تازہ تر ین

قاضی فائز جیسا متنازعہ اور بدترین چیف جسٹس نہیں دیکھا، عمران خان

سابق وزیر اعظم عمران کا کہنا ہے کہ میں نے تاریخ میں قاضی فائز عیسیٰ جیسا متنازعہ اور بدترین چیف جسٹس نہیں دیکھا۔

سوشل میڈیا پر عمران خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ  ایکسٹینشن مافیا گینگ آف تھری کا حصہ ہے۔ قاضی نے اپنی ذاتی مفاد اور ایکسٹینشن کیلئے آئین پاکستان، سپریم کورٹ، جمہوریت اور اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قاضی نے لندن پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنایا ہے اور بھرپور کوشش کی ہے کہ لندن پلان کے مطابق تحریک انصاف مکمل طور پر کرش (تباہ) ہو، نواز شریف کے تمام کیسز معاف ہوں اور میں جیل میں ہی رہوں۔ لندن پلان کے مطابق قاضی نے تحریک انصاف کو کرش ہونے دیا اور بالکل اسی طرح خاموش رہا جیسے مغربی طاقتیں اسرائیل کو اہلِ فلسطین کو کرش کرنے کی کھلی چھوٹ دے کر خود خاموش بیٹھی ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ’اپنی طرف سے تحریک انصاف کو مکمل کرش کرنے کے لئے پہلے سکندر سلطان راجہ کو استعمال کیا گیا اور پھر قاضی فائز عیسیٰ اپنا کردار ادا کرتا رہا۔ کمشنر راولپنڈی نے ان دونوں کی ملی بھگت سے پردہ اٹھایا اور ساری سازش کو بے نقاب کر دیا۔ کمشنر راولپنڈی کا ہر الزام درست ثابت ہوا ہے۔ قاضی اور سکندر سلطان نے مل کر ایسا ماحول بنایا کہ تحریک انصاف کو میدان میں رہنے کا موقع ہی نہ مل سکے۔‘

سابق وزیراعظم نے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کے نام پر تحریک انصاف سے اس کا انتخابی نشان چھین لیا گیا۔ کسی بھی سیاسی جماعت سے اگر انتخابی نشان واپس لے لیا جائے تو اس جماعت کو کالعدم ہی تصور کیا جا سکتا ہے کیونکہ اس کے ووٹرز کو اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے بیلٹ پیپر پر نشان ہی مہیا نہیں کیا جاتا۔

عمران خان کے مطابق کمشنر کے الزامات کے مطابق پہلے سکندر سلطان راجہ نے اپنی بدنیتی ظاہر کرتے ہوئے ہم سے انتخابی نشان چھینا اور پر قاضی نے ۱۲جنوری کو سکندر سلطان کے فیصلے کو تحفظ دیتے ہوئے آخری کیل ٹھونکا۔ جب تک ان کو یقین نہیں ہوا کہ تحریک انصاف مکمل طور پر ختم ہو گئی ہے انہوں نے الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔

یہ بھی کہا گیا کہ  8 فروری کے الیکشن کے موقع پر انہیں یہی گمان تھا کہ اب تحریک انصاف کبھی بھی جیت نہیں پائے گی کیونکہ ظاہری طور پر اپنا انتخابی نشان نہ ہونے کی وجہ سے جماعت میدان میں موجود ہی نہیں تھی لیکن عوام نے ان کی تمام تر منصوبہ سازی کو ناکام بنا دیا اور 8 فروری کو ایک انقلاب آیا۔

اس وقت قاضی 8 فروری کے مینڈیٹ چوری کو تحفظ دینے کیلئے مکمل ڈھٹائی کے ساتھ کبھی الیکشن ٹربیونل سلطان راجہ کی مرضی سے لگانے کا فیصلہ دیتا ہے کبھی سارے قواعد و ضوابط کو رد کر کے غیر قانونی بنچ تشکیل دیتے ہوئے ہارس ٹریڈنگ کو قانونی جواز مہیا کرتا ہے تاکہ ہمارے بندے توڑ کر اس غیر قانونی ترمیم کو پاس کروا سکے۔ اس ترمیم کے ساتھ اس کی اپنی ذاتی ایکسٹنشن منسلک ہے اور یہ کھل کر بے نقاب ہو چکا ہے۔ یہ اپنی ذات کو فائدہ پہنچانے کیلئے کسی بھی حد تک گرنے کو تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ  یہ ایک ایسی پارلیمنٹ جو کہ فارم 47 اور این آر او ٹو کی پیداوار ہے اور جسے آئینی ترمیم کرنے کا کوئی اخلاقی اور قانونی جواز حاصل نہیں ہے۔ یہ اس پارلیمنٹ کو اپنی اور اپنے گینگ کی ایکسٹنشن کی خاطر ہارس ٹریڈنگ جیسی بدنام زمانہ جمہوری روایت کو تحفظ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ پی ڈی ایم اس ایکسٹنشن مافیہ کے گینگ آف تھری کی چوتھی ممبر ہے اور ان سب کے مفادات ایک ہیں۔ ان تمام مفاد پرستوں کے ذاتی پیسے اور جائیدادیں بیرون ملک ہیں۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ محسن نقوی کے پاس اپنا سکوٹر تک نہیں جبکہ اسکی بیوی دبئی میں پانچ سو ملین ڈالر کی جدائیداد کی مالکن ہے جو کہ دبئی لیکس میں سامنے آ چکی ہے، اس کے پاس اتنی جائیدداد کہاں سے آئی؟

 اسی طرح شریف خاندان یا زرداری خاندان کا سارا پیسہ، کاروبار اور جائیدادیں ملک سے باہر ہیں۔ اب یہ سب مل کر سپریم کورٹ سے غلط فیصلے لیکر آئینی ترمیم کا سوچ رہے ہیں اور ہمارے لوگوں کے اغوا کو قانونی بنا کر اس 8 فروری کی چوری کو ہضم کرنا چاہتے ہیں اور ایک دوسرے کو ایکسٹنشن دینا چاہتے ہیں۔ لیکن ہم اسکا راستہ روکیں گے کیونکہ یہ عوام کو غلام بنانے کی سازش ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain