجود ہیں۔

یوکرین کی قیادت کے لیے یہ خبر خاصی خوش آئند ہے کہ جاپانی ادارے پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم کا جدید ترین ورژن امریکہ کو فروخت کرسکیں گے اور امریکہ یہ شپمنٹس یوکرین روانہ کرے گا۔

یاد رہے کہ یوکرین کو ہتھیاروں اور متعلقہ دفاعی ساز و سامان کی شدید قلت کے باعث روس کے خلاف مزاحمت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ یوکرین کی قیادت اس حوالے سے امریکہ اور یورپ کی بے اعتنائی کا شکوہ بھی کرتی رہی ہے۔ یورپ کے متعدد ممالک نے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی مزید امداد سے ہاتھ روک لیا ہے۔ امریکہ میں جو بائیڈن انتطامیہ کو بھی کانگریس میں یوکرین کے لیے امداد کی منظوری میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ری پبلکنز چاہتے ہیں کہ یوکرین کو مزید امداد فراہم کرنے کے بجائے ملک میں صحتِ عامہ اور دیگر شعبوں کی کارکردگی بہتر بنانے پر زیادہ فنڈز خرچ کیے جائیں۔

سلامتی کونسل میں غزہ کیلئے امداد کی قرارداد منظور، جنگ بندی کا ذکر غائب

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ کے لیے امدادی سامان کی ترسیل آسان بنانے کی قرارداد منظور کرلی ہے۔ قرارداد کے مسودے کو غیر معمولی مشاورت اور تبدیلیوں کے بعد حتمی شکل دی گئی۔

سلامتی کونسل کی قرارداد کے متن میں متحارب فریقین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ دنیا بھر سےآنے والے امدادی سامان کی ترسیل آسان بنانے کے لیے جارحیت روکنے کے حالات پیدا کریں۔ متن میں جنگ بندی کا واضح طور پر ذکر نہیں۔

قرارداد کی منظوری کی راہ ہموار کرنے کے لیے امریکہ نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ امریکہ اس قرارداد کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کرتا رہا ہے۔ گزشتہ روز سلامتی کونسل میں امریکہ کے مندوب نے کہا تھا کہ جب تک تحفظات دور نہیں کردیئے جاتے تب تک امریکہ اس قرارداد کے حق میں ووٹ نہیں دے گا۔

واضح رہے کہ امریکہ کو قرارداد کے ابتدائی متن کے اس نکتے پر اعتراض تھا کہ امدادی سامان کی جانچ پڑتال اقوام متحدہ سے کرائی جائے گی۔ امریکہ چاہتا ہے کہ امدادی سامان کی جانچ پڑتال اسرائیل کا استحقاق ہونا چاہیے۔

سلامتی کونسل کی قرارداد کے متن کو کمزور قرار دیتے ہوئے روس نے بھی رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ یاد رہے کہ سلامتی کونسل میں اس قرارداد پر رائے شماری چار مرتبہ موخر کی گئی۔ متن پر اختلافات کے باعث بڑی طاقتیں اس کی منظوری کے حوالے سے اتفاقِ رائے پر تیار نہیں تھیں۔

عام انتخابات سے قبل آزادی صحافت کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ

صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز (RSF) نے مطالبہ کیا ہے کہ عام انتخابات سے قبل آزادی صحافت کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔

آر ایس ایف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’عام انتخابات سے قبل پاکستان میں صحافیوں کی صورت حال ابتر ہونے کے بعد، رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (RSF) اور صحافت کے کئی محافظ انتخابی مہم میں شامل پاکستانی سیاسی جماعتوں سے ایک اہم اپیل کر رہے ہیں کہ وہ آزادی صحافت کے حق میں ٹھوس اقدامات کریں‘۔

بیان میں کہا گیا کہ ’آر ایس ایف اور ملک کے معروف پریس کلب، قومی اور صوبائی صحافتی یونینز، آر ایس ایف کے پاکستان پارٹنر فریڈم نیٹ ورک انتخابات لڑنے والی جماعتوں کے مرکزی اور صوبائی سربراہوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنی پارٹی کے منشور میں اظہار رائے کی آزادی اور صحافیوں کے تحفظ کے لیے اپنے عزم کو قلم بند کریں‘۔

بیان میں کہا گیا کہ ’پاکستان صحافیوں کی حفاظت اور استثنا کے معاملے پر اقوام متحدہ کے ایکشن پلان کے پائلٹ پروجیکٹ میں شامل پانچ ممالک میں ہے، وہاں اب صحافیوں اور میڈیا کے خلاف جرائم کے لیے استثنا بہت زیادہ ہے۔ آر ایس ایف کے پاکستان پارٹنر فریڈم نیٹ ورک کی سالانہ استثنا 2022 کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں میں 96 فیصد صحافیوں کے قتل میں کوئی سزا نہیں دی گئی‘۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’میڈیا پریکٹیشنرز اور معاونین کے خلاف جرائم کے لیے استثنا کی اتنی بڑی شرح تشویشناک ہے اور صحافیوں کو صحافت کی مشق کرنے کے لیے انتہائی خطرے میں ڈال دیتی ہے، اس طرح پاکستان کے شہریوں کو ان کے جاننے اور معلومات تک رسائی کے حق سے محروم کر دیا جاتا ہے، پاکستان کے 1973 کے آئین میں درج دو بنیادی حقوق، آرٹیکل 19 اور 19 اے کے ذریعے ضمانت دی گئی ہے۔

آر ایس ایف نے لکھا کہ ’انتخابات کے دوران، صحافتی آزادی اور تکثیریت کے دفاع کے حوالے سے گیند اب سیاسی جماعتوں کے کورٹ میں ہے، جو کہ فعال جمہوریت کی بنیادی ضمانت ہیں‘۔

نیان می مزید لکھا گیا کہ ’آر ایس یف، پاکستان کے پریس کلبوں، صحافیوں کی یونینوں اور آزادی صحافت کی تنظیموں کے ساتھ، اہم سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ صحافیوں کے تحفظ اور استثنا کے خلاف جنگ کے لیے قانون سازی کی ضمانتیں دیں اور ہماری تجاویز کے لیے ٹھوس عہد کریں‘۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ہم وفاقی اور علاقائی سیاسی جماعتوں سے کہتے ہیں کہ وہ ہمارے مطالبے پر غور کریں اور واضح طور پر بیان کریں کہ وہ پریس کی آزادی، قابل اعتماد معلومات کے حق اور صحافیوں کے دفاع کی حمایت کریں گے، پاکستان کے قانونی فریم ورک کے ذریعے میڈیا کے خلاف جرائم کے لیے استثنا کو ختم کریں گے اور صحافیوں کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔

آئی ایس آئی فیصل آباد دفتر پر حملے سمیت 50 افراد کے قتل میں ملوث دہشتگرد ہلاک

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے چنیوٹ کے علاقے میں کارروائی کی، جس کے نتیجے میں آئی ایس آئی کے فیصل آباد دفتر پر حملے سمیت پچاس افراد کے قتل میں ملوث غضنفر ندیم اپنے ایک ساتھی سمیت مارا گیا۔

سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ چنیوٹ کے علاقے میں یہ کارروائی انٹیلی جنس بنیادوں پر کی گئی۔

سی ٹی ڈی کے مطابق آپریشن کے دوران دہشت گرد نے مزاحمت کی، جس پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اور اس دوران دونوں دہشتگرد مارے گئے۔

سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ غضنفر ندیم کے ساتھ مارے جانے والے دہشت گرد کی شناخت کی کوشش جاری ہے۔

حکام کے مطابق دہشت گرد غضنفر ندیم کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر تھی، اور وہ 2011 سے مفرور تھا، مختلف ادارے اس کی تلاش جاری رکھے ہوئے تھے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق غضنفر ندیم عرف خالد حبیب مختلف القابات سے جانا جاتا تھا۔

سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ مذہبی منافرت پر مبنی دہشت گردی میں غضنفر ندیم ماسٹر مائنڈ تھا۔

حکام کے مطابق دہشت گردوں کے ٹھکانے سے گولہ بارود اور جدید اسلحہ قبضہ میں لیا گیا ہے۔

دہشت گرد فیصل آباد میں آئی ایس آئی کے دفتر پر حملے سمیت 11 بڑی کارروائیوں میں ملوث تھا۔

امریکا نے اسرائیلی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام ایران پر لگادیا

امریکا نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام ایران پر عائد کردیا۔

وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے ایک بیان میں کہا کہ یمنی حوثیوں کے بحیرہ احمرمیں جہازوں پر حملوں میں ایران ملوث ہے، ایران نے حوثیوں کو ڈرونز، میزائل اور تکنیکی معلومات فراہم کی ہیں۔

امریکی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان نے الزام عائد کیا کہ ایران بحیرہ احمر میں جہازوں پر حملے کی منصوبہ بندی میں پوری طرح ملوث تھا، ہم جانتے ہیں ایران طویل عرصے سے خطے میں عدم استحکام کے لیے حوثیوں کی حوصلہ افزائی میں اس طرح کی مدد کرتا رہا ہے۔

دوسری جانب ایران نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں میں ملوث ہونے کے امریکی الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

یاد رہے کہ فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے یمنی حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر کے راستے اسرائیل جانے والے بحری جہازوں پر ڈرون حملوں کیے گئے تھے۔

ان ڈرون حملوں کے بعد گزشتہ ہفتے امریکا نے بحیرہ احمر میں جہازوں کی باحفاظت نقل و حرکت جاری رکھنے کے لیے 20 ملکی بحری افواج کے اتحاد کا اعلان کیا تھا۔

عدالت نے 50 بلوچ خواتین کی رہائی کا حکم دے دیا، 162 مظاہرین کی درخواست ضمانت دائر

اسلام آباد پولیس نے عدالتِ عالیہ کے حکم کی روشنی میں 50 بلوچ خواتین کو رہا کر دیا ہے۔

بلوچ سماجی کارکن سائرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ رہائی پانے کے بعد خواتین ابھی بھی اسلام آباد میں ہی ہیں اور ہفتے کو دوبارہ نیشنل پریس کلب کے سامنے اپنا احتجاجی کمیپ بھی لگائیں گی۔

رہائی پانے والی خواتین میں بلوچوں کے تحفظ کی سرگرم کارکن ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ بھی شامل ہیں۔

اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ’نگراں وزیراعظم پاکستان اور وزارتی کمیشن کی ہدایات پر 162 گرفتار مظاہرین کی درخواست ضمانت دائر کردی گئی ہے۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ضمانتیں ایپکس لاء ایسوسی ایٹس نے رضاکارانہ طور پر دائر کی ہیں۔ 162 افراد کو آج جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

سائرہ بلوچ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تھانے کے اندر بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، تشدد کرنے والوں میں مرد پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔

بی بی سی کے مطابق سائرہ بلوچ نے دعویٰ کیا کہ پولیس حکام انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کے ساتھ یہ بھی کہتے تھے کہ اگر آپ لوگ واپس نہ گئے تو آپ کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔

بی بی سی کے مطابق جمعرات کی شب اسلام آباد پولیس کی جانب سے دو بڑی گاڑیاں ویمن پولیس اسٹیشن بھجوائی گئیں، جہاں پر قید خواتین اور بچوں کو زبردستی ان گاڑیوں میں بٹھا کر واپس بلوچستان بھیجنے کی کوشش کی گئی لیکن مظاہرین نے بسوں میں بیٹھنے سے انکار کر دیا۔

ان مظاہرین میں سائرہ بلوچ بھی شامل تھیں، جنہیں ویمن پولیس اسٹیشن میں بند کیا گیا تھا۔

سائرہ بلوچ کے الزامات پر اسلام آباد پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مظاہرین پر کسی پر کسی بھی قسم کا تشدد نہیں کیا گیا اور بعض افراد منفی پراپیگنڈہ اور سستی شہرت کے لیے جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں۔

اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے بیان کے مطابق مظاہرین کو پولیس نے اپنی حفاظت میں ان کی مرضی کے مقام پر روانہ کیا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل جمعرات کو اسلام آباد پولیس کے سربراہ اکبر ناصر نے عدالت کو بتایا تھا کہ ان کے پاس کوئی بھی خاتون قید میں نہیں اور سب کو رہا کر دیا گیا ہے۔

شمالی کوریا نے اپنا دوسرا ایٹمی ری ایکٹر آن لائن کردیا

شمالی کوریا نے اپنا دوسرا ایٹمی ری ایکٹر بظاہر آن لائن کردیا ہے۔ ایٹمی توانائی کے بین الاقوامی ادارے نے بتایا ہے کہ شمالی کوریا کی قیادت نے جس ایٹمی ری ایکٹر کو آن لائن کیا ہے وہ دارالحکومت پیانگ یانگ کے شمال میں 100 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

آئی اے ای اے کے ایک بیان کے مطابق یانگ بیون کے علاقے میں واقع اس ایٹمی ری ایکٹر سے گرم پانی نکلتا دیکھا جاسکتا ہے۔

ایٹمی پروگرام شروع کرنے اور جاری رکھنے میں شمالی کوریا کو بہت سے الجھنوں کا سامنا رہا ہے۔ ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلائو کی مخالفت کرنے والے ادارے شمالی کوریا پر جوہری عزائم کے حوالے سے شدید تنقید کرتے آئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام کے جاری رہنے اور مستحکم ہونے سے خطے میں کشیدگی بڑھے گی۔ اس حوالے سے جنوبی کوریا اور جاپان کے تحفطات زیادہ ہیں۔

شمالی کوریا کو اپنے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے غیر معمولی تکنیکی مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ دوسرے ایٹمی ری ایکٹر کے لیے پلوٹونیم یانگ بیون ہی میں واقع پہلے ایٹمی ری ایکٹر سے حاصل کیا جاتا رہا ہے۔ یہ دوسرا ایٹمی ری ایکٹر شمالی کوریا کے جوہری اسلحہ خانے کے لیے مزید مواد فراہم کرنے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔

پی ٹی آئی بلّے کا نشان واپس لینے کیلئے پشاور ہائیکورٹ پہنچ گئی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الیکشن کمیشن کی جانب سے انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دینے اور بلے کا انتخابی نشان واپس لینے کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کر نے کا فیصلہ کیا ہے۔

جمعہ کو الیکشن کمیشن کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد ہفتہ کو پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کے ممبران پشاور ہائیکورٹ پہنچ گئے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کو الیکشن کمیشن کی جانب سے تاحال تصدیق شدہ فیصلہ موصول نہیں ہوا ہے۔

پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ تصدیق شدہ فیصلہ ملتے ہی آج عدالت سے رجوع کریں گے، تصدیق شدہ کاپی نہ بھی ملی تو بھی کیس دائر کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تصدیق شدہ کاپی نہ ہونے کی وجہ سےعدالت اعتراض اٹھا سکتی ہے۔

گزشتہ روز پی ٹی آئی چئیرمین بیرسٹر گوہر نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا تھا کہ ہم نے سب کچھ آئین اور قانون کے مطابق کیا ہے لیکن یہ فیصلہ ذاتیات پر مبنی ہے، یہ ایک سیاسی فیصلہ ہے اور الیکشن کمیشن نے یہ بلے کا نشان ہم سے لینے کا پہلے سے تہیا کیا ہوا تھا، یہ ایک سازش ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم اس کیس کو ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے اور ہمارے پاس پلان بی بھی موجود ہے۔ ہم انتخابات کا بائیکاٹ نہیں کریں گے۔

خیال رہے کہ جمعہ کو الیکشن کمیشن نے الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کیس کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے انتخابات کو کالعدم قرار دیا تھا اور پی ٹی آئی سے بلے کا انتخابی نشان واپس لے لیا تھا۔

پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ انٹرا پارٹی انتخابات پر الیکشن کمیشن کے فیصلے سے پی ٹی آئی کے تمام عہدے بھی کالعدم ہوگئے ہیں۔

یعنی فیصلے کے نتیجے میں بیرسٹر گوہر خان بھی پارٹی کے چیئرمین نہیں رہے۔

تاہم، بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے سے پی ٹی آئی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

جمعرات کو پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 22 دسمبر تک پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے دائر درخواستوں پر فیصلہ سنانے کی ہدایت کی تھی۔

اس فیصلے کے بعد جو سوال سب سے زیادہ پوچھا جا رہا ہے وہ یہی ہے کہ اب پاکستان تحریک انصاف کا مستقبل کیا ہوگا اور آٹھ فروری 2024 کو ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے پارٹی کے پاس کون کون سے آپشنز موجود ہیں؟

خیال رہے کہ اگر مقررہ وقت میں پی ٹی آئی کو کوئی ریلیف نہیں ملتا تو اُنہیں آزاد امیدوار کھڑے کرنے پڑیں گے، اس صورت میں ضروری نہیں کہ ہر حلقے میں انہیں ایک جیسا انتخابی نشان ملے، لہٰذا پی ٹی آئی کے ووٹرز تذبذب کا شکار ہو سکتے ہیں۔

امریکا میں 48 سال بے گناہ قید کے بعد71 سالہ شخص رہا

 واشنگٹن: امریکی ریاست اوکلاہوما میں گلین سیمنز نامی قیدی کو بے گناہی ثابت ہونے پر 48 سال بعد جیل سے رہا کردیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بے گناہ شہری نے گلین سیمنز نے جیل میں مجموعی طور پر 48 سال، ایک ماہ اور 18 دن قید کاٹی۔ ان کی بے گناہی ثابت کرنے میں ایک صحافی نے اہم کردار ادا کیا۔

صحافی علی میئر نے گلین سیمنز کا پہلی بار انٹرویو 2003 میں کیا تھا اور ان کی کہانی منظر عام پر لے کر آئے، بعد ازاں 2014 میں ایک اور انٹرویو کیا جس سے بے گناہ قیدی کا معاملہ عدالت کی نظر میں آیا۔

گلین سمینز کو ڈکیٹی کے دوران وائن شاپ کے کلرک کو قتل کرنے کے الزام میں 1975 میں موت کی سزا سنائی دی گئی تھی۔ بعد میں اس سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ اس وقت بھی گلین سیمنز نے عدالت کو بتایا تھا کہ جس دن ڈکیتی کی واردات ہوئی اس دن ریاست اوکلاہوما میں ہی موجود نہیں تھا۔

گلین سیمنز کی اس مقدمے میں شناخت ایک کم عمر بچی نے کی تھی جسے ڈکیتی کے دوران گولی لگی تھی اور اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد عدالت میں شناخت کی تھی۔

انٹرویوز شائع ہونے کے بعد از سرنو تفتیش میں یہ بات ثابت ہوگئی کہ گلین سیمنز جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھے اور نو عمر لڑکی کو پہچاننے میں غلطی ہوئی تھی۔

گلین سیمنز نے رہا ہونے کے بعد صحافی علی میئر سے ملاقات کی اور شکریہ ادا کیا۔

قانوناً اب گلین سیمنز زرتلافی کا دعویٰ کرسکتے ہیں۔