برطانیہ میں یورپی ممالک کے رہنماؤں پر مشتمل اہم اجلاس ہورہا ہے جس میں یوکرین کی حمایت اور سلامتی کے حوالے سے جائزہ لیا جائے گا۔
وسطی لندن کے لنکاسٹر ہاؤس میں ہونے والے اجلاس کی میزبانی برطانوی وزیر اعظم سر کیرسٹارمر کر رہے ہیں۔
اجلاس سے قبل برطانوی وزیراعظم نے بی بی سی کو بتایا کہ برطانیہ اور فرانس جنگ روکنے کے لیے یوکرین کے ساتھ مل کر کام کریں گے اور امریکہ کے ساتھ اس منصوبے پر بات چیت کریں گے۔
برطانوی وزیر اعظم نے اس اجلاس کو یورپ کی سلامتی کے لیے تاریخ ساز لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین میں امن پورے براعظم کی اقوام کی سلامتی کے لیے بھی ضروری ہے۔
سر کیر سٹارمر نے ڈاؤننگ سٹریٹ کے باہر کھڑے ان مظاہرین کا بھی حوالہ دیا جو صدر زیلنسکی کی آمد پر یوکرین کی حمایت میں خوشی سے نعرے لگا رہے تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس سے ملک کے لیے موجود مکمل حمایت اور یکجہتی کا احساس نمایاں ہو رہا ہے۔
توقع کی جا رہی ہے کہ ولادیمرزیلنسکی برطانوی بادشاہ چارلس سے بھی ملاقات کریں گے۔

سربراہی اجلاس شروع ہونے سے پہلے نیٹو کے سربراہ مارک روٹے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ وہ اس اجلاس کے حوالے سے بھی پرامید ہیں۔
انھوں نے مزید لکھا کہ ’یوکرین کی حمایت میں یورپ کو مزید آگے آنا ہو گا۔¬
انھوں نے مزید کہا کہ ’ہم سب ایک امن معاہدہ چاہتے ہیں اور اسے قائم رہنا چاہیے۔ نیٹو کی مضبوطی کے لیے یورپ دفاعی اخراجات میں اضافہ کرے گا۔‘
اجلاس میں یوکرینی صدر زیلنسکی، فرانسیسی صدر میکخواں، نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے، پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک، کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سمیت یورپی ممالک کے دیگر اہم رہنما شریک ہیں۔