آج مقبوضہ کشمیر کی ریاستی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں کشمیر کی ریاستی حیثیت ختم کرنے کے خلاف ایک قرارداد پیش کی جائے گی۔
مقبوضہ کشمیر کے نئے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ آرٹیکل 370 پر قرارداد پیش کریں گے، جس کے تحت 5 اگست 2019 کو بھارتی حکومت کے اقدامات کی مخالفت کی جائے گی۔
یہ اجلاس چھ سال بعد جموں و کشمیر اسمبلی کا پہلا اجلاس ہے، جس میں ریاست کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد کی صورتحال پر بات چیت کی جائے گی۔
اجلاس میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا بھی خطاب کریں گے، جس سے اجلاس کی اہمیت میں اضافہ ہوگا۔ اجلاس کے دوران اسپیکر کا انتخاب بھی متوقع ہے۔ نیشنل کانفرنس نے اسپیکر کے لیے عبدالرحیم راٹھور کا نام تجویز کیا ہے، جبکہ بی جے پی کے سنیل شرما کو اپوزیشن لیڈر نامزد کیا گیا ہے۔
یہ اجلاس نہ صرف کشمیر کی ریاستی حیثیت کے حوالے سے ایک اہم موقع فراہم کرے گا بلکہ اس کے ذریعے عوامی رائے اور سیاسی جماعتوں کے موقف کی عکاسی بھی ہوگی۔ قرارداد اور احتجاج کی تیاری اس بات کی علامت ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سیاسی حالات کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔