تازہ تر ین

ثروت گیلانی نے 3 بار اپنی جان لینے کی کوشش کیوں کی ؟

ثروت گیلانی پاکستان کی معروف اداکارہ اور ماڈل ہیں، جو اپنی باکمال اداکاری اور منفرد کرداروں کی وجہ سے جانی جاتی ہیں، وہ نہ صرف ٹیلیویژن ڈراموں بلکہ فلموں میں بھی اپنی شاندار پرفارمنس کے ذریعے شائقین کے دل جیت چکی ہیں۔

ثروت گیلانی کا تعلق کراچی سے ہے اور انہوں نے ناپا (نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس) سے اداکاری میں تربیت حاصل کی، انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز تھیٹر سے کیا اور بعد میں ٹی وی انڈسٹری میں قدم رکھا۔ ان کے مشہور ڈراموں میں’میرے درد کو جو زبان مل‘ اور ’چلنے کے بعد‘شامل ہیں۔

فلموں کی بات کریں تو ثروت گیلانی نے “جوانی پھر نہیں آنی” اور “دوبارہ پھر سے” جیسی مشہور فلموں میں اپنی اداکاری سے ناظرین کو متاثر کیا، ان کی بہترین اداکاری اور متحرک شخصیت کی وجہ سے انہیں کئی ایوارڈز سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

حال ہی میں عائشہ عمر کے ساتھ ایک ایک انٹرویو میں ثروت گیلانی نے انکشاف کیا کہ انہوں نے 3 بار اپنی جان لینے کی کوشش کی.

ان کا کہنا تھا کہ اپنی بیٹی کی پیدائش کے بعد پوسٹ پارٹم ڈپریشن کا شکار ہوئیں،انہوں نے بتایا کہ وہ ایک تاریک دور سے گزر رہی تھیں اور اپنی زندگی کا خاتمہ کرنا چاہتی تھیں، انہوں نے تین بار خودکشی کی کوشش کی اور اکثر سوچتی تھیں کہ اگر وہ گاڑی چلاتے ہوئے کسی پول سے ٹکرا جائیں تو یہ سب ختم ہو سکتا ہے۔ یہ تمام خیالات ڈپریشن کی وجہ سے پیدا ہو رہے تھے۔

ثروت گیلانی نے بتایا کہ انہوں نے تھراپی لی اور اس کے بعد وہ دوبارہ معمول کی زندگی کی طرف لوٹ سکیں, وہ تھراپی کی اہمیت پر زور دیتی ہیں اور ہر ایک کو اس کا مشورہ دیتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلف ہیلپ کتابوں نے بھی ان کی بہت مدد کی، اللہ پاک نے میرے اندر ہمت پیدا کی میں اس ڈپریشن سے نکل سکوں۔

ثروت گیلانی نے اپنے مایوسی کے دور کے بارے میں بتایا کہ وہ ان دنوں ہر وقت روتی رہتی تھیں، وہ ایک پنکھے کو دیکھتی رہتی تھیں کہ کیا یہ پنکھا ان کا وزن برداشت کرپائے گا !!

ان کا کہنا تھا کہ ڈپریشن نے انہیں موت کا خواہشمند بنا دیا تھا لیکن اب وہ ایک معمول کی زندگی کی جانب لوٹ چکی ہیں۔

پوسٹ پارٹم ڈپریشن کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں, حمل کے دوران جسم میں ہارمونز جیسے کہ ایسٹروجن اور پروجیسٹرون کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے اور زچگی کے بعد اس میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے موڈ میں تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں.

 جن کی وجہ سے خواتین تھکاوٹ، بے چینی، اداسی اور چڑچڑا پن محسوس کرتی ہیں لیکن اس کی وجوہات صرف جسمانی نہیں ہیں۔ سماجی وجوہات بھی اس بیماری کا موجب بن سکتی ہیں، جیسے کہ بچپن میں بچیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی یا نا انصافی یا پھر شوہر کی طرف سے توجہ نہ ملنا اور حمل کے دوران خیال نہ رکھنا یا سسرال والوں کا برا سلوک بھی اس بیماری کے پیدا ہونے کی وجہ بن سکتا ہے۔ یا پھر وہ خواتین، جن کو پہلے بھی ڈپریشن یا اینگزائٹی کا مسئلہ رہا ہو، ان میں بھی پوسٹ پارٹم ڈپریشن کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق پوسٹ پارٹم ڈپریشن ماں اور بچے کی جان کے لیے خطرناک بھی ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ بعض اوقات ماں اپنی یا بچے کی جان لے سکتی ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا بھر میں 13 فیصد خواتین بچے کی پیدائش کے بعد اس ڈپریشن کا شکار ہوتی ہیں جبکہ ترقی پذیر ممالک میں یہ شرح اس سے بڑھ کر 20 فیصد ہو جاتی ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain