دُھند کے باعث موٹر ویے کے مختلف سیکشنز بند، شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت

شدید دُھند کے باعث موٹر وے کے مختلف سیکشنز اور انٹرچینجز کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے.

موٹر وے پولیس کے ترجمان کے مطابق موٹر وے ایم 5 کے سیکٹر ون میں واقع تمام انٹرچینجز کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

 شیر شاہ انٹرچینج ملتان سے ظاہر پیر انٹرچینج تک بھی ٹریفک کی روانی روک دی گئی ہے۔

علاوہ ازیں موٹر وے ایم 5 کے سیکٹر ٹو میں رحیم یار خان سے روہڑی انٹرچینج تک بھی دُھند کے باعث ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

ترجمان نے شہریوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ دُھند کے موسم میں غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کریں تاکہ کسی بھی قسم کی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔

موٹر وے ایم 4 اور ایم 11 کو دھند کے باعث بند کر دیا گیا ہے۔ لاہور سے عبدالحکیم تک موٹر وے ایم 4 اور لاہور سیالکوٹ موٹر وے ایم 11 کو شدید دھند کے باعث بند کر دیا گیا ہے۔

موٹر وے پولیس نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر کرنے سے بچیں اور موجودہ موسم کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ کسی قسم کی جانی و مالی نقصان سے بچا جا سکے۔

اس کے علاوہ، شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں میں فوگ ہیڈلائٹس کا استعمال کریں اور محدود فاصلے تک سفر کریں تاکہ اپنی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

انقرہ، رینکنگ فائٹ میں پاکستانی باکسر شہیر آفریدی فاتح

بین الاقوامی سطح پر پروفیشنل باکسنگ میں پاکستان کا نام بلند کرنے والے ایشین چیمپئن سندھ پولیس کے جوان شہیر آفریدی نے ایک اور کامیابی حاصل کر لی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں ہونیوالی رینکنگ فائٹ میں شہیر آفریدی نے تنزانیہ سے تعلق رکھنے والے باکسر کو شکست دیکر فتح اپنے نام کی۔

شہیر آفریدی میں 8 راؤنڈز پر مشتمل فائٹ کے چوتھے ہی راؤنڈ میں اپنے حریف عجمی امانی کو ٹیکنیکل ناک آؤٹ کر ڈالا،حریف باکسر شہیر آریدی کے تابڑ توڑ مکوں کا سامنا نہ کر سکا اور شکست پر مجبور ہو گیا۔

اس کامیابی کے بعد شہیر آفریدی مڈل ویٹ کی عالمی درجے بندی کے ٹاپ 60 باکسرز میں شامل ہو گئے، پروفیشنل باکسنگ مقابلوں میں 15 ویں کامیابی پانے والے شہیرآفریدی نے اپنی جیت کو پاک افواج کے شہدا کے نام کیا۔

واضح رہے کہ رواں سال جولائی میں تھائی لینڈ میں منعقدہ انٹرنیشنل فائٹ میں شہیر آفریدی نے بھارتی باکسر رونت سولنکی کو تیسرے راؤنڈ میں ہی ناک آؤٹ کرکے ایشین چیمپئین بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

کراچی، مومن آباد میں پولیس اور رینجرز کا مشترکہ کومبنگ اور سرچ آپریشن

مومن آباد کے علاقے بسمہ اللّٰہ کالونی میں پولیس اور رینجرز نے جرائم پیشہ عناصر اور منشیات فروشوں کے خلاف مشترکہ کومبنگ اور سرچ آپریشن کیا۔

ایس ایس پی ویسٹ طارق الہی مستوئی کے مطابق یہ آپریشن انٹیلیجنس اطلاعات کی بنیاد پر کیا گیا تاکہ علاقے میں جرائم کی روک تھام کی جا سکے۔

آپریشن کے دوران پولیس اور رینجرز نے علاقے کے داخلی و خارجی راستوں کو سیل کر کے گھر گھر تلاشی لی۔ بائیومیٹرک تلاش ڈیوائس کے ذریعے مشتبہ افراد کی تصدیق کی گئی اور غیر ملکیوں کا ریکارڈ بھی حاصل کیا گیا۔

اس آپریشن کا مقصد نہ صرف جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کرنا تھا بلکہ منشیات کی اسمگلنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کی بیخ کنی کرنا تھا۔

کومبنگ اور سرچ آپریشن کی نگرانی ایس ڈی پی او اورنگی نے کی جبکہ ایس ایچ او مومن آباد، سندھ رینجرز کے افسران، جوان، لیڈیز اسٹاف اور انٹیلیجنس اسٹاف نے اپنے فرائض سرانجام دیے۔

پولیس کے مطابق یہ کارروائی شہر میں امن و امان کے قیام کے لئے پولیس اور رینجرز کی جانب سے جاری کوششوں کا حصہ ہے، جس کے ذریعے شہر کو جرائم سے پاک کرنے کے لئے مسلسل آپریشنز کیے جا رہے ہیں۔

حیدرآباد، چوری کی دو بڑی وارداتوں میں ملوث دو ملزمان گرفتار

سخی پیر پولیس نے چوری کی دو بڑی وارداتوں میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ملزمان کے قبضے سے لاکھوں روپے نقدی، قیمتی طلائی زیورات اور انعامی بانڈز برآمد ہوئے ہیں۔

پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت رضوان قریشی اور شہریار راجپوت کے نام سے ہوئی ہے، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 13 دسمبر کو سبزی کے تاجر عمران کے گھر میں چوری کی تھی۔

دونوں ملزمان نے گھر کے تالے توڑ کر 2 لاکھ روپے نقدی، کئی لاکھ روپے مالیت کے طلائی زیورات اور انعامی بانڈز چوری کر لیے تھے۔ اس کے بعد، 15 دسمبر کو ملزمان نے موبائل شاپ کے مالک شہریار راجپوت کے فلیٹ سے 30 لاکھ روپے نقدی اور 8 لاکھ روپے کے طلائی زیورات چوری کر لیے۔

پولیس تحقیقات کے مطابق ملزم شہریار راجپوت، موبائل شاپ کے مالک کا رشتہ دار ہے اور اس کا موبائل شاپ مالک کے ساتھ قریبی تعلق تھا۔ وہ ان کے تایازاد بھائی کا بیٹا ہے اور اکثر ان کے گھر آنا جانا رہتا تھا، جس کی وجہ سے وہ ان کے گھر کے اندرونی حالات سے واقف تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دوسرا گرفتار ملزم رضوان قریشی خود کو ڈپٹی میئر صغیر قریشی کا بھانجا بتا رہا ہے۔

پولیس نے دونوں ملزمان کو حراست میں لے کر مزید تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔

’’ایف بی آر کا کہنا ہے کہ 27 لاکھ افراد ٹیکس نہیں دیتے‘‘

تجزیہ کار شہباز رانا نے کہا کہ حکومت نے کمرشل بینکوں پر جو اضافی 15 فیصد ٹیکس لگایا تھا اس کو واپس لینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

جس میں حکومت اور بینکس دونوں کیلیے ون ون پوزیشن ہے کیونکہ اس میں حکومت کے مفادات بھی پروٹیکٹ ہوئے ہیں اوراس میں کمرشل بینکوں کا بھی فائدہ ہوا ہے اوراس میں تیسری پارٹی جس کوسب سے زیادہ فائدہ ہوگا وہ وزارت خزانہ ہوگی۔

وزارت خزانہ اب جتنامرضی قرض لینا چاہے اس بینک پرکوئی پلانٹی نہیں ہوگی، ایکسپریس نیوزکے پروگرام دی ریویومیں گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر کا شہریوں کے ذمے 1600 ارب ٹیکس کا دعویٰ بنیادی طور پر اس مفروضے پرہے کہ بعض پاکستانیوں کا لائف اسٹائل ایسا ہے کہ ان کوایک خاص حد تک ٹیکس دینا چاہیے لیکن وہ دیتے نہیں ہیں۔

تجزیہ کار کامران یوسف نے کہا کہ اگلے چند روزمیں صدرآصف علی زرداری ایک صدارتی آرڈیننس جاری کریں گے جس میں کمرشل بینکوں پر جو اضافی 15 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا تھا اسے ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ بینکوں کے ساتھ ہوئی ایک ڈیل کے نتیجے میں طے پایا ہے کہ جس کے تحت حکومت نے 15 فیصد ایڈیشنل ٹیکس جو بینکوں پرلگایا تھا وہ واپس لے رہی ہے۔

رواں ہفتے چیئرمین ایف بی آرنے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں 27 لاکھ ایسے افراد ہیں جن کے ذمے 16 سو ارب روپے ٹیکس بنتا ہے لیکن وہ ٹیکس دیتے نہیں ہیں۔

فضل الرحمن کی صحت دن بدن بہتر ہورہی ہے، ترجمان جے یو آئی

جمعیت علمائے اسلام کے ترجمان اسلم غوری نے کہا ہے کہ جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمن کی صحت الحمد للہ دن بدن بہتر ہو رہی ہے.

ترجمان جے یو آئی نے بیان میں کہا کہ ڈاکٹروں نے کچھ دن آرام کا مشورہ دیا ہے، ملاقات کے لیے آنے کی زحمت کی بجائے دعاؤں کا اہتمام کریں.

دریں اثنا سینٹ کے ڈپٹی چیئرمین سید آل خان نے جے یو ائی کے سربرا ہ مولانا فضل الرحمن کی ان کی رہائش گاہ پر مزاج پرسی کی اور ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

جے یو آئی کے جنرل سیکرٹری مولانا غفور حیدری نے بھی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔

جے یو ائی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امجد خان نے میڈیا کو بتایا مولانا فضل الرحمن کی صحت بالکل ٹھیک ہے،گزشتہ دنوں ایک پروگرام میں ان کے پاؤں پر معمولی چوٹ لگی تھی جو اب بہتر ہو رہی ہے۔

حکومت پر باہر یا بانی پی ٹی آئی کی طرف سے کوئی دباؤ نہیں، رانا تنویر

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما رؤف حسن نے کہاکہ پی ٹی آئی کے حکومت کے ساتھ مذاکرات شروع توہوئے ہیں لیکن اس دوران جوڈویلپمنٹ ہوئی ہیں بشمول ڈی جی آئی ایس پی آرکی پریس کانفرنس وہ مذاکرات کے ماحول کو سازگار بنانے کیلیے مناسب نہیں ہیں۔

ایکسپریس نیوزپروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس وقت جہاں حکومت اور ہم لوگ کھڑے ہیں وہاں بہت خلا ہے، مذاکرات کے دو تین سیشن میں ہمارے سامنے حکومتی رویہ واضح ہوجائے گا کہ وہ کس حدتک سنجیدہ ہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما رانا تنویرحسین نے کہاکہ حکومت پر باہر سے یا بانی پی ٹی آئی کی طرف سے کوئی دباؤ نہیں ہے، 2014 میں بھی دھرنا جو ہوا تھا اس وقت بھی ایکشن لیا جانا چاہیے تھا،9 مئی کے بھی فیصلے بہت پہلے ہو جانا چاہئیں تھے۔

فوجی عدالتوں کے حوالے سے جوباہرسے تنقید ہورہی ہے اس کی کوئی بنیاد نہیں ہے کیونکہ فوجی عدالتیں قانون اورآئین کے تحت کام کررہی ہیں، سیاسی معاملات مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیے جاتے ہیں۔

اس لیے مذاکرات تو ہونے چاہئیں لیکن یہ مذاکرات بھی کر رہے ہیں اور ساتھ سول نافرمانی کی تحریک پربھی کام شروع ہوچکاہے تو وہ اپنی جگہ لگے ہوئے ہیں اور قانون اپناراستہ اختیارکیے ہوئے ہے۔

ماہر سیکیورٹی امور احسان محسود ٹیپو نے کہا کہ کرم میں امن معاہدہ کے حوالے سے صوبائی اور وفاقی حکومت کو جو چیلنج درپیش آ رہا ہے وہ یہ ہے دونوں فریقین وہاں پر جو دوبڑے قبیلے ہیں ان کی طرف سے معاہدے پردستخط کرانا ہے کیونکہ دونوں قبیلوں کی جانب سے دستخط کرنے میں مزاحمت آرہی ہے۔

گزشتہ روزبھی مشیران نے حکومت سے وقت مانگ لیا تھا کہ ہمیں ٹائم دیا جائے ہم مشورہ کرتے ہیں اورپھردوبارہ سیشن ہوگا، دونوں فریقین کی اپنی اپنی شرائط ہیں جو وہ منوانا چاہتے ہیں، سب سے بڑی رکاوٹ وہاں پر بنے بنکرزہیں۔

ماہر دفاعی امور بریگیڈیئر(ر) مسعود احمد نے کہا کہ افغانستان میں جب طالبان واپس آئے ہیں توہماری توقع تھی کہ حالات بہترہوجائیں گے،یہاں پاکستان میں بھی خوشی منائی گئی تھی لیکن بدقسمتی سے افغان طالبان نے واپسی پرفتنہ الخوارج کومضبوط کردیا اوران کو پاکستان کیخلاف پراکسی کے طورپراستعمال کرنا شروع کردیا، اس سے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں 92 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، افغان طالبان ان دہشت گردوں کوکنٹرول نہیں کرتے نہ کرنا چاہتے ہیں۔

نیا جوڈیشل سلک روٹ ہونا چاہیے، جسٹس منصور علی شاہ

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے پاک چائنہ سی پیک پروجیکٹ فلیگ شپ منصوبہ ہے،ہمیں اور جنوبی ایشیا کی عدلیہ کو متبادل ثالثی کے نظام پر سیکھنے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے ایک سیمینار سے خطاب میں کہا میری تجویز ہے نیا جوڈیشل سلک روٹ ہونا چاہیے،جس میں جنوبی ایشیائی ممالک کو منسلک کیا جائے۔

پاکستان اورچین میں کئی چیزوں میں مماثلت ہے،ہمارے ہاں جرگہ اور صلح کی روایات موجود ہیں۔

بلٹ اینڈ روڈز انیشیٹیو اور سی پیک تنازعات کو متبادل ثالثی سے حل کرنے کا نظام ہو۔

پاکستان کے 138 اضلاع میں اے ڈی آر کا نظام قائم ہو،متبادل ثالثی نظام کیلئے قانون سازی درکار ہے، سی پیک سے متعلقہ کمرشل کورٹس ہونی چاہیں۔

نواز شریف، عمران اور زرداری مل بیٹھیں تو 70 سالہ بحران 70 دن میں ختم ہو جائے گا، رانا ثناء

وزیراعظم کے مشیر سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اگر مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف، صدر آصف زرداری اور بانی پی ٹی آئی عمران خان ساتھ مل کر بیٹھیں تو ملک کے 70 سالہ بحران کا خاتمہ 70 دن میں ہوجائے گا۔

خواجہ رفیق شہید کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا تینوں بڑی سیاسی جماعتوں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی کے سربراہان کے نام مذاکراتی کمیٹی میں شامل کیے جائیں اور ان کے ویسے خیالات ہوں جو نواز شریف کی پچھلے سال وطن واپسی کے دوران تھے تو ملک میں جاری 70 سالہ بحران کا خاتمہ ہوجائے گا۔

نوازشریف، عمران خان اور آصف زرداری کا نام مذاکراتی کمیٹی میں شامل ہونا چاہیے، ہم سیاست دانوں کو ساتھ بیٹھنا چاہیے لیکن اس سے پہلے یہ بہت ضروری ہے کہ غلطیوں کو تسلیم کیا جائے۔

1973 کا آئین اور میثاق جمہوریت اہم سیاسی دستاویز ہیں، میثاق جمہوریت میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور نوازشریف نے اپنی غلطیوں کو تسلیم کیا اور پھر بات چیت میں پیش رفت ہوئی۔

اگر آج پی ٹی آئی اپنے مینڈیٹ کی بات کرتی ہے تو پھر سابقہ دور کی بھی بات ہونی چاہئے۔ ن لیگ نے ہمیشہ سیاسی مسائل کو حل کرنے کیلئے بات چیت پر زور دیا ہے۔ آگے بڑھنے اور مسائل کا واحد حل صرف مذاکرات ہیں۔ مذاکرات کی میز پر بیٹھنے سے پہلے اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کو تسلیم کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ مقدمات تو ہمارے خلاف بھی جھوٹے تھے، اگر اپنا آج کا سچ منوانا ہے تو ہمارا کل کا سچ بھی تسلیم کرو۔ سیاسی عمل پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہئے لیکن کسی کے گھر کو آگ بھی نہیں لگانی چاہئے۔

پی ٹی آئی کے کچھ لوگ مذاکرات کیلئے اْتنے ہی سنجیدہ ہیں جتنے ہم ہیں مگر وہ یہ بات کھل کر نہیں کرسکتے کیونکہ اْنہیں اپنے سوشل میڈیا سے اتنی گالیاں پڑتی ہیں کہ وہ خود مشکل میں آجاتے ہیں۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ میں مذاکرات کا مخالف نہیں ہوں، مذاکرات اور قومی ڈائیلاگ ہونے چاہئیں اور نئے سوشل کنٹریکٹ میں تمام پاور سیکٹرز کو شامل ہونا چاہئے۔ پی ٹی آ ئی دور حکومت میں جب بھی مذاکرات کی بات کی گئی تو انہوں نے ہمارے ساتھ بد تمیزی کی۔

بانی پی ٹی آئی کی تاریخ ہے کہ وہ کسی کے ساتھ مخلص نہیں ہے۔ مسلم لیگ ن نے مذاکرات کیلئے سب سے پہلے ہاتھ بڑھایا،گزشتہ15روز میں ایسا کیا ہوا کہ پی ٹی آئی مذاکرات پر آمادہ ہو گئی،کوئی ایک شخص بتا دیں جس کے ساتھ بانی پی ٹی آئی نے وفا کی۔

یہ پہلا سیاستدان ہے جو امریکہ کے ترلے کر رہا ہے، پہلے کہتے تھے کہ غلامی نامنظور، اب کہتے ہیں غلامی سو بار منظور۔ عمران لوگوں کو استعمال کرتا ہے، حکومت کو خبردار کرتا ہوں کہ آپ بھی کہیں استعمال نہ ہو جائیں۔

افغانستان کی جنگ میں ہمارا کوئی کام نہیں تھا، بانی پی ٹی آئی کے دور میں 40 ہزار بندے پاکستان آئے، ہم افغانستان میں جہاد کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔ خواجہ آصف نے ایکس پر ایک بیان میں کہا 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ کو سزا ملنے تک حقیقی انصاف نہیں مل سکتا۔

عمران خان کی بین الاقوامی حمایت تمام ان ملکوں سے آرہی ہے جو اسرائیل کے کٹر حامی ہیں، جنکی حمایت کی بدولت اسرائیل کا وجود ہے اور ان ملکوں نے فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف ایک لفظ نہیں بولا بلکہ فلسطینیوں کے قتل عام کے سہولت کار ہیں۔

انہی ملکوں سے جو بھی افراد عمران خان کی حمایت میں آواز اٹھا رہے ہیں وہ بھی یا خود صہیونی ہیں یا کھلے عام ان کی مسلم دشمن پالیسیوں کی حمایت کر رہے ہیں۔ کیا یہ محض اتفاق ہے یا یہ ممالک اور افراد کسی ایسے ایجنڈے پر کام کر رہے جس سے پاکستان میں ان کی پراکسی عمران خان حکمران بن کر پاکستان کی ایٹمی قوت کو لپیٹے اور اپنے مالکوں کی کلائنٹ سٹیٹ بنانے کے ان کے مذموم ایجنڈے کی تکمیل کرے۔

کیا یہ سب اتفاق ہے یا پاکستان ایک سازش کا نشانہ ہے جس کی تکمیل عمران خان کے ذمہ لگائی گئی ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ کیا ہمیں اس پر سوال نہیں اٹھانا چاہئے کہ ملک میں دہشتگردی کیسے واپس آئی۔ ہم 9 مئی کا ذکر کرنے سے کترا جاتے ہیں،اس دن فوجی تنصیبات کے علاوہ کہیں احتجاج نہیں ہوا، صرف پاکستان کو کمزور کرنیکی کوشش کی گئی۔ کیا ماضی میں فوجی عدالتیں نہیں بنیں۔

تلخیاں اپنی جگہ لیکن بات ضرور کرنی چاہئے۔ میں رانا ثنا اللہ کو کہوں گا کہ چونکہ آپ مذاکراتی کمیٹی کے رکن ہیں تو معیشت، دہشتگردی اور عوامی مسائل کی بھی ان مذاکرات میں بات کی جائے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ملک دھینگا مشتی میں گھرا ہوا ہے، اگر یہی حالات رہے تو بہت سے لوگ غیر متعلقہ ہوجائیں گے، پاکستان ریموٹ کنٹرول جمہوریت سے آگے نہیں بڑھ سکتا، یہ نہیں ہوسکتا صرف سیاستدان ہی رگڑا کھائیں۔ لوگ جتھے بنا کر نکلیں گے تو کس کس کی بات آپ مانیں گے۔

میں بالکل اپنی پارٹی کے اندر ہوں لیکن جہاں خرابی ہوگی، اب چپ نہیں رہا جاسکتا اس پر بات کرنی پڑے گی۔ نئی امریکی انتظامیہ کو عمران خان سے کوئی دلچسپی نہیں، ان کی دلچسپی وہی ہے جو امریکی استعمار کی ہے اور وہ پاکستان کا جوہری اور میزائل پروگرام ہے۔

تحریک انصاف سے مذاکرات کا عمل کامیاب ہونا چاہئے۔ انہوں نے ملک کو موجودہ سیاسی بحرانوں سے نکالنے کیلئے قومی کمیٹی بنانے کی تجویز دے دیتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان، حافظ نعیم الرحمان، شاہد خاقان عباسی، ڈاکٹر مالک بلوچ، آفتاب شیرپاؤ، پیر پگارا، چودھری نثار اور دیگر سٹیک ہولڈز کو کمیٹی کا حصہ بنانا چاہئے جو نہ حکومت اور نہ ہی پی ٹی آئی اتحاد کا حصہ ہیں۔

سینئر سیاستدان ملک کو ٹریک پر واپس لانے کیلئے سوچ بچار کریں، یہ نہ ہو کہ مزید نقصان اٹھانا پڑے، ریاستی اداروں کی توہین کی جارہی ہے اور اس پر دوسری جانب سے ردعمل آرہا ہے، سمجھ نہیں آرہی ہے کہ سچا کون اور جھوٹا کون ہے۔

سیاست میں کوئی دفن نہیں ہوسکتا، یہ غلط فہمی سب کو دور کرلینی چاہئے، نہ بھٹو کی سیاست کوئی ختم کرسکا اور نہ نواز شریف کی کرسکا اور نہ ہی سیاست کو غیر فطری طریقے سے روکا جاسکتا۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا آئین توڑنا، معطل کرنا، انتخابات سے مرضی کے نتائج حاصل کرنا اور مرضی کے لوگ مسلط کرنا اب نہیں چل سکتا۔ قومی ڈائیلاگ ہونا چاہئے اور کم از کم ایجنڈے پر اکٹھے ہونا چاہیے۔

کراچی: مبینہ مقابلے میں زخمی ملزم سمیت دو ملزمان گرفتار

کورنگی پولیس نے مبینہ مقابلے کے بعد ایک زخمی ملزم سمیت دو ملزمان کو گرفتار کرلیا ۔

تفصیلات کےمطابق کورنگی کے علاقے سیکٹر 32اے لنک روڈ کے قریب پولیس نے مبینہ مقابلے کے بعد ایک زخمی ملزم فہد قریشی کو ساتھی شیراز سمیت گرفتار کرلیا۔

گرفتار ملزمان کے قبضے سے دو پستول ، چھینے گئے موبائل فون، موٹر سائیکل اور نقدی بر آمد کرکے قبضے میں لے لی۔

زخمی ملزم کو علاج کے لئے اسپتال منتقل کردیا جبکہ دوسرے ملزم کو تھانے منتقل کردیا ۔گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش کا عمل شروع کردیا ہے ۔ جبکہ سابقہ کرمنل ریکارڈ بھی چیک کیا جارہاہے ۔