نئی دہلی / ڈھاکا: بھارت اور بنگلہ دیش میں تیز بارشوں اور سائیکلون سے مجموعی طور پر 38 افراد ہلاک ہوگئے اور بھارتی ریاست میزورام میں بدترین سائیکلون کے نتیجے میں کان گرنے سے 12 افراد ہلاک ہوگئے۔
خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق میزورام کے ضلع ایزول کے ڈپٹی کمشنر نازک کمار نے بتایا کہ اب تک 12 لاشیں نکال لی گئی ہیں اور مزید کی تلاش جاری ہے۔
این ڈی ٹی وی نیوز نیٹ ورک نے بتایا کہ پولیس ڈائریکٹر جنرل انیل شکلا کا کہنا تھا کہ کان میں امدادی کام موسلادھار بارش کی وجہ سے تعطل کا شکار ہو گیا ہے۔
میزورام کے وزیراعلیٰ لالدوہوما نے سائیکلون ریمل کے نتیجے میں ہونے والی لینڈسلائیڈ سے ہلاک افراد کے لواحقین کے لیے امدادی رقوم دینے کا بھی اعلان کیا۔
بھارت کی صدر دروپدی مرمو نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ میں امدادی کام اور ریلیف کی کامیابی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔
رپورٹ کے مطابق میزورام میں کئی ہائی ویز اور اہم شاہراہیں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے معطل ہوگئی ہیں، تمام اسکول بند کردیے گئے ہیں اور سرکاری ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
بھارت کے محکمہ موسمیات نے پورے میزورام اور دیگر شمال مشرقی ریاستوں میں شدید ترین موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
ادھر آسام کے وزیراعلیٰ بسوا سرما نے بیان میں کہا کہ تیز بارش سے ایک شہری ہلاک اور بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔
بنگلہ دیش میں بھی سائیکلون سے لینڈ سلائیڈنگ ہوئی اور اس کے نتیجے میں دونوں ممالک میں مجموعی طور پر 38 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
بھارت کی ریاست مغربی بنگال میں 8 شہری ہلاک ہوگئے، جس کے بعد بھارت میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 21 ہوچکی ہے۔
بنگلہ دیش کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ اور پولیس کے مطابق سائیکلون اور بارش سے 17 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔