امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو روسی صدر سے ہونے والی حالیہ گفتگو کے اہم نکات سے آگاہ کیا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران ٹیمی بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ اور صدر زیلنسکی کے درمیان ایک فون کال ہوئی، جس میں زیلنسکی نے یوکرائنی اور امریکی ٹیموں کے مشترکہ کام کے نتیجہ خیز آغاز پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کی ملاقات نے جنگ کے خاتمے کی سمت میں اہم قدم اٹھایا ہے۔
ٹیمی بروس نے مزید کہا کہ صدر زیلنسکی نے صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امریکا کی حمایت اور امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ یوکرین اور امریکا مل کر جنگ کے حقیقی خاتمے کے لیے کام کریں گے اور صدر ٹرمپ کی قیادت میں پائیدار امن حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے توانائی کے شعبے میں جزوی جنگ بندی پر اتفاق کیا، جس پر آئندہ دنوں میں سعودی عرب میں ہونے والی ملاقات میں مزید تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ دونوں صدور نے جنگ کے مکمل خاتمے اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے یہ اقدام اہم سمجھا۔
ٹیمی بروس نے کہا کہ صدر زیلنسکی نے مکمل جنگ بندی کی اپنانے پر آمادگی کا اعادہ کیا اور صدر ٹرمپ نے یوکرین کی بجلی کی فراہمی اور نیوکلیئر پاور پلانٹس کے حوالے سے بھی گفتگو کی۔
امریکا ان پلانٹس کو چلانے میں اپنی بجلی اور افادیت کی مہارت فراہم کر سکتا ہے۔
صدر زیلنسکی نے جنگی قیدیوں کے تبادلے اور انسانی امداد کے بڑھانے پر صدر ٹرمپ کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ترجمان نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے یقین دہانی کرائی کہ دونوں فریقین مل کر کام کریں گے تاکہ جنگ بندی کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔
دونوں صدور نے اپنی ٹیموں کو ہدایت دی کہ وہ جزوی جنگ بندی کو نافذ کرنے کی کوشش کریں اور اس کے تکنیکی مسائل کو حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں۔