اسلام آباد: چین نے کراچی میں اتوار کی شب دہشت گردانہ حملے میں دو چینی شہریوں کی ہلاکت اور ایک شہری کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان حملے کی مکمل تحقیقات کرے اور قصورواروں کو سخت سزا دے۔
چینی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے فوری ایمرجنسی پلان نافذ کرکے پاکستان سے تحقیقات کی درخواست کی ہے۔ پاکستان کو چینی شہریوں، اداروں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں۔
چینی سفارت خانے نے کہا کہ زخمیوں اور ان کے لواحقین سے دلی تعزیت کرتے ہیں، دونوں ممالک کے متاثرین کے ساتھ گہرے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
اپنے بیان میں سفارت خانے نے مزید کہا کہ پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کے ایک قافلے پر کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بھی اپنے بیان میں کراچی میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی شہریوں پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو شکست دینے کے لیے پاکستان چین کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے لیے پُرعزم ہے۔
ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ کراچی میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائی پاک چین پائیدار دوستی پر حملہ تصور کرتے ہیں اور اس بزدلانہ کارروائی کرنے والے عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر سخت سزا دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ پاکستان دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک اپنی چینی بھائیوں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو ان کے عبرت ناک انجام تک پہنچا کر دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ چینی سفارت خانے کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے اور پاکستان اور چینی شہریوں کی سلامتی کے لیے اپنے عزم کو اعادہ کرتی ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں ائیرپورٹ کے قریب رات گئے ہونے والے دھماکے میں چینی باشدوں سمیت 3 افراد جاں بحق اور 17 افراد زخمی ہوگئے تھے۔