جوہانسبرگ: جنوبی افریقہ میں بجلی کا بڑا بحران پیدا ہو گیا، اور ملک بھر میں طویل لوڈشیڈنگ کا اعلان کر دیا گیا۔
قومی توانائی کمپنی ایسکوم (Eskom) نے تکنیکی خرابیوں کے باعث غیر معینہ مدت تک بجلی کی راشننگ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
ملک کے کئی بڑے حصوں میں اچانک بجلی بند کر دی گئی، جس پر عوام اور کاروباری حلقے شدید برہم ہیں۔ حیران کن طور پر، یہ بحران ایسے وقت میں سامنے آیا جب ایسکوم نے حالیہ مہینوں میں بجلی کی فراہمی میں بہتری کے دعوے کیے تھے۔
ایسکوم کے مطابق، تین بڑے کول پاور پلانٹس میں فنی خرابیوں کی وجہ سے بجلی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے، جس کے باعث اسٹیج 6 لوڈشیڈنگ نافذ کر دی گئی ہے۔ اسٹیج 6 کے تحت، بجلی چار دنوں میں بارہ مرتبہ بند کی جائے گی، اور ہر بار چار گھنٹے تک بجلی معطل رہے گی۔
وزیر توانائی نے کہا: “یہ ایک بڑا دھچکا ہے، ناقابل قبول صورتحال ہے، ہم عوام کے غصے اور مایوسی کو سمجھتے ہیں، لیکن ہم اس مسئلے کو جلد حل کریں گے۔”
توانائی بحران ایسے وقت میں پیدا ہوا جب G20 کے اعلیٰ سفارتکاروں کی میٹنگ جنوبی افریقہ میں جاری ہے، جس سے حکومت کو بین الاقوامی سطح پر بھی خفت کا سامنا ہے۔ Eskom نے تسلیم کیا کہ بجلی کی غیر یقینی صورتحال ملک کی معیشت اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے بڑا خطرہ ہے۔
جنوبی افریقہ کی 80 فیصد بجلی کوئلے کے پاور پلانٹس سے حاصل کی جاتی ہے، لیکن بدعنوانی، غلط انتظامات، اور بجلی کے بنیادی ڈھانچے کی ناقص دیکھ بھال نے بحران کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ Eskom کو ماضی میں بدعنوانی، چوری اور تباہ حال انفراسٹرکچر جیسے مسائل کا سامنا رہا ہے، جس کی وجہ سے بجلی بحران مزید بڑھتا جا رہا ہے۔