مشہور فلم ڈائریکٹر نکھل ایڈوانی جو 2003 میں ریلیز ہونے والی فلم “کل ہو نہ ہو” کی ہدایت کاری کے لیے مشہور ہیں، حال ہی میں ایک گفتگو کے دوران انہوں نے فلم کی کامیابی کے بعد کرن جوہر کے ساتھ اپنے اختلافات سے متعلق بات کی۔
نکھل ایڈوانی کا کہنا تھا کہ “کل ہو نہ ہو” کی ریلیز کے بعد ان کا کرن جوہر کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا، انہوں نے کہا کہ وہ اس وقت ناراض تھے اور پروڈکشن ہاؤس چھوڑ دیا تھا کیونکہ وہاں بہت زیادہ “کنفیوژن اور غصہ” تھا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ یہ کہہ رہے تھے کہ انہوں نے دھرما پروڈکشنز کی تین بڑی ہٹ فلمیں ڈائریکٹ کی ہیں، جبکہ کچھ کا دعویٰ تھا کہ انہوں نے “کل ہو نہ ہو” کی بھی ہدایت کاری نہیں کی۔
اس اختلاف کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اور کرن جوہر اب بھی ایک دوسرے کے قریب ہیں اور انہوں نے خوش قسمتی سے سب کچھ پیچھے چھوڑ دیا ہے، نکھل نے کہا کہ وہ دونوں اب بڑے ہو چکے ہیں اور فلموں اور زندگی کے درمیان فرق کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں کرن جوہر کےوالد کے بہت قریب تھا، یہ کام کے حوالے سے اختلاف نہیں تھا، یہ زیادہ تر ایک جذباتی اختلاف تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب “سلام عشق” باکس آفس پر ناکام ہوئی تو انہیں ڈر تھا کہ وہ بے روزگار ہو جائیں گے، اسی دباؤ میں انہوں نے “چاندنی چوک ٹو چائنا” پر کام کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔
فلم ساز نے انڈسٹری میں تعلقات کے بارے میں بھی بات کی اور اجے دیوگن،روہت شیٹی، کرن جوہر، آدتیہ چوپڑا اور شاہ رخ خان کے ساتھ اپنی دوستی کے رشتے کو بہت سراہا۔
نکھل ایڈوانی نے کہا کہ ایک تین سالہ مدت ایسی تھی جب لوگ ان کے فون کالز کا جواب دینا بند کر چکے تھے کیونکہ ان کی فلمیں کامیاب نہیں ہو رہی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اور جان کچھ سالوں کے لیے الگ ہو گئے تھے،جب میں اور جان ملتے ہیں، ہم فلموں یا انڈسٹری کے بارے میں بات نہیں کرتے، ہم فٹ بال، سیاست، کھانے، جانوروں اور فٹنس کے بارے میں بات کرتے ہیں۔
نکھل ایڈوانی کی آخری فلم “ویدا” جس میں جان ابراہم مرکزی کردار میں تھے، 2024 میں ریلیز ہوئی تھی۔