گوہاٹی: بھارت کے شمالی اور شمال مشرقی ریاستوں میں شدید بارشوں کے نتیجے میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 11 افراد ہلاک اور ہزاروں متاثر ہوگئے ہیں۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سرکاری سطح پر جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارت کی گنجان آباد ریاست اترپردیش میں سب سے زیادہ بارش ہوئی جہاں 24 گھنٹوں کے دوران 9 افراد ہلاک ہوگئے۔
ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ نے بیان میں کہا کہ شمال مشرقی ریاست آسام میں گزشتہ روز دو افراد ہلاک ہوگئے اور 19 اضلاع میں 6 لاکھ سے زائد افراد بارش سے متاثر ہوگئے ہیں جبکہ 8 ہزار سے زائد بے گھر ہوگئے ہیں۔
آسام میں 16 جون کو شروع ہونے والے سیلاب کی یہ دوسری لہر ہے۔
حکام نے بتایا کہ آسام کے کازیرنگا نیشنل پارک میں 2 ہزار 200 جنگلی حیات یا اس کی دو تہائی آبادی موجود ہے اور سیلاب کے باعث وہ بھی زیر آب آگئے ہیں، 233 کیمپ میں نصف سے زائد بھی سیلاب کے زیر آگئے ہیں اور 4 نایاب ہرن بھی بہہ گئے ہیں۔
بھارتی خبرایجنسی کو مقامی شہری فیض الاسلام نے بتایا کہ سیلاب اب میرے گھر میں بھی داخل ہوگیا ہے، پانی سے فصلیں بھی تباہ ہوگئی ہیں، ہم خاندان کے 5 افراد ہیں اور اگر صورت حال خراب ہوگئی تو میں گھر سے بھی محروم ہوجاؤں گا۔
میڈیا فوٹیجز میں دکھایا گیا کہ آسام میں کھیت اور سڑکیں پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں اور شہری اپنے گھروں سے ضروری سامان بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت کے شمال مشرقی ریاستوں اور پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں شہریوں کو گزشتہ دو ماہ سے سیلابی صورت حال کا سامنا ہے جہاں لاکھوں افراد پھنسے ہوئے ہیں جبکہ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ صورت حال مزید خراب ہوسکتی ہے۔
دوسری طرف چین کی سرحد سے منسلک ریاست ارونا چل پردیش میں بھی بارش کی وجہ سے صورت حال خراب ہے اور مقامی حکام کا کہنا تھا کہ ریاستی دارالحکومت اتانگر میں رواں ہفتے کے اختتام تک اسکول بند کردیے گئے ہیں۔
بھارت کے محکمہ موسمیات کے مطابق مذکورہ خطے میں اگلے تین دنوں تک مزید بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے منگل کو وارننگ جاری کی ہے کہ مغربی، شمالی اور شمال مشرقی ریاستوں میں رواں ہفتے کے بقیہ دنوں میں موسلادھار سے انتہائی موسلادھار بارش کا امکان ہے۔