کینیڈا میں پچھلے نو برس سے قائد لبرل پارٹی، جسٹین ٹروڈو کی حکومت ہے۔بعض غلطیوں سے حکومت مقبول نہ رہی اور دسمبر 24ء میں صرف 20 فیصد مقبولیت رہ گئی۔
اتنی گراوٹ کبھی نہیں آئی تھی جبکہ معاصر کنزرویٹو پارٹی کی 43 فیصد ریکارڈ ہوئی۔ تبھی کینیڈین سیاست میں نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ داخل ہوئے اور متنازع بیانات سے بھونچال پیدا کر دیا.
یہ کہ کینیڈین مال پہ ٹیکس لگیں گے اور کینیڈا کو امریکی ریاست بن جانا چاہیے, ٹروڈو تب تک پارٹی صدارت سے مستعفی ہو چکے تھے مگر انھوں نے بہادری سے ٹرمپ کی دہمکیوں کا جواب دیا۔
لبرل پارٹی نے بھی دلیرانہ موقف اپنایا جس کا عوام نے خیرمقدم کیا, حالیہ جائزوں کے مطابق لبرل پارٹی کی عوام میں مقبولیت38 فیصد ہو چکی جبکہ کنزرویٹو کی 37 فیصد رہ گئی، یوں ٹرمپ نے حکمران جماعت کے نیم مردہ لاشے میں نئی روح پھونک دی۔