کراچی: شہر قائد میں 8،9،10 محرم الحرام کے مرکزی جلوسوں کے روٹس کو سیل کرنے کا کام شروع کردیا گیا۔
کنٹینرز لگا کر بند کیے جانے والے راستوں میں ایم اے جناح روڈ، سولجربازار، صدر ریگل چوک، تبت سینٹر، جامع کلاتھ، لائٹ ہاؤس، کھارادر، بولٹن مارکیٹ شامل ہے۔
پولیس نے تمام مارکیٹوں میں قائم دکانوں کو بم ڈسپوزل عملے اور سراغ رساں کتوں کی مدد سے سرچنگ کے بعد سیل کردیا، پیر کو 8 محرم الحرام کا جلوس نشتر پاک سے برآمد ہو کر مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں کھارادر پر اختتام پذیر ہوگا۔
اس حوالے سے سیکورٹی کے سخت انتظامات ہوں گے، جلوس کے راستوں میں اسکاؤٹس تعینات کیے جائیں گے، ماتمی جلوس کی قیادت ابوالحسن اسکاؤٹس کریں گے، مختلف تنظیمیں طبی کیمپس اور سبیلیں بھی لگائیں گی۔
جلوس میں شریک عزاداران حسینؓ سینہ کوبی کریں گے اور بتول پاک کو شہدائے کربلا کا پرسا پیش کریں گے۔ جلوس میں علم و تبرکات بھی ہوں گے، شرکاء راستے بھر نوحے پڑھیں گے اور ماتم کریں گے۔
کراچی میں 8 محرم الحرام کا جلوس نمائش سے برآمد ہونے کے بعد اپنے مقررہ راستوں پر تبت سینٹر سے نیپئرروڈ کی بارہ امام بارگاہ میں قیام کے بعد حسینیہ ایرانیاں کھارادر پر اختتام پذیر ہوگا۔
جلوس کے روٹس میں آنے والی تمام سڑکوں اور گلیوں کو کنٹینرز اور قناتیں لگا کر سیل کر دیا گیا ہے، جلوس کی سیکورٹی کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے نگرانی کی جائے گی جبکہ بڑی عمارتوں پر شارپ شوٹرز تعینات کیے گئے ہیں۔
ترجمان پولیس کے مطابق پلان کے مطابق آٹھ، نو اور دس کے مرکزی جلوس کی سیکورٹی پر مجموعی طور پر17 ہزار 947 پولیس افسران و اہلکار فرائض انجام دینگے۔
کراچی میں مجالس پر 4 ہزار 392، جلوسوں پر 11 ہزار 628 جبکہ انتہائی حساس مقامات اور امام بارگاہوں پر 1927 افسران و جوان سیکورٹی فرائض انجام دے رہے ہیں جبکہ ٹریفک پولیس کے 987 افسران و اہلکار بھی اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔
رینجرز کی بھاری نفری کے علاوہ سیکورٹی سے متعلق اداروں کے افسران و اہلکار بھی شامل ہونگے جوکہ محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس میں شرکت کرنے والے عزاداروں کو مکمل سکیورٹی فراہم کرینگے۔