اسلام آباد: نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ نجکاری سے متعلق تمام اتحادیوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
اسحاق ڈار نےسینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یقین دلاتا ہوں نجکاری کا عمل شفاف ہوگا۔ سی سی او پی کے سربراہ کی حیثیت سے بھی شفافیت کو یقینی بناؤں گا۔ نجکاری سے متعلق تمام حکومتی اتحادیوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز کے خسارے میں اربوں روپے قوم کے ضائع ہو چکے ہیں۔ کیا ہم مزید یہ نقصان برداشت کر سکتے ہیں۔ پی ٹی سی ایل مشرف دور میں اتصالات کو فروخت کیا گیا۔اس وقت تین پیشکشیں موصول ہوئی تھیں۔اس کے بعد پی ٹی ائی حکومت سمیت کئی حکومتیں آئیں تو یہ معاملہ کیوں نہیں سلجھایا گیا۔ ہم اس معاملے کو سلجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پی ٹی سی ایل کی ساڑھے تین سو میں سے ڈیڑھ سو اثاثہ جات ابھی بھی اتصالات کے حوالے نہیں کیے گئے۔ ہم ڈیڑھ سو میں سے تیس اثاثہ جات پر لے ائے۔ اتصالات نے ان اثاثہ جات کی اپنے طور پر قیمت لگوائی ہے۔ ان پراپرٹیز کی 263 ملین ڈالر قیمت لگوائی گئی جو بہت کم ہے۔
اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے پہلے او آئی سی میں غزہ کے لیے آواز اٹھائی۔ عمان میں ہونے والی کانفرنس میں بھی پاکستان نے فلسطینیوں کی حمایت کی۔ پاکستان نو کنسایمنٹ فلسطین بھجوا چکا ہے۔اسرائیل کیخلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلنا چاہیے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز ایس سی او میں فلسطین کی واضح الفاظ میں حمایت کی۔ غزہ میں میڈیکل کے طلباء کی مدد کرنے کی اپیل آئی۔ میں نے پی ایم ڈی سی کو ہدایت کی ہے کہ فلسطینی طلباء کو سہولت فراہم کریں۔پی ایم ڈی سی نے فلسطینی میڈیکل کے طلباء کو تعلیم مکمل کرنے کی اجازت دے دی ہے۔