نقصان دہ وائرس کی نشان دہی پر 13 ایپس پلے اسٹور سے ہٹادی گئیں

کیلیفورنیا: سیکیورٹی کمپنی میکیفی کے ماہرین کی جانب سے نقصان دہ بگ کی نشان دہی کے بعد ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے پلے اسٹور سے 13 ایپلی کیشنز ہٹا دیں۔

ماہرین کے مطابق ایپلی کیشنز میں موجود یہ وائرس اتنا خطرناک ہے کہ ڈیوائس میں ایپ کے انسٹال ہونے کے بعد سائبر حملہ آور صارفین کی ڈیوائس کا کنٹرول سنبھالتے ہوئے بہت سی چیزوں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ رسائی حاصل کرنے کے بعد ہیکر صارف کے علم میں آئے بغیر ڈیوائس میں اسپائی ویئر یا پیسے چرانے والے بینکنگ ٹروجن سے شامل کر سکتے ہیں۔

یہ بگ ہیکرز کو اسکرین پر موجود ایپس کو چھپانے کی صلاحیت بھی دیتا ہے جس کا مطلب ہے کہ صارف یہ نہیں دیکھ سکتا ہے فون کو سست کرنے والے ایڈویئر کو انسٹال کیا جارہا ہے۔

مکیفی کی جانب سے کل 25 ایپلی کیشنز میں اس نقصان دہ وائرس کی نشان دہی کی تصدیق کی گئی جس میں 13 گوگل کے پلے اسٹور پر دستیاب ہیں اور 3 لاکھ سے زائد افراد ان ایپس کو ڈاؤن لوڈ اور انسٹال کر چکے ہیں۔

میکیفی کے مطابق زیادہ تر ڈاؤن لوڈ امریکا، برطانیہ، برازیل، اسپین اور جرمنی میں کی گئیں ہیں۔

وہ 13 ایپلی کیشنز درج ذیل ہیں:

Essential Horoscope for Android – 100,000 ڈاؤن لوڈ

3D Skin Editor for PE Minecraft – 100,000 ڈاؤن لوڈ

Logo Maker Pro – 100,000 ڈاؤن لوڈ

Auto Click Repeater – 10,000 ڈاؤن لوڈ

Count Easy Calorie Calculator – 10,000 ڈاؤن لوڈ

Sound Volume Extender – 5,000 ڈاؤن لوڈ

LetterLink – 1,000 ڈاؤن لوڈ

NUMEROLOGY: PERSONAL HOROSCOPE &NUMBER PREDICTIONS – 1,000 ڈاؤن لوڈ

Step Keeper: Easy Pedometer – 500 ڈاؤن لوڈ

Track Your Sleep – 500 ڈاؤن لوڈ

Sound Volume Booster – 100 ڈاؤن لوڈ

Astrological Navigator: Daily Horoscope & Tarot – 100 ڈاؤن لوڈ

Universal Calculator – 100 ڈاؤن لوڈ

کرنسی مارکیٹ میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں اضافہ

  کراچی: انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے پر امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوگیا۔

نئے کلینڈر سال میں غیرملکی سرمایہ کاری کی ممکنہ آمد، آئی ایم ایف سے 700 ملین ڈالر کے قسط کے متوقع اجراء، عالمی بینک و ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے 25 کروڑ ڈالر کے انفلوز سے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 85کروڑ 20 لاکھ ڈالر بڑھنے جیسے عوامل کے باعث منگل کو ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر میں بڑی نوعیت کی کمی نہ ہوسکی۔

انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار رہی جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 46 پیسے کی کمی سے 281 روپے 40 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی کثیرالقومی کمپنیوں کی خریداری سرگرمیوں اور مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 3 پیسے کے اضافے سے 281 روپے 89 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی عمرہ زائرین اور تعلیمی ضروریات کے لیے ڈیمانڈ میں قدرے اضافے سے ڈالر کی قدر 4 پیسے بڑھ کر 282 روپے 53 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

واضح رہے کہ پاکستان کو اپریل میں میچور ہونے والے ایک ارب ڈالر مالیت کے یورو بانڈز کے ساتھ 5 سے 6ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں کی ادائیگیاں کرنی ہیں جس کے لیے مارکیٹ میں سپلائی بہتر ہوتے ہی متعلقہ اداروں کی جانب سے ڈالر کی خریداری کی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں اضافہ بھی ہوا۔

ماہرین کا کہنا ہے نئے کلینڈر سال میں معیشت کی نمو میں ممکنہ اضافے سے درآمدی سطح پر زرمبادلہ کی ڈیمانڈ بڑھ سکتی ہے جس سے ڈالر کی قدر میں بتدریج اضافے کے خدشات پائے جارہے ہیں۔ فی الوقت ورکرز ریمیٹنسز اور برآمدات کی مد ہونے والی آمدنی کے تناسب سے درآمدی ضروریات کو پورا کیا جارہا ہے جس سے درآمدی سرگرمیاں محدود اور معیشت کی نمو سست رفتار ہے۔

اداروں سے مستفید ہونے والے انہیں اپنا باپ بنالیتے ہیں، نگراں وزیراعظم

 لاہور: نگراں وزیراعظم انوارالحق  کاکڑ نے کہا ہے کہ ہمارے ملک میں نظام عدل پر بڑے سنگین سوالا ت ہیں، ریاست کے چند اداروں سے مستفید ہوتے ہیں تو انہیں ابا کا درجہ دینا شروع کردیتے ہیں، اور جب مستفید نہیں ہوتے تو انہیں سوتیلا باپ بنالیتے ہیں۔

بیکن ہاؤس  نیشنل یونیورسٹی لاہور میں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے  نگراں وزیراعظم  نے کہا  کہ نوجوان قوم کا مستقبل ہیں انہیں قومی ترقی میں اپنا کردارادا کرنا ہے۔

ایک طالبہ کے اس سوال کہ یوسف رضاگیلانی اور نوازشریف کی حکومت کے خاتمے یا قاسم کے ابا کی گرفتاری کےلیے عدالتیں رات میں کھول دی جاتی ہیں لیکن زینب مرڈر کیس اور  موٹر وے گینگ ریپ اور اسی  جیسے دیگر واقعات میں ایسا نہیں ہوتا، کے جواب میں  نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ملک میں نظام عدل پر بڑے سنگین سوالا ت ہیں اور جب تک  ہم ان  سوالات کے جوابات تلاش نہیں کریں گے یہاں کسی کا محفوظ رہنا مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اصولوں کا اطلاق یکساں ہونا چاہیے۔  قاسم کے ابا جب  وزیراعظم ہوتے ہیں تو انہیں حمید کی اماں نظر نہیں آتیں۔ ریاست کے چند اداروں سے مستفید ہوتے ہیں تو انہیں ابا کا درجہ دینا شروع کردیتے ہیں، اور جب مستفید نہیں ہوتے  تو انہیں سوتیلا باپ بنالیتے ہیں۔

معیشت سے  متعلق  ایک سوال کے جواب میں  وزیراعظم نے کہا کہ تمام حکومتیں  چاہے وہ جمہوری ہوں یا آمرانہ دورحکومت ہو، ایک تسلسل کے ساتھ  ٹیکس  وصولیوں کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ انہوں نے  کہا کہ ہمارے ہاں 10  ہزار ارب روپے سے زائد کی ٹیکس چوری  ہوتی ہے،جس پر قابو نہیں پاسکے۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ  یہ میں دستایزی معیشت کے حوالے سے بات کررہا ہوں، جو صرف 20  فیصد ہے جبکہ باقی 80  فیصد غیردستاویزی معیشت  ہے۔

انہوں نے  کہا کہ  سب سے پہلے ٹیکس سسٹم ڈیولپ کرنا پڑے گا، ہم سب ایک آئیڈیل اسکینڈے نیوین ملک میں رہنے کی خواہش کرتے ہیں مگر وہاں جی ڈی  پی کے  لحاظ سے ٹیکس کا تناسب 91  فیصد  ہے۔  جبکہ ہمارے ہاں یہ شرح صرف 9 فیصد ہے۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ  نگراں وزیراعظم کے  طور پر مجھے فخر ہے کہ برسوں کے بعد  ہم نے گذشتہ  سہ ماہی میں اپنا ٹیکس  ہدف پورا کیا۔  اگر ہم یہ تین مہینے میں کرسکتے ہیں تو پھر دوسری حکومتیں کیوں نہیں کرسکتیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ تین مہینے میں ہوسکتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ مستقل بنیادوں پر بھی ہوسکتا ہے۔ اور اگر ایسا نہیں ہورہا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے حکوموتی ڈھانچے میں سنگین خامیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  ملکی آمدن اور اخراجات میں بہت زیادہ فرق ہے۔تعلیم صحت اور دیگر سہولیات کے لیے ٹیکسیشن کا مربوط نظام ناگزیر ہے۔

اسموگ کی وجوہات سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ  ماحولیات کے حوالے سے معاشرے  کو بھی اپنے رویے میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے، ہمارے ملک میں قوانین کا نفاذ تمام حکومتوں کا مسئلہ رہا ہے۔ معاشرہ خود  قوانین کے نفاذ کی راہ میں رکاوٹ بن جاتا ہے۔

قوانین موجود ہیں مگر جب ان کا نفاذ کرتے ہوئے کسی کے خلاف کارروائی کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو پھر یہ شور شروع  ہوجاتاہے کہ اس کے شخص کے حقوق کی خلاف ورزی ہوری ہے۔  اور جب بھی قوانین کے نفاذ کی کوشش کی جاتی ہے تو انسانی حقوق کے گروپ سامنے آکھڑے ہوتے ہیں۔

دیگر مسائل اپنی جگہ مگر معاشرے میں بھی قوانین کے نفاذ کی راہ میں رکاوٹ  ڈالنے کا رجحان پایا جاتا ہے۔ دوسری جانب قوانین کے نفاذ کی سطح پر اسٹرکچرل مسائل بھی پائے جاتے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ ہمیں سول اسٹرکچرل  اصلاحات  اور بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔

فلسطینویوں سے اظہاریکجہتی  کے طور پر سال نو کے  آغاز کی تقریبات  پر پابندی سے متعلق  سوال کے جواب میں نگراں وزیرعظم نے کہا کہ اس فیصلے پر تنقید بھی ہوئی اور تعریف بھی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ  سال نو کی تقریب نہ منانے کا مقصد دنیا کو فلسطینیوں پر مظالم سے آگاہ کرنا تھا۔ فلسطین میں جاری خونریزی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ  اس فیصلے سے ہم نے مغرب پر واضح کردیا ہے کہ  ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں جن پراسرائیل ظلم ڈھا رہا ہے۔ ہم براہ راست اس جنگ میں ملوث نہیں ہیں اور نہ ہی میں چوبیس کروڑ عوام کو جنگ میں جھونکنے کا فیصلہ کرسکتا ہوں مگر ہم ہر فورم پر فلسطین کے لیے آواز اٹھارہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ کسی طرح یہ جنگ بند ہو۔

انہوں نے کہا کہ  پاکستان کی عسکری قیادت نے بھی اس مسئلے پر امریکا سے بات کی ہے، ہم نے دنیا کو بتایا  ہے کہ فلسطین میں ظلم و تشدد سے ڈیڑھ ارب مسلمان اضطراب میں ہیں۔

اسلام آباد میں بلوچستان سے آنےو الے مظاہرین کے حوالے سے متعلق سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ  پہلی بات تو یہ ہے کہ احتجاج قانونی حدود میں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت  کو قانون کا نفاذ کرنا  ہوتا ہے۔ اسلام آباد میں مظاہرین کو قانون کے مطابق روکا گیا، ریاست تشدد کی اجازت نہیں دے سکتی۔  مظاہرین کی  جانب سے پتھراؤ یا حملے پر قانون اپنا راستہ اختیا کرتا ہے۔  انہوں نے کہا کہ حراست میں لیے گئے تمام افراد کو رہا  کردیا گیا ہے۔

نگراں وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نوجوانوں کو بیرون ملک ضرور مواقع تلاش کرنے چاہیئں۔ ہونہار نوجوانوں کا ملک سے جانا برین ڈرین  نہیں ہے بلکہ وہ  ہمار اثاثہ بن رہے ہیں۔

بانی پی ٹی آئی کو ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح نااہل کیا گیا، پلڈاٹ کی رپورٹ جاری

پلڈاٹ نے پاکستان میں 2023 میں جمہوریت کی کوالٹی پر رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح نااہل کیا گیا۔

پلڈاٹ نے پاکستان میں 2023 میں جمہوریت کی کوالٹی پر رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 2023 پاکستان میں جمہوریت کیلئے ایک اور کٹھن سال تھا، عالمی تھنک ٹینکس نے پاکستان کو انتخابی آمریت کہا۔

پلڈاٹ کی رپورٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح نااہل کیاگیا، عمران خان پر سب سے بڑا چارج 9 مئی واقعات کے الزامات ہیں۔ جب کہ الیکشن کمیشن نے بلے کا نشان لے کر پی ٹی آئی کو ایک اور جھٹکا دیا۔

رپورٹ میان کہا گیا ہے کہ قانونی جنگ کے باوجود ملک میں 90 روز میں انتخابات نہیں ہوسکے، انتخابات میں تاخیر کا مطلب نگران حکومتوں کے قیام کو طوالت دینا ہے، اور نگراں حکومتوں کا طویل اقتدار آئین اور جمہوریت کی رو کے منافی ہے، عام انتخابات 2024 اتنے ہی شفاف ہوں گے جتنے 2018 میں ہوئے تھے۔

پلڈاٹ نے کہا ہے کہ 2018 کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، مختلف شہروں میں کاغذات نامزدگی چھیننے کی رپورٹس آئیں، لیکن ایسی کوئی رپورٹ نہیں ہوئی کہ امیدوار کاغذات جمع نہیں کرا سکے۔

پلڈاٹ کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی نے یا تو ایگزیٹو کے دباؤ یا بین الاقوامی ضروریات پوری کرنے پر قانون سازی کی، سینیٹ تقریری کلب سے زیادہ کچھ نہیں رہا، سینیٹ نے سیاسی بلیم گیم اور مخالفین کا مذاق ہی اڑایا۔

رپورٹ میں سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کی جمہوریت میں مداخلت کا حوالہ بھی دیا گیا ہے، اور کہا ہے کہ نام نہاد ہائبرڈ نظام سے چھٹکارا پا کر فعال جمہوریت کی طرف اختیارات کی منتقلی کی جائے، مقبول سیاسی رہنما اور جماعتیں مسلسل اعتماد کے بحران کا شکار رہتے ہیں، سیاسی رہنما مقبول پالیسیوں کے بجائے جی ایچ کیو کو مصروف رکھنے میں مصروف رہتے ہیں، جب کہ فوج بھی سیاست سے ہٹ کر اپنے آئینی کردار کے اندر محدود نہیں ہوتی۔

بلاول بھٹو جے یو آئی کے رہنما راشد سومرو کی رہائش گاہ پہنچ گئے

چیئرمی پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری جمیعت علمائے اسلام سندھ کے صدر راشد سومرو کے گھر پہنچ گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام کے درمیان تلخیاں کم ہورہی ہیں، اور انتخابات سےمتعلق اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، کیوں کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو جمعیت علمائے اسلام سندھے کے صدر راشد محمود سومرو کے گھر پہنچ گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو راشد محمود سومرو سے ان کے رشتہ دار کے انتقال پر تعزیت کریں گے، اور اس ملاقات میں آئندہ انتخابات اور سیاسی صورتحال پر بات چیت بھی متوقع ہے۔

واضح رہے کہ دونوں رہنماوں کے درمیان گزشتہ دنوں اسلام آباد میں ملاقات ہوئی تھی۔

پشاور ہائی کورٹ نے مراد سعید پر درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں

 پشاور: پشاور ہائی کورٹ نے حکومت سے مراد سعید پر درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر مراد سعید کی عبوری ضمانت اور مقدمات کی تفصیل کے لیے والد نے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں وفاقی و صوبائی حکومتوں، سیکریٹری دفاع، نیب، ایف آئی اے اور پولیس کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست کی سماعت جسٹس اعجاز خان کے روبرو ہوئی جس میں وکیل نے کہا کہ حکومت کو مراد سعید کی گرفتاری سے روکا جائے، مقدمات کی تفصیلات دی جائیںٰ ہمیں تفصیل معلوم نہیں تو کہاں جائیں گے تفصیلات مل جائیں تو ضمانت کرالیں گے۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ قاضی انور نے پہلے بھی مراد سعید کیلئے کیس کیا تھا، ہائیکورٹ نے کہا تھا کہ مراد سعید عدالت میں پیش نہیں ہوا اس لیے ریلیف نہیں دیا، یہ درخواست بھی مراد سعید کے والد نے دی ہے۔ وکیل نے کہا کہ مراد سعید اس لیے نہیں آسکتے کیونکہ کہ گرفتاری کا خدشہ ہے۔

جسٹس اعجاز خان نے پوچھا کہ مقدمات کی تفصیلات کب تک دے سکتے ہیں؟ اس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ایک ہفتے میں تفصیل دے دیں گے۔ بعدازاں عدالت نے حکومت سے مقدمات کی تفصیل ایک ہفتے میں طلب کرتے ہوئے مراد سعید کی عبوری ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

واضح رہے کہ درخواست میں مراد سعید کے والد نے کہا ہے کہ حکومت کو مراد سعید کی گرفتاری سے روکا جائے، کئی بار درخواست کے باوجود مقدمات کی تفصیل فراہم نہیں کی گئی، مراد سعید کے خلاف تمام درج مقدمات کی تفصیل فراہم کی جائے۔

10 سالہ نااہلی کی بحالی: نیب کو عدالت سے فوری ریلیف نہ مل سکا

اسلام آباد: نیب سے سزا یافتہ افراد کی 10 سالہ نااہلی کے معاملے پر نیب کو عدالت سے فوری طور پر کوئی ریلیف نہ مل سکا۔

نیب نے سزا یافتہ افراد کی 10 سالہ نااہلی کم کرکے 5 سال کرنے کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کررکھی ہے جسے عدالت نے 4 جنوری کو سماعت کے لیے مقرر کیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ثمن رفعت نے نیب کی مرکزی اپیل پر سماعت کی جس سلسلے میں سینئر اسپیشل پراسیکیوٹر نیب محمد رافع عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ فائق علی جمالی کے خلاف بلوچستان میں 9 ریفرنسز میں فیصلہ ہوا اور الیکشن کمیشن کے معاملات میں سنگل بینچ کا فیصلہ پیش کیا جارہا ہے۔

عدالت نے سوال کیا کہ آپ نے متفرق درخواست کیوں دائر کی؟ اس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ الیکشن کیلئے کاغذات نامزدگی پر اپیل دائرکرنے کی کل آخری تاریخ ہے۔

نیب پراسیکیوٹر کے مؤقف پر عدالت نے کہا کہ یہ ہمارا مسئلہ نہیں ہے، پرسوں مرکزی اپیل کے ساتھ یہ متفرق درخواست سنیں گے پھر دیکھیں گے۔

بعد ازاں عدالت نے درخواست پر مزید سماعت 4 جنوری تک ملتوری کردی۔

صفائی کے دوران ملنے والے ٹکٹ نے ایک لاکھ ڈالر جتوادیے

برلن: جرمنی میں خاتون کو گھر کی صفائی کے دوران ملنے والے تقریباً تین سال پُرانے لاٹری کے ٹکٹ نے 1 لاکھ 10 ہزار ڈالرز کا انعام جتوا دیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق خاتون (جن کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی) نے تقریباً تین سال قبل فروری 2021 میں لاٹری سپر 6 کا ٹکٹ خریدا تھا اور بعد ازاں اس کو میز کی دراز میں رکھ کر بھول گئیں تھیں۔

خاتون کا کہنا تھا کہ انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انہیں کھویا ہوا خزانہ دوبارہ دریافت ہوا ہے۔

لاٹری منتظمین کا کہنا تھا کہ ٹکٹ جب انہیں موصول ہوا تو وہ بالکل ٹھیک حالت میں تھا۔ 2021 میں جیتے گئے 6 لاکھ 60 ڈالرز سے زائد کے انعامات کو سیکسونی-اینہالٹ (جرمنی کی ریاست) میں طلب نہیں گیا ہے۔

جرمن  کی اس ریاست میں 2021 میں جیتے گئے انعامات کو 31 دسمبر 2024 تک حاصل کیا جاسکتا ہے۔

سائنسدانوں نے چھپکلی کی نئی نسل دریافت کرلی

بیجنگ: چین میں دریافت ہونے والی ایک نئی ایگوانا (چھپکلی کی ایک قسم) کی نسل دریافت ہوئی ہے جس کا نام کیلوٹس (Calotes) ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے محققین نے کیلوٹس (Calotes) کو نئی نسل اس وقت قرار دیا جب انہوں نے محسوس کیا کہ 2009 سے 2022 تک مطالعات کے دوران جمع کیے گئے چھپکلیوں کے نمونے دراصل یہی چھپکلی کی نئی نوع ہے۔

محققین کی ٹیم کے ایک رکن یوانگ ہونگ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ 2009 سے 2022 تک ہم نے جنوبی چین میں کئی فیلڈ سروے کیے اور کیلوٹس ورسیکلر نسل کی چھپکلیوں کے متعدد نمونے اکٹھے کیے۔ تاہم بعد میں ہم کو پتہ چلا کہ جنوبی چین اور شمالی ویتنام میں جن نمونوں کو ہم نے کیلوٹس ورسیکلر سمجھا تھا وہ دراصل ایک نئی نسل ہے۔

یوانگ ہونگ نے اس چھپکلی کی خصوصیات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کیلوٹس تقریباً 3 انچ لمبی ہے اور یہ جنوبی چین اور شمالی ویتنام میں ٹراپیکل جنگلات میں پائی جاتی ہے۔

مزید برآں یہ جنگل کے کنارے پر سرگرم رہتی ہے اور جب اسے خطرہ ہوتا ہے تو یہ جھاڑیوں میں گھس جاتی ہے یا چھپنے کے لیے درختوں کے تنوں پر چڑھ جاتی ہے۔ جبکہ رات کے وقت یہ جھاڑیوں کی شاخوں پر لیٹ کر سوتی ہے۔

نگراں وزیراعظم اور محسن نقوی چوہدری شجاعت کے گھر جا پہنچے

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی چوہدری شجاعت حسین کی عیادت کیلئے ان کے گھر جا پہنچے۔

نگراں وزیراعظم نے چوہدری شجاعت حسین کی عیادت ک اور ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ چوہدری شجاعت پاکستان کے معتبر سیاستدان ہیں، ان کی خیریت دریافت کرنے آیا ہوں۔

نگراں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت نے رواداری اور مفاہمت کی سیاست کی، محسن نقوی نے خدمت، کارکردگی اور محنت کی اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔