چیمپئینز ٹرافی کے حوالے سے شیڈول جاری کرنے کیلئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو دی گئی ڈیڈ لائن کا وقت بھی گزر گیا تاہم ڈیڈلاک برقرار ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان ٹیم بھیجنے سے بھارتی انکار اور ہائبرڈ ماڈل کے تحت ایونٹ کروانے کی کوششوں میں مصروف بھارتی بورڈ (بی سی سی آئی) بھی پاکستان کے سخت موقف میزبانی سے پیچھے نہ ہٹنے کو دیکھ حیران ہے۔
پاکستان اپنے مؤقف پر ڈٹا ہوا ہے کہ بھارت پاکستان نہیں آئے گا تو ہمیں کسی اور ملک میں کھیلنا قبول نہیں ہے البتہ بھارت کو کھلانے کی کوشش کی گئی تو دفاعی چیمپئینز نے دھمکی دی ہے کہ وہ ٹورنامنٹ سے دستبردار ہوجائیں گے۔
دوسری جانب بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری جے شاہ آئی سی سی ہیڈ کوارٹر دبئی پہنچ گئے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے بھارت سے خاموشی سے بات چیت اور درمیانی راستہ اختیار کرنے کا مشورہ ماننے سے انکار کرکے آئی سی سی حکام کو پیغام پہنچا دیا ہے کہ اگر بھارت چیمپئینز ٹرافی کھیلنے نہیں آتا تو ہماری حکومت بھی بتا چکی ہے کہ بھارت سے نہ کھیلیں اس لیے جیسے کو تیسا کی پالیسی اختیار کی جائے گی۔
انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ اگر بھارت ہماری سرزمین پر کھیلنے نہ آیا تو قانون کے مطابق نویں ٹیم سری لنکا کو شامل کیا جائے تاہم مالی بحران کا شکار آئی سی سی بھارت کو ایونٹ کھلانے پر بضد ہے۔
ادھر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے نئے سربراہ جے شاہ یکم دسمبر کو چیئرمین بن جائیں گے۔ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپانسرز، بھارتی براڈ کاسٹرز اور سب سے بڑھ کر بھارتی اثر و رسوخ میں کام کرنے والی آئی سی سی فرنٹ فٹ پر آنے کو تیار نہیں ہے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے غیرلچکدار موقف کے بعد آئی سی سی کا ہنگامی بورڈ اجلاس بلایا جاسکتا ہے جس میں اس معاملے پر تبادلہ خیال اور ووٹنگ کا امکان ہے۔