معروف اداکارہ و ماڈل نازش جہانگیر نے خود سے متعلق جھوٹی معلومات پھیلانے والوں کو خبردار کرتے ہوئے انتباہ جاری کیا ہے کہ اگر ان سے متعلق گمراہ کُن اور غیرمصدقہ خبریں پھیلانا بند نہ کی گئیں تو وہ سب کے خلاف قانونی کارروائی کریں گی۔
2017ء میں بطور اداکارہ اپنے کرئیر کا آغاز کرنے والی خوبصورت اداکارہ نازش جہانگیر کا شمار پاکستان کی خوش شکل اداکاراؤں کی فہرست میں ہوتا ہے، وہ اپنی دلکشی اور اعلیٰ فیشن سینس کی وجہ سے بھی چرچوں میں رہتی ہیں۔
اداکارہ کی صرف صورت ہی بھولی بھالی نہیں بلکہ انکا دھیما لہجہ بھی فینز کے دلوں میں خاص مقام رکھتا ہے۔
نازش جہانگیر کے مشہور ڈراموں میں ‘عشق وے’ ، ‘ شکار’ ، ‘ تیری بے حسی’ ، ‘انعامِ محبت’ ، ‘جنزادہ’ ، ‘بے رخی’ ، ‘دل تنہا تنہا’ اور ‘سراب’ شامل ہیں۔
حالیہ کچھ عرصے سے اداکارہ کا نام ایک فراڈ کیس سے بھی جوڑا جاتا رہا ہے، اداکارہ پر الزام ہے کہ انہوں نے مدعی اذان اسود کو 25 لاکھ روپے کی رقم واپس نہیں کی اور نہ ہی انہیں گاڑی واپس کی ہے۔
اسود ہارون نامی شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ نازش نے ان سے پیسے، گاڑیاں اور قیمتی تحائف لے کر دھوکہ دیا۔
گزشتہ برس ستمبر میں لاہور کی مقامی عدالت نے عدم پیروی پر مذکورہ فراڈ کیس میں نازش جہانگیر کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جسکے بعد آج 21 مارچ 2025 کو عدالت نے نازش جہانگیر کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے۔
اداکارہ کی جانب سے اپنے وارنٹ گرفتاری پر تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم انہوں نے خود سے متعلق گمراہ کُن اور غیرمصدقہ خبریں پھیلانے والوں کے وارننگ جاری کردی۔
نازش جہانگیر کی دھمکی
نازش جہانگیر نے انسٹاگرام اسٹوری کے ذریعے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے لکھا کہ وہ اس نوٹس کے ذریعے سب کو خبردار کرنا چاہتی ہیں کہ جو سوشل میڈیا پیجز، افراد اور ادارے ان سے متعلق گمراہ کُن اور غیرمصدقہ معلومات پھیلا رہے ہیں، وہ 24 گھنٹے کے اندر اپنی تمام پوسٹس ڈیلیٹ کردیں اور ان سے معافی مانگیں۔
نازش جہانگیر نے لکھا کہ 24 گھنٹے میں ان سے متعلق پوسٹس ڈیلیٹ نہ کرنے والے اور معافی نہ مانگنے والے افراد اور سوشل میڈیا کے خلاف وہ قانونی کارروائی کریں گی۔

اداکارہ نے لکھا کہ وہ تمام سوشل میڈیا پیجز اور افراد کے خلاف ہتک عزت کے دعوے کرنے کی قانونی کارروائی شروع کریں گی۔
انہوں نے سب کو خبردار کیا کہ ان کے نوٹس پر عمل نہ کرنے والے افراد اور سوشل میڈیا پیجز کے خلاف دی پریونشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) کے تحت قانونی کاروائی کی جائے گی۔
نازش جہانگیر نے لکھا کہ ان سے متعلق جھوٹی معلومات کو پھیلانا بند نہیں کیا گیا تو وہ سب کے خلاف ہتک عزت کے دعوے دائر کرنے سمیت تمام قانونی کارروائیاں کریں گی۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں واضح نہیں کیا کہ ان سے متعلق کون اور کس حوالے سے غلط معلومات پھیلا رہا ہے؟ اور نہ ہی انہوں نے اپنے خلاف جاری ہونے والے ناقابل وارنٹ گرفتاری کا کوئی ذکر کیا۔
فراڈ کیس پر نازش جہانگیر کا مؤقف
نجی پروگرام میں شرکت کے دوران میزبان نے نازش سے سوال کیا تھا کہ کوئی اگر تمہارے خلاف سوشل میڈیا پر منفیت اگل رہا ہے تو تم نے اسکا بدلہ کیوں نہیں لیا؟ اور اس شخص کو بے نقاب کیوں نہیں کیا؟
جواب میں اداکارہ کا کہنا تھا کہ’، یہ جو کچھ بھی میرے ساتھ ہوا یہ محض ایک سوچی سمجھی سازش تھی اور سب کچھ ایک مکمل منصوبہ بندی کے تحت ہوا تھا’۔
نازش کے مطابق ‘یہ ایک ناکام بلیک میلنگ ڈرامہ تھا، جو میری ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے بنایا گیا تھا۔ کچھ بے وقعت لوگ ایسی چالیں اپناتے ہیں تاکہ ہم جیسے خوشحال لوگوں سے پیسہ بٹور سکیں۔ اسی وجہ سے میں نے اس بارے میں سوشل میڈیا پر کچھ نہیں کہا، کیونکہ میں سوشل میڈیا پر کم ہی متحرک رہتی ہوں’۔
اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ،’ میں اپنی ہر بات سوشل میڈیا پر شیئر نہیں کرتی، یہاں تک کہ میں اپنی ماں کو یاد کرتی ہوں تب بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ نہیں کرتی۔ حالانکہ مجھے اس معاملے پر بولنے کے لیے اکسایا گیاتھا لیکن میں نے خاموش رہنے کا فیصلہ کیا۔ اگر میں جواب دیتی تو یہ معاملہ مزید طول پکڑ سکتا تھا۔’
نازش بتاتی ہیں کہ ’ میرے والد نے مجھے بولنے سے روکا کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے ہی قانونی جنگ لڑ رہے ہیں۔اور اگر میں نے بھی اس معاملے پر خاموشی توڑی تو یہ معاملہ ہاتھ سے نکل سکتا تھا جس سے میری ساکھ کو شدید نقصان پہنچتا’۔