اسلام آباد: تحریک لبیک پاکستان کے وفد کے ساتھ گزشتہ روز حکومتی وفد کے مذاکرات مثبت رہے تاہم مذاکرات کا دوسرا آج ہوگا۔
مذاکرات میں وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور و بین الصوبائی رابطہ رانا ثناءاللہ، آئی جی اسلام آباد اور اسلام آباد انتظامیہ شامل تھی۔
حکومتی وفد نے تحریک لبیک پاکستان کو بتایا کہ حکومت فلسطین میں اسرائیلی مظالم کی ہر فورم پر مذمت کر رہی ہے جبکہ وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں فلسطین کے حوالے سے واضح اور دوٹوک موقف اپنایا، ہمارا مطالبہ ہے کہ دیرینا تنازعات کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔
اراکین وفد نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف ہر فورم پر غزہ کا مقدمہ بھرپور طریقے سے لڑ رہے ہیں، اسرائیل غزہ میں ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے اور جنگی جرائم کا مرتکب ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ عالمی برادری غزہ میں فوری جنگ بندی کی کوششیں تیز کرے، وزیراعظم نے اسرائیل کو جوابدہ بنانے اور انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنے پر زور دیا ہے جبکہ وزیراعظم کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے اور جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔
حکومتی وفد کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مطالبہ ہے کہ 1967 سے پہلے والے بارڈرز کے تحت قابل عمل، خودمختار ریاست فلسطین ہونی چاہیے، فلسطین کی ایسی ریاست ہو جس کا دارالخلافہ القدس الشریف ہو لہٰذا تحریک لبیک کے کارکنان یقین رکھیں حکومت فلسطین کاز کے لیے ہر فورم پر مضبوط آواز بلند کر رہی ہے اور کرتی رہے گی۔
تحریک لبیک کی مذاکراتی ٹیم نے حکومتی وفد کے ساتھ مذاکرات کو خوش آئند قرار دیا۔