بانی پی ٹی آئی نے عدالتی احکامات کے باوجود بشری بی بی سے جیل میں ملاقات نہ کرانے کے معاملہ پراسلام آباد ہائیکورٹ میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی.
وکیل فیصل فرید چودھری کے ذریعے دائر درخواست میں کہاگیاکہ درخواستگزار سابق وزیر اعظم ہیں اور بوگس کیسز میں اڈیالہ جیل سزا بھگت رہے ہیں،فیملی اور وکلاء سے جیل ملاقات کیلئے باقاعدہ شیڈول دیاگیا،بشری بی بی بھی اڈیالہ جیل میں ہی قید ہیں.
28 جنوری کو عدالت نے حکم دیا کہ ایس او پی کے مطابق ملاقات کرائی جائے،عدالتی حکم کے باوجود جیل حکام نے عملدرآمد نہیں کیا، استدعا ہے کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر جیل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
دریں اثناء انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی کے 24 اور 26 نومبر احتجاج کے خلاف راولپنڈی ڈویژن میں درج 31 مقدمات میں بشری بی بی کی عبوری ضمانت میں 7 مارچ تک توسیع کردی.
کیس پر سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں کی، بشری بی بی کو عدالت پیش کیا گیااور تفتیشی افسران بھی پیش ہوئے، بشری بی بی نے مقدمات کی تفتیش میں باضابطہ شامل ہونے کے عمل کو بانی پی ٹی آئی اور وکیل سلمان صفدر سے مشاورت سے مشروط کردیا.
بشری بی بی کا کہنا تھا کہ مشاورت کے بعد اپنا بیان ریکارڈ کروانے کے لیے تیار ہوں، عمران اور وکیل سلمان صفدر سے اگر آج ملاقات کروا دی جائے تو آج ہی شامل تفتیش ہوجاؤنگی ، بشری بی بی نے بانی پی ٹی آئی کی موجودگی میں شامل تفتیش ہونے کی بھی عدالت سے درخواست کی۔